پاکستان کے سب سے بڑے شہر اور معاشی دار الحکومت کراچی میں اسٹریٹ کرائمز کی بڑھتی ہوئی تعداد نے محکمہ پولیس اور اعلیٰ افسران کی کارکردگی کا پول کھول کر رکھ دیا۔
ایک رپورٹ کے مطابق صرف ماہ نومبر کے دوران شہر قائد کے مختلف علاقوں میں اسٹریٹ کرائمز اور مختلف جرائم کی 5 ہزار 83 وارداتیں رپورٹ ہوئیں، جس سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ یہ شہر مکمل طور پر ڈاکوؤں کے رحم و کرم پر ہے۔
بشار الاسد کون تھا؟ کیسے اقتدار میں آیا؟ عروج و زوال کی پوری کہانی
ذرائع ابلاغ پر آنے والی رپورٹس کے مطابق شہر قائد میں ڈکیت کھلے عام وارداتیں کرتے ہیں اور جب چاہتے ہیں شہریوں کو سر عام لوٹ لیتے ہیں۔
ماہ نومبر کے دوران ہی درجنوں شہری لاکھوں روپے مالیت کی اشیاء سے محروم ہوگئے۔ نومبر میں 1436 موبائل فونز شہریوں سے چھینے گئے جبکہ 3466 شہری موٹر سائیکلوں سے محروم ہوگئے۔
پولیس رپورٹ کے مطابق ماہ نومبر میں گاڑیاں چوری اور چھیننے کی 175 وارداتیں رپورٹ ہوئیں جبکہ سی پی ایل سی میں ایک ماہ میں بھتا خوری کے 6 واقعات رپورٹ کیے گئے۔