کراچی: معاشی مسائل، بے تحاشا ٹیکسوں اور کاروباری مشکلات کے خلاف آج کراچی سمیت ملک بھر میں کاروباری برادری نے مکمل ہڑتال کرتے ہوئے شٹر ڈاؤن اور پہیہ جام کر دیا ہے۔
کراچی کے تمام بڑے تجارتی مراکز، بازار، مارکیٹیں، شاپنگ مالز، ہول سیل و ریٹیل مراکز مکمل طور پر بند ہیں جبکہ مختلف شہروں میں بھی کاروباری طبقے نے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے کاروبار معطل کر دیے ہیں۔
کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کی اپیل پر عمل کرتے ہوئے شہر میں معمولاتِ زندگی متاثر ہوئے ہیں۔ ہڑتال کی کال ایک ہنگامی اجلاس کے بعد دی گئی جس میں بڑھتی ہوئی مہنگائی، کاروباری لاگت میں اضافہ، حکومتی عدم توجہی، اور پالیسیوں کے غیر یقینی ماحول کو بنیادی وجوہات قرار دیا گیا۔
کراچی چیمبر کے صدر جاوید بلوانی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ احتجاج کسی سیاسی مقصد کے لیے نہیں بلکہ صرف معاشی اور کاروباری مسائل کے خلاف ہے۔ اگر حکومت نے فوری طور پر تحریری یقین دہانیاں نہ دیں تو ہم یہ احتجاج ملک گیر سطح پر وسعت دیں گے۔
انہوں نے خبردار کیا کہ کراچی جیسے بڑے تجارتی مرکز میں اگر یہی حالات رہے تو سرمایہ کار اپنا سرمایہ اور کاروبار دبئی یا دیگر ممالک منتقل کرنے پر مجبور ہو جائیں گے۔
دوسری جانب فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری نے بھی ابتدائی طور پر ملک گیر ہڑتال مؤخر کی تھی تاہم کراچی کی ہڑتال کے بعد ملک کے دیگر شہروں میں بھی کاروباری تنظیمیں متحرک ہو گئی ہیں اور احتجاجی سرگرمیوں میں شامل ہو رہی ہیں۔
شہر کی سڑکوں پر ٹریفک معمول سے کم ہے جبکہ پبلک ٹرانسپورٹ بھی محدود ہے۔ مختلف مارکیٹ ایسوسی ایشنز نے اس اقدام کو کاروباری بقا کی جنگ قرار دیا ہے۔