بھارت تباہی کی جانب گامزن ہے، مقبوضہ کشمیر آزاد ہوکر رہے گا ، وزیراعظم

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

مظفر آباد: وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ بھارت تباہی کی جانب گامزن ہے، نریندر مودی نے 5 اگست کو آج سے 6 ماہ پہلے کشمیر میں جو قدم اٹھایا تھا میرا ایمان ہے کہ کشمیر آزاد ہوکررہے گا۔

یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر آزاد کشمیر کی قانون ساز اسمبلی کے خصوصی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ جمہوریت سے ملک میں خوشحالی آتی ہے،میں جمہوریت پسند ہوں کیونکہ دنیا کی تاریخ نےثابت کیا کہ جمہوریت سب سے بہتر نظام ہے۔

وزیراعظم کا کہناتھا کہ جتنی بہتر جمہوریت ہوگی اتنی خوشحالی ہوگی، جتنی بہتر جمہوریت ہوتی ہے اتنی کم غربت ہوتی ہے،مغرب ہم سے آگے اس لیے بڑھا کہ وہاں جمہوریت آگئی، جن لوگوں میں جمہوریت تھی وہ آگے بڑھ گئے اور جن میں نہیں تھی وہ پیچھے رہ گئے۔

انہوں نے کہا کہ اونچ نیچ اللہ کی طرف سے آتی ہے، قوموں پر مشکل وقت آتے ہیں، مشکل وقت میں قومیں صبر کرتی ہیں، مشکل وقت سے نکل کر ہم عظیم قوم بنیں گے،خوشحال ممالک کی ترقی کہ وجہ شفافیت ہے جبکہ دیگر ملک کرپشن کی وجہ سے غریب ہیں۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ میری کسی سے کوئی ذاتی لڑائی نہیں ہے، مسئلہ یہ ہے کہ اگر کوئی میرے گھر میں چوری کرتا ہے اور اسے مقروض کرتا ہے تو کیا میں اس سے دوستی کرلوں؟ملک کو لوٹنے والے، پیسہ باہر لے جانے والوں سے مفاہمت نہیں ہو سکتی۔

عمران خان نے کہا کہ کبھی مایوس نہ ہوں مایوسی گناہ ہے اس کا مطلب ہے کہ آپ کا اللہ پر ایمان ختم ہوگیا ہے، میں اپنی قوم سے کہتا ہوں کہ اونچ نیچ تو اللہ کی جانب سے آتی ہے،مشکل وقت میں قومیں صبر کرتی ہیں، مشکل وقت سے نکل کر ہم عظیم قوم بنیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: کشمیر پر کرفیو نے بھارتی جمہوریت کا پول کھول دیا۔وزیر اعظم عمران خان

انہوں نے کہا کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے جو قدم اٹھایا اس کے بعد مجھے یقین ہے کشمیر آزاد ہوگا کیونکہ 5 اگست کو مودی نے کشمیر کی حیثیت ختم کرکے بہت بڑی غلطی کی ہے،گر مودی یہ قدم نہ اٹھاتا تو دنیا کو ہم کچھ نہیں کہہ سکتے تھے۔

وزیراعظم نے کہا کہ جتنا بھارت میں کشمیریوں پر ظلم ہورہا تھا، کشمیریوں پر  پیلٹ گنز استعمال ہورہی تھیں ہر دوسرے دن کشمیریوں کی شہادت ہورہی تھی لیکن دنیا کو کوئی فکر نہیں تھی کوئی نہیں سن رہا تھا۔

انہوں نے کہا کہ جب یہ ظلم ہورہا تھا ہماری کون سی حکومت نے کس فورم پر یہ معاملہ اٹھایا تھا لیکن 5 اگست کو بھارت نے خوفناک غلطی کی جس سے اب وہ پیچھے نہیں ہٹ سکتا،بھارت نے 80 لاکھ کشمیریوں کو نظربند کیا ہوا ہے۔

عمران خان نے کہا کہ میں نے ہر فورم پرکشمیریوں کا مقدمہ لڑا اور انٹرنیشنل میڈیا کو انٹرویوز بھی دیے تاکہ بھارت کا مکروہ چہرہ بے نقاب ہو، اقوام متحدہ، جنرل اسمبلی اور واشنگٹن میں امریکی صدر کے سامنے بھی مسئلہ کشمیر اٹھایا۔

وزیراعظم نے کہا کہ نریندر مودی نے پاکستان کے خلاف الیکشن مہم کرکے بڑا منڈیٹ حاصل کیا،میں نے وعدہ کیا تھا کہ کشمیر کا سفیر بنوں گا، میں نے اپنی پوری کوشش کی اورجس فورم پر گیا میں نے بتایا کہ کشمیر میں کیا ہورہا ہے اور آر ایس ایس کے فلسفہ سے بھی آگاہ کیا۔

وزیراعظم نے کہا کہ یورپین پارلیمنٹ میں 600 ممبران نے کشمیر پر قرارداد پاس کی جب کہ بین الاقوامی میڈیا بھی اب کشمیر کو اہمیت دے رہا ہے، میں نے صرف ریاستوں کے سربراہوں کو فون نہیں کیا بلکہ ہر فورم کا استعمال کیا۔

ان کا کہناتھا کہ قوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے علاوہ جینیوا میں پناہ گزینوں کی کانفرنس میں کشمیرکا معاملہ اٹھایا اور 3 مرتبہ ٹرمپ کو سمجھایا کہ مسئلہ کشمیر کیا ہے،میں مغربی دنیا کو زیادہ بہتر جانتا ہوں، میں جانتا ہوں کہ انہیں کس چیز سے اثر اندازکیا جاسکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کسی فلسفے کو نازی فلسفے سے جوڑ دیں تو ناممکن ہے کہ وہ اسے نظر انداز کریں، میں نے عالمی میڈیا کو بتایا کہ بھارتی اقدامات سے صرف کشمیر کو نہیں بلکہ پورے ہندوستان کو خطرہ ہے، اس فلسفے سے 85 کروڑ افراد متاثر ہوں گے۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ بھارت نے شہریت کے قانون سے اقلیتوں کو دیوار سے لگا دیا ہے وہاں مسلمانوں کو نہیں مسیحی اور ہندوؤں کو بھی خطرات لاحق ہیں، بھارت میں علیحدگی پسند تحریکیں شروع ہوچکی ہیں اور وہ تباہی کی جانب گامزن ہے۔