پاک بھارت تعلقات

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

وزیرِ خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے بھارت کے ساتھ دوبارہ روابط کے حق میں بیان دیا تو بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے مشیرِ قومی سلامتی اجیت ڈوول نے کہا کہ بھارت پاکستان کے ساتھ تعلقات معمول پر لانا چاہتا ہے۔

پاکستانی وزارتِ خارجہ نے واضح کیا ہے کہ بھارت کے متعلق پاکستان کی خارجہ پالیسی میں تاحال کوئی تبدیلی رونما نہیں ہوئی۔ گزشتہ ہفتے تھنک ٹینکس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ جب ہم پاکستان کو اقتصادی سفارتکاری کا محور بنا چکے تو بھارت کے ساتھ تعلقات معمول پر لانا بھی نظر انداز نہیں کرسکتے۔

خطاب کے دوران وزیرِ خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پاکستان کے بھارت اور امریکا کے ساتھ تعلقات مسائل کا شکار ہیں۔ تعلقات کو از سر نو تشکیل دینے کی کسی بھی بات کو کمزوری نہیں سمجھا جانا چاہئے جیسا کہ بعض حلقے سمجھ رہے ہیں۔ پاک بھارت تعلقات کی بہتری کو مثبت سمت میں پیشرفت کے طور پر دیکھا جانا چاہئے۔

ایک انٹرویو کے دوران بھارتی مشیرِ قومی سلامتی اجیت ڈوول کا کہنا تھا کہ بھارت تمام پڑوسی ممالک کے ساتھ اچھے تعلقات کا خواہاں ہے اور یہ فیصلہ ہم نے کرنا ہے کہ امن کی بات کب اور کس کے ساتھ کرنی ہے۔

تشویشناک طور پر پاکستان اور بھارت کے مابین کم از کم دو دہائیوں سے کوئی تعمیری پیشرفت نظر نہیں آئی جبکہ علامتی گفت و شنید اور بیانات کی صورتحال تعلقات میں کسی بھی پیشرفت کا باعث نہیں بن سکی جس کی وجہ دونوں ممالک کے مابین اعتماد کی کمی ہے۔

بھارت میں مسلمان قوم اور بالخصوص پاکستانیوں کے خلاف موروثی تعصب بھی پایا جاتا ہے جو خاص طور پر مسئلۂ کشمیر کو کسی حل تک پہنچنے نہیں دے رہا۔ یہ وہ صورتحال ہے جو دونوں ممالک کے مابین جنگوں کی طویل تاریخ کا باعث بھی بنی۔

پاکستان نے سی پیک کا مرکزی ملک ہونے کے ناطے نیک نیتی سے بھارت کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کیلئے بار بار پیشکش کی اور وزیر خارجہ بلاول بھٹو کا بھی یہی مطلب تھا جب انہوں نے بھارت کے ساتھ تعلقات میں مثبت پیشرفت کا ذکر کیا۔

ہمسایہ ملک بھارت کی بنیاد پرست اور ہندوتوا کی پیروکار نریندر مودی حکومت کو پاکستان کے ساتھ تعلقات میں دراڑوں کو دور کرنے کی ضرورت ہے۔ دونوں ممالک کے درمیان تجارت بھی اہم ہے تاہم مسئلۂ کشمیر وہ سلگتا ہوا تنازعہ ہے جو کسی بھی وقت کوئی آگ بھڑکا سکتا ہے۔ دونوں ممالک کے سربراہان کو تمام تر مسائل کے حل کیلئے سر جوڑ کر بیٹھنا ہوگا۔ 

Related Posts