کورونا وائرس کا نیا ویرینٹ،پاکستان نے 6ممالک پر سفری پابندی عائد کردی

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

caa employee arrested in islamabad

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

اسلام آباد: کورونا وائرس کا نیا ویرینٹ آنے کے بعد پاکستان نے 6 افریقی ممالک اور ہانگ کانگ پر سفری پابندیاں عائد کر دی ہیں۔

کورونا وائرس کا نیا ویرینٹ آنے کے بعد پاکستان کی جانب سے 6 افریقی ممالک اور ہانگ کانگ پر سفری پابندی عائد کر دی ہے۔ نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشنز سنٹر (این سی او سی) نے ٹویٹر پراس حوالے سے نوٹیکفیشن جاری کر دیا ہے۔

نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشنز سنٹر (این سی او سی)کے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق جن ممالک پر پابندی عائد کی گئی ہے ان میں جنوبی افریقا، ہانگ کانگ، نمیبیا، بوٹسوانا، لیسوتھو، موزمبیق، اسواتینی شامل ہیں۔

ٹویٹر پر نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشنز سنٹر کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ کورونا کا نیا ویرینٹ سامنے آنے کے بعد ان ممالک کو کیٹیگری سی میں شامل کر لیا گیا ہے اور ان ممالک سے براہ راست / بالواسطہ اندرون ملک سفر پر فوری طور پر مکمل پابندی عائد کر دی گئی ہے۔

این سی او سی کے جاری کردہ بیان کے مطابق شہریوں کے لیے ویکسینیشن سرٹیفکیٹ اور بورڈنگ سے 72 گھنٹے پرانا کورونا منفی ٹیسٹ لازمی ہوگا،ان ممالک سے پاکستان سفر کرنے والے پاکستانی شہریوں کو ایمرجنسی کی صورت میں ہی آنے کی اجازت ہوگی۔

ٹیسٹ تیسرے روز سول ایڈمنسٹریشن کی جانب سے جاری کیا جائے گا، پازیٹو آنے کی صورت میں مسافروں کو مزید 10 روز کے لیے قرنطینہ کرنا ہوگا۔آنے والے مسافروں کے لیے ریپڈ ٹیسٹ بھی لازمی ہوگا۔

سول ایوی ایشن حکام 29 نومبر تک متعلقہ ممالک سے آنے والے مسافروں کی فہرست مرتب کریں گے۔ پھنسے ہوئے پاکستانیوں کی مدد کے لیے 5 دسمبر تک شہریوں کو داخلے پر استشنیٰ ہوگا۔

نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشنز سنٹر (این سی او سی) اور وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر نے ٹویٹر پر تصدیق کرتے ہوئے لکھا کہ دنیا بھر میں نیا کورونا وائرس کا ویرینٹ آنے کے بعد 6 جنوبی افریقی ممالک اور ہانگ کانگ پر سفری پابندی عائد کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔

اسد عمر نے مزید لکھا کہ کورونا وائرس کا نیا ویرینٹ آنے کے بعد ضروری ہو گیا ہے کہ 12 سال یا اس سے زائد عمر کے تمام شہریوں کو جلد از جلد ویکسین لگائی جائے۔

مزید پڑھیں: ‘اومی کرون: کورونا وائرس کا نیاجنوبی افریقی ویرینٹ کیا ہےاور کتناخطرناک ہے؟

واضح رہے کہ عالمی ادارہِ صحت ڈبلیو ایچ او کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کی منظرعام پر آنے والی نئی قسم انتہائی‘باعثِ تشویش‘ ہے اور ابتدائی شواہد کے مطابق اس نئی قسم میں ری انفیکشن کا خطرہ دیگر اقسام سے زیادہ ہے۔

Related Posts