زندگی کی تلاش: ناسا کا خلائی مشن ”سویرنس“ جولائی میں مریخ کیلئے روانہ ہوگا

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

امریکی خلائی تحقیقاتی ادارے ناسا کا زندگی کی تلاش کا مشن جاری ہے جس کے دوران ”سویرنس“ نامی خلائی مشن کو رواں سال جولائی میں مریخ کے لیے روانہ کیا جائے گا۔

زمین کا ہمسایہ مریخ ہمارے سورج سے 14 کروڑ 20 لاکھ کلومیٹر دور ہے جس کے باعث وہاں سورج کی روشنی سے پیدا ہونے والی دھوپ اتنی شدید نہیں ہوتی جتنی زمین پر ہوسکتی ہے۔

خلائی تحقیقاتی ادارے ناسا نے اپنے خلائی جہاز کا نام رکھنے کے لیے دعوتِ عام دی جس پر ہزاروں لوگوں نے ناسا کو اپنی اپنی رائے کے مطابق نوم تجویز کیے۔

ہزاروں مجوّزہ ناموں میں سے ناسا نے ایک نوجوان طالب علم کے تجویز کردہ نام کو مناسب سمجھتے ہوئے خلائی جہاز کا نام سویرنس رکھا جس کا مطلب مستقل مزاجی یا استقامت لیا جاسکتا ہے۔

سویرنس نامی یہ مشن اٹلس فائیو نامی راکٹ کے ذریعے مریخ کی طرف بھیجا جائے گا جسے مریخ تک پہنچنے میں سات ماہ لگیں گے۔ اگلے برس فروری کے دوران کسی روز یہ مشن مریخ کی سطح پر لینڈنگ کرسکے گا۔

مریخ سے مٹی، پتھر اور دیگر اجزاء کے نمونے لینے کے لیے سویرنس میں جدید آلات نصب ہیں جبکہ یہ نمونے مریخ کی سطح کا تجزیہ کرکے مریخ کے حوالے سے بنی نوع انسان کی معلومات میں بیش بہا اضافے  میں معاون ثابت ہوگا۔ 

یاد رہے کہ اس سے قبل جاپان بھی خلائی تحقیق میں حصہ ڈالنے کے لیے تیار ہوگیا۔ جاپانی خلائی ایجنسی نے مریخ کی طرف خلائی مشن بھیجنے کا اعلان کردیا۔

علمِ فلکیات کے ماہرین کے مطابق مریخ کی طرف خلائی مشن بھیجنے کا مقصد درحقیقت زندگی کی تلاش ہے اور اگر زندگی نہ ملے تو بے آب و گیاہ سیاروں پر پانی ضرور تلاش کیا جاتا ہے۔

ماہرین کے مطابق مریخ پر اب تک پانی کے آثار تو ضرور ملے لیکن وہ پانی ٹھوس یعنی برف کی صورت میں موجود ہے۔ مریخ  پر بڑی بڑی جھیلوں کے آثار بھی دریافت ہوئے ہیں۔

مزید پڑھیں: جاپانی ایجنسی کا مریخ کے چاندوں پر خلائی مشن بھیجنے کا اعلان