قومی ٹیم کی سلیکشن پر محمد حفیظ کا ردِ عمل سامنے آگیا

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

قومی ٹیم کی سلیکشن پر محمد حفیظ کا ردِ عمل سامنے آگیا
قومی ٹیم کی سلیکشن پر محمد حفیظ کا ردِ عمل سامنے آگیا

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

کراچی: پاکستان کرکٹ ٹیم کی دورہ نیوزی لینڈ اور ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ سے قبل سلیکشن پر سابق کپتان محمد حفیظ نے اپنے رد عمل کا اظہار کیا ہے۔

قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان محمد حفیظ کا کہنا تھا کہ ہر کھلاڑی بہت سے کٹھن مرحلوں سے گزر کر سلیکٹ کیا جاتا ہے، ان تمام کھلاڑیوں نے ا پنی جگہ بنائی ہے لیکن ہر بار ہر کھلاڑی بہترین کارکردگی نہیں دکھاسکتا۔

سابق کپتان نے کہا کہ ’ہم نے کیوں سوچ لیا ہے کہ ہمیں 3، 4 یا 5 نمبر پر صرف چھکے لگانے والا پلیئر چاہیے، ہمیں چھکے نہیں چاہئیں بلکہ ان نمبرز پر ایک ایسا کھلاڑی چاہیے جو 30 گیندوں پر 50 رنز دے، ایک ایسا پلیئر ہونا چاہیے جو اننگز بلڈ کرسکے، ٹیکنیکل شاٹس کھیل سکے، وہ پریشر لے سکے‘۔

سابق کپتان محمد حفیظ کا انگلینڈ کے خلاف سیریز میں مڈل آرڈر کی خراب کارکردگی گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ’مسئلہ اس لیے آیا کہ ہمارے کھلاڑی اننگز بلڈنگ پر توجہ مرکوز نہیں کرتے خاص طور پر خوشدل اور آصف ایک ہی طریقے سے اٹیک کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔

محمد حفیظ نے کہا کہ کہ ’ہم صرف یہ سوچ کر کہ ہمارے ٹاپ آرڈرزہلکا کھیلتے ہیں لہٰذا ہمیں ان نمبرز پر ایسا پلیئر چاہیے جو چھکے لگاسکے ایسانہیں ہونا چاہیے، چھکا کوئی بھی کھلاڑی مارسکتا ہے جو ٹی ٹوئنٹی کھیلتا ہے اس کھلاڑی کو چھکے مارنا آنا چاہیے۔

ہم نے دیکھنا یہ ہے کہ ضرورت کے وقت ہمارا منتخب پلیئر اننگ کو کیسے بڑھاسکتا ہے، کیا وہ 30 گیندوں پر 50 دے سکتا ہے؟ اگر نہیں تو ہم غلط ٹیم بنارہے ہیں کیوں کہ ہم فخر، رضوان اور بابر پر انحصار کررہے ہیں‘۔

مزید پڑھیں:حسن علی قومی ٹیم کی انگلینڈ کے ہاتھوں سیریز میں شکست پر افسردہ

انہوں نے کہا کہ خوشدل کا اسٹرائیک ریٹ 110 یا 111 ہے لیکن اسے انٹرنیشنل ہٹر بیٹسمین گردانا جاتا ہے جو کہ میرے نزدیک ٹھیک نہیں ہے، لہٰذا ہمیں سوچنا ہوگا کہ ہم خوشدل کو جو رول دے رہے ہیں وہ اس کو نبھا پارہے ہیں یا نہیں؟اگر وہ نہیں کرپارہے تو ہمیں کسی دوسرے کھلاڑی کو آزمانا چاہیے‘۔

Related Posts