تحریک عدم اعتماد، بلوچستان عوامی پارٹی کا اپوزیشن کا ساتھ دینے کا اعلان

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

تحریک عدم اعتماد، بلوچستان عوامی پارٹی کا اپوزیشن کا ساتھ دینے کا اعلان
تحریک عدم اعتماد، بلوچستان عوامی پارٹی کا اپوزیشن کا ساتھ دینے کا اعلان

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

اسلام آباد:وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد میں بلوچستان عوامی پارٹی (بی اے پی) نے اپوزیشن کا ساتھ دینے کا اعلان کردیا۔

حکومتی اتحادی جماعت بلوچستان عوامی پارٹی (باپ) اور اپوزیشن کے درمیان وزیراعظم عمران خان کے خلاف عدم اعتماد کے معاملے پر معاملات طے پا گئے۔

پی ڈی ایم سربراہ مولانا فضل الرحمان، بلوچستان عوامی پارٹی کے رہنما خالد مگسی، پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئر مین بلاول بھٹو زرداری، سابق صدر آصف علی زرداری کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے میاں محمد شہباز شریف نے کہا کہ ہم متحدہ اپوزیشن کی طرف نے بلوچستان کے 4 اراکین اسمبلی کا عدم اعتماد کی تحریک میں ہمارے ساتھ کھڑے ہونے پر ان کا دل کی اتھاہ گہرائیوں سے شکریہ ادا کرتے ہیں۔

اپوزیشن لیڈر میاں شہباز شریف نے کہا کہ ہم ان کی توقعات پر پورا اتریں گے اور اس تحریک کے نتیجے میں جو حکومت بنے گی، اس میں بلوچستان کی محرومیاں ختم کرنے کے لیے ان کے ساتھ کام کریں گے۔

عثمان بزدار کا استعفیٰ:

وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے اپنا استعفیٰ وزیر اعظم عمران خان کو پیش کردیا ہے۔جس کی وفاقی وزیر نے تصدیق کردی۔

وزیرمملکت برائے اطلاعات فرخ حبیب کی جانب سے اس بات کا دعویٰ کیا گیا ہے کہ چوہدری پرویز الٰہی کی وزیراعظم عمران خان کے ساتھ ملاقات میں تمام معاملات طے پا گئے ہیں۔

وزیرمملکت برائے اطلاعات فرخ حبیب نے کہا کہ ق لیگ نے وزیراعظم پر اعتماد کا اظہاراورحمایت کا اعلان کیا ہے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ٹوئٹ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے اپنا استعفیٰ وزیر اعظم کو پیش کردیا اور وزیراعظم عمران خان نے چوہدری پرویز الٰہی کو پنجاب کا وزیراعلیٰ نامزد کرلیا ہے۔

واضح رہے کہ اس سے قبل وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی شہباز گل نے دعویٰ کیا تھاکہ معاملات طے پاگئے ہیں۔خیال رہے کہ اسپیکر پنجاب اسمبلی پرویز الٰہی نے وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کی ہے۔

مزید پڑھیں: مسلم لیگ ق کے طارق بشیر چیمہ نے وفاقی وزیر کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا

واضح رہے کہ اپوزیشن کی جانب سے وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد قومی اسمبلی میں پیش کردی گئی ہے اور اب وہ تیسرے وزیراعظم ہوں گے جو عدم اعتماد کا سامنا کریں گے۔

Related Posts