شوکت ترین کی آڈیو لیک میں کوئی غلط بات نہیں کی گئی، اسد عمر

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

شوکت ترین کی آڈیو لیک میں کوئی غلط بات نہیں کی گئی، اسد عمر
شوکت ترین کی آڈیو لیک میں کوئی غلط بات نہیں کی گئی، اسد عمر

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اسد عمر نے سابق وزیر خزانہ شوکت ترین کی لیک آڈیو کا دفاع کرتے ہوئے کہا ہے کہ شوکت ترین کا محسن لغاری اور تیمور سلیم جھگڑا سے فون پر رابطہ کرنا اور کوئی مشورہ دینے میں کوئی غلط بات نہیں ہے۔

تفصیلات کے مطابق صوبائی وزیر خزانہ تیمور سلیم جھگڑا کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے تحریک انصاف کے رہنما اسدعمر کا کہنا تھا کہ 2 ماہ ہوگئے خیبر پختونخوا کے وزیر خزانہ کو وقت نہیں دیا جاتا، خط لکھا تو پھر کیسے وقت نکل آیا، آپ طاقت کے نشے میں تھے۔

اسد عمر نے کہا کہ سابق وزیر خزانہ شوکت ترین نے فون کیا تو وہ ٹیپ ہوگیا، شوکت ترین نے کہا دونوں وزرئے اعلیٰ صوبوں کے وسائل پربات کریں، آئی ایم ایف سے رعایت مانگ رہے تھے ،اس پر طوفان کھڑا کردیا۔

یہ بھی پڑھیں:

آڈیو لیک: سیاست چمکانے کیلئے تحریک انصاف کسی بھی حد تک جاسکتی ہے، مفتاح اسماعیل

انہوں نے کہا کہ سیلاب کے ریلیف کے لئے آئی ایم ایف سے کیوں نہیں کہہ سکتے، حکومت بوکھلاہٹ کا شکار ہے، کوئی غیر قانونی طریقے ڈھونڈ رہے ہیں۔

اسد عمر کا مزید کہنا تھا کہ آج رات عمران خان وزرائے اعلیٰ کے ساتھ بیٹھ کر فنڈ جمع کریں گے۔ انہوں نے کہاکہ حقیقت صرف تیمور سلیم جھگڑا کا خط ہے باقی سب رولا ہے، آئی ایم ایف کو خط نہیں لکھا، سارا پروپیگنڈا جھوٹ نکلا۔

یہ بھی پڑھیں:

شوکت ترین اور صوبائی وزراء کی گفتگو ریکارڈ کرنا مجرمانہ فعل ہے۔ شیریں مزاری

دوسری جانب خیبر پختونخوا کے وزیر خزانہ تیمور سلیم جھگڑا کا کہنا تھا کہ وزیر خزانہ کو پہلا خط بجٹ سے پہلے اور دوسرا جولائی میں بھی لکھا، یہ سارا معاملہ فاٹا کے انضمام پر شروع ہوا تھا۔

یہ بھی پڑھیں:

شوکت ترین کی صوبائی وزراء سے ٹیلیفونک گفتگو کی مبینہ آڈیو لیک

تیمور سلیم جھگڑا نے کہا کہ فاٹا کے انضمام کے وقت کچھ وعدے کئے گئے تھے، اس وقت وزیرخزانہ نے قبائلی اضلاع کے ساتھ این ایف سی کا وعدہ کیا، اسد عمر نے پلان بنایا کہ وقت کے ساتھ فنڈز بڑھاتے جائیں گے، اور جب یہ وزیر خزانہ تھے اس وقت بھی خط لکھے تھے، جب کہ شوکت ترین نے بقایا جات شامل کرکے 25 ارب گرانٹ دی تھی۔

تیمور سلیم جھگڑا نے کہا کہ قبائلی اضلاع کے پیسے این ایف سی کے نہیں، یہ وفاقی مدد ہوگی، ہم نے خط میں لکھا کہ این ایچ پی کے رننگ فناسننگ ہمیں دیئے جائیں، خط میں فاٹا کے مسائل اور صوبے کو وسائل دینے کی بات کی۔

صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ ہم نے خط اس لئے لکھا کہ ریاست کو مشکلات نہ ہوں، ہم نے کورونا میں آئی ایم ایف سے رعایت لی تھی۔

Related Posts