اسلام آباد: کورونا وائرس کا نیا ویرینٹ آنے کے بعد پاکستان نے 6 افریقی ممالک اور ہانگ کانگ پر سفری پابندیاں عائد کر دی ہیں۔
کورونا وائرس کا نیا ویرینٹ آنے کے بعد پاکستان کی جانب سے 6 افریقی ممالک اور ہانگ کانگ پر سفری پابندی عائد کر دی ہے۔ نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشنز سنٹر (این سی او سی) نے ٹویٹر پراس حوالے سے نوٹیکفیشن جاری کر دیا ہے۔
نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشنز سنٹر (این سی او سی)کے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق جن ممالک پر پابندی عائد کی گئی ہے ان میں جنوبی افریقا، ہانگ کانگ، نمیبیا، بوٹسوانا، لیسوتھو، موزمبیق، اسواتینی شامل ہیں۔
ٹویٹر پر نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشنز سنٹر کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ کورونا کا نیا ویرینٹ سامنے آنے کے بعد ان ممالک کو کیٹیگری سی میں شامل کر لیا گیا ہے اور ان ممالک سے براہ راست / بالواسطہ اندرون ملک سفر پر فوری طور پر مکمل پابندی عائد کر دی گئی ہے۔
Due to threat of new Variant, following countries have also been included in Cat C and complete ban has been imposed on direct / indirect inbound travel from these countries with immediate effect: South Africa, Hong Kong,Mozambique, Namibia, Lesotho, Botswana pic.twitter.com/DxzqzV4sse
— NCOC (@OfficialNcoc) November 27, 2021
این سی او سی کے جاری کردہ بیان کے مطابق شہریوں کے لیے ویکسینیشن سرٹیفکیٹ اور بورڈنگ سے 72 گھنٹے پرانا کورونا منفی ٹیسٹ لازمی ہوگا،ان ممالک سے پاکستان سفر کرنے والے پاکستانی شہریوں کو ایمرجنسی کی صورت میں ہی آنے کی اجازت ہوگی۔
ٹیسٹ تیسرے روز سول ایڈمنسٹریشن کی جانب سے جاری کیا جائے گا، پازیٹو آنے کی صورت میں مسافروں کو مزید 10 روز کے لیے قرنطینہ کرنا ہوگا۔آنے والے مسافروں کے لیے ریپڈ ٹیسٹ بھی لازمی ہوگا۔
سول ایوی ایشن حکام 29 نومبر تک متعلقہ ممالک سے آنے والے مسافروں کی فہرست مرتب کریں گے۔ پھنسے ہوئے پاکستانیوں کی مدد کے لیے 5 دسمبر تک شہریوں کو داخلے پر استشنیٰ ہوگا۔
نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشنز سنٹر (این سی او سی) اور وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر نے ٹویٹر پر تصدیق کرتے ہوئے لکھا کہ دنیا بھر میں نیا کورونا وائرس کا ویرینٹ آنے کے بعد 6 جنوبی افریقی ممالک اور ہانگ کانگ پر سفری پابندی عائد کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔
اسد عمر نے مزید لکھا کہ کورونا وائرس کا نیا ویرینٹ آنے کے بعد ضروری ہو گیا ہے کہ 12 سال یا اس سے زائد عمر کے تمام شہریوں کو جلد از جلد ویکسین لگائی جائے۔
مزید پڑھیں: ‘اومی کرون: کورونا وائرس کا نیاجنوبی افریقی ویرینٹ کیا ہےاور کتناخطرناک ہے؟