اسلام آباد:حکومت نے شادی ہالز پر 10 فیصد ودہولڈنگ ٹیکس عائد کر دیا ہے جس کے بعد پاکستان میں شادی کی تقریبات کی لاگت میں اضافے کی توقع ہے۔
پاکستان آبزرور کی رپورٹ کے مطابق شہباز شریف حکومت نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کو مضبوط کرنے کے لیے ٹیکس وصولی کے اقدامات کیے ہیں جس کے تحت شادی ہالز پر 10 فیصد ودہولڈنگ ٹیکس لگایا گیا ہے تاہم یہ ٹیکس شادی ہال کے مالکان پر نہیں، بلکہ ان افراد پر لاگو ہوگا جو شادی یا دیگر تقریبات کا انعقاد کرتے ہیں۔
اس فیصلے کے تحت شادی ہالز میں تقریبات منعقد کرنے والے افراد کو ٹیکس ادا کرنا ہوگا۔ درمیانی طبقے سے تعلق رکھنے والے تقریب کے منتظمین اس اضافی بوجھ سے سب سے زیادہ متاثر ہوں گے کیونکہ ان کے اخراجات پہلے ہی زیادہ ہیں اور اضافی ٹیکس ان کی مشکلات میں مزید اضافہ کرے گا۔
رپورٹ کے مطابق ایف بی آر نے شادیوں اور تقریبات کے شعبے میں ریونیو جمع کرنے کو منظم کرنے کے لیے یہ نیا اقدام متعارف کرایا ہے۔ ایف بی آر کے حکام کو ٹیکس وصولی میں نمایاں کمی کا سامنا ہے۔ نومبر میں ان کا ٹیکس وصولی کا ہدف 1003 ارب روپے تھا لیکن وہ صرف 855 ارب روپے ہی اکٹھے کر سکے۔
اگر آپ بھی شادی کی تقریب کا منصوبہ بنا رہے ہیں تو ان مسائل کو پیش نظر رکھتے ہوئے منصوبہ بندی کریں۔ حکومت کو ٹیکس کی ادائیگی آپ کے لیے ایف بی آر اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ خوشگوار تعلقات قائم رکھنے میں مددگار ثابت ہو سکتی ہے۔
یہ ٹیکس شادی کی تقریبات کو مزید مہنگا بنا دے گا، اور اس کا اثر ان لوگوں پر پڑے گا جو پہلے ہی بڑھتی ہوئی مہنگائی سے متاثر ہیں۔