برٹش کونسل کے تحت اولیول امتحانات کا آغاز، وزیرِ تعلیم کا ٹویٹ اور کورونا ایس او پیز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

برٹش کونسل کے تحت اولیول امتحانات کا آغاز، وزیرِ تعلیم کا ٹویٹ اور کورونا ایس او پیز
برٹش کونسل کے تحت اولیول امتحانات کا آغاز، وزیرِ تعلیم کا ٹویٹ اور کورونا ایس او پیز

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

وفاقی وزیرِ تعلیم شفقت محمود نے برٹش کونسل کے تحت آج شروع ہونے والے اولیول امتحانات کے متعلق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹؤئٹر پر نیک خواہشات کا اظہار کیا اور کورونا ایس او پیز کا خیال رکھنے کی ہدایت کی۔

آج سندھ حکومت نے صوبے بھر کے اسکولز، کالجز اور یونیورسٹیز کو بند کرنے کا حکم جاری کیا جبکہ خیبر پختونخوا میں تعلیمی ادارے پہلے ہی بند ہیں تاہم حکومت برٹش کونسل کے تحت اولیول امتحانات نہ رکوا سکی جس پر ملک بھر میں تشویش پائی جاتی ہے۔آئیے ملک بھر میں کورونا کی صورتحال کے تناظر میں برٹش کونسل کے تحت اولیول امتحانات کا جائزہ لیتے ہیں۔ 

کورونا کیسز کی صورتحال

آج ملک بھر میں کورونا وائرس کے کیسز 8لاکھ سے تجاوز کر گئے۔ پاکستان میں پہلے 1لاکھ کورونا کیسز 101 روز میں سامنے آئے جبکہ آخری 1 لاکھ کیسز میں صرف20 روز لگے جس سے کورونا کے پھیلاؤ کی رفتار کا اندازہ بخوبی لگایا جاسکتا ہے۔

اب تک کورونا کے باعث 17 ہزار 187 پاکستانی شہری جاں بحق ہوچکے ہیں۔ وائرس سے سب سے زیادہ پنجاب متاثر ہوا جہاں کورونا کے 2 لاکھ 90 ہزار 788 کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں اور 7 ہزار 990 افراد انتقال کر گئے۔ 

او لیول امتحانات کا آغاز اور کورونا ایس او پیز

آج لاہور میں برٹش کونسل کے تحت او لیول امتحانات کا آغاز دن 2 بجے ہوا۔ ایچی سن کالج سینئر اسکول میں امتحانی مرکز قائم ہے جہاں کورونا ایس او پیز کے تحت طلباء امتحان دے رہے ہیں۔

طلباء کمرۂ امتحان میں فیس ماسک پہن کر داخل ہوئے۔ انتظامیہ نے امتحانی مرکز میں ہینڈ سینیٹائزر بھی مہیا کیے ہیں تاکہ ہاتھوں کو جراثیم سے پاک کیا جاسکے اور طلباء و طالبات کے درجۂ حرارت کی بھی چیکنگ کی گئی۔

وفاقی وزیرِ تعلیم کا بیان 

وزیرِ تعلیم شفقت محمود نے کہا کہ ہم نے کیمبرج سے کورونا کی غیر معمولی صورتحال کے پیشِ نظر باقی پیپرز سے متعلق 13 ماہ کی شرط پر نظرِ ثانی کی درخواست کی ہے۔کیمبرج فیصلے پر نظرِ ثانی کرے جبکہ ہم ایک مثبت فیصلے کیلئے پر امید ہیں۔

شفقت محمود نے کہا کہ برٹش کونسل بھی کورونا ایس او پیز کی پابندی یقینی بنا رہی ہے۔ ہم بھی ایس او پیز پر عملدرآمد کی کڑی نگرانی کریں گے۔کچھ لوگ سستی شہرت کیلئے امتحانی مراکز کی جعلی تصویریں پھیلانے میں مصروف ہیں۔ 

پاکستان اور برٹش کونسل میں گفت و شنید

قبل ازیں کورونا کیسز کے پیشِ نظر پاکستانی حکومت اور برٹش کونسل میں گفت و شنید ہوتی رہی ہے۔ گزشتہ ماہ 25 مارچ کے روز اپنے ایک ٹوئٹر پیغام میں وزیرِ تعلیم شفقت محمود نے کہا کہ کیمبرج او لیول کے امتحانات 15مئی کے بعد لینے پر رضامند ہے جس کی تفصیلات جلد سامنے آئیں گی۔

تاہم یہ امتحانات آج سے ہی منعقد ہو رہے ہیں جس سے پتہ چلتا ہے کہ حکومت اور برٹش کونسل کی گفت و شنید میں کوئی خاطر خواہ پیش رفت ممکن نہیں ہوسکی۔ 

ہائی کورٹ کے فیصلے اور برٹش کونسل 

دلچسپ بات یہ ہے کہ بہت سے پاکستانی شہریوں کو درست فیصلوں کیلئے درست پلیٹ فارم کی اہمیت کا اندازہ ہی نہیں کیونکہ اے لیول اور او لیول فزیکل امتحان لینے کے خلاف درخواست اسلام آباد ہائی کورٹ کو دے دی گئی۔

آج سے 3 روز قبل اسلام آباد ہائی کورٹ نے درخواست ناقابلِ سماعت قرار دیتے ہوئے کہا کہ بہتر ہوگا یہ معاملہ این سی او سی کے پاس لے جایا جائے، تاہم حکومت عالمی تعلیمی ادارے کو امتحانات ملتوی کرنے سے متعلق مشورہ تو دے سکتی ہے، فیصلہ نہیں سنایا جاسکتا۔ 

امتحان لیے بغیر پاس کرنے کا فیصلہ

ملک بھر میں بڑھتے ہوئے کورونا کیسز کے پیشِ نظر کیمبرج اسکول سسٹم نے آج سے ٹھیک 1 سال قبل اپریل 2020ء میں بغیر امتحانات لیے بچوں کو پاس کرنے کا اعلان کرتے ہوئے اس کی باضابطہ پالیسی جاری کی تھی۔

مذکورہ پالیسی میں کہا گیا کہ بچوں کی کلاس ورک، اسائنمنٹ اور امتحانات کے تحت گریڈنگ کرکے انہیں پاس کیا جائے گا۔ اسکولوں سے بچوں کا متعلقہ ریکارڈ بھی طلب کیا گیا اور کہا گیا کہ کورس ورک، اسائنمنٹس اور دیگر ریکارڈ فراہم کیا جائے۔ 

عوامی مطالبات اور سوشل میڈیا

قبل ازیں ہم نے امتحان لیے بغیر پاس کرنے کے فیصلے کا ذکر اس لیے کیا تاکہ عوامی مطالبے کے پس منظر سے واقفیت ہوسکے۔ آج ٹوئٹر پر وفاقی وزیرِ تعلیم شفقت محمود کے ٹویٹ کے بعد شفقت محمود کے نام سے ٹاپ ٹرینڈ بنا دیا گیا جس میں مطالبہ کیا جارہا ہے کہ امتحانات ملتوی کیے جائیں۔

عائشہ سعید نامی سوشل میڈیا صارف کا کہنا ہے کہ بچے خوفزدہ ہیں، ان کے ساتھ ناروا سلوک ہورہا ہے، ان کے کیرئیر تباہی کے دہانے پر ہیں، امتحانات کی وجہ سے بہت سے بچے ذہنی اور جذباتی طور پر پریشان ہوں گے۔ ان کی صحت کو بھی خطرات لاحق ہیں جن کا الزام صرف وزیرِ تعلیم پر عائد کیا جاسکتا ہے۔

ایک اور سوشل میڈیا صارف نے کہا کہ فرض کریں اگر کوئی ایک بھی طالبِ علم کورونا کا مریض نکل آئے تو ممتحن سمیت پورا امتحانی ہال اس سے متاثر ہوسکتا ہے اور جب یہ سب لوگ گھر لوٹیں گے تو گھر والوں کو بھی کورونا سے متاثر کردیں گے۔ امتحانات ملتوی کیجئے اور زندگیاں سنوارئیے۔ 

https://twitter.com/Pak_Gameistan/status/1386441199360217090

شفقت محمود کا قصور؟

حکومتِ پاکستان صرف گفت و شنید اور کوشش کرسکتی ہے۔ برٹش کونسل امتحانات منعقعد کراتے ہوئے کورونا ایس او پیز کا خیال رکھ سکتی ہے اور سرکاری بیانات سے یہی محسوس ہوتا ہے کہ کورونا ایس او پیز کا سختی سے خیال رکھا جارہا ہے۔

ایسے میں سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے وزیرِ تعلیم شفقت محمود پر بے جا تنقید حیرت انگیز محسوس ہوتی ہے۔ شفقت محمود کا قصورصرف یہ ہے کہ انہوں نے بچوں کو امتحان دینے کی اجازت دی۔کیمبرج کے امتحانات ملتوی کرنا وفاقی حکومت کے دائرۂ اختیار میں ہوتا تو ضرور کرتی۔  

 

Related Posts