پاکستان میں اپنے شوہر اور خاندان کو چھوڑ کر بچوں کے ساتھ بھاگ کر بھارت میں شادی کرنے والی سیما حیدر بھی مودی سرکار کے جارحانہ اقدامات کی زد میں آگئی ہیں، انہیں 3 روز تک بھارت چھوڑنے کا حکم دیا گیا ہے۔
انڈیا ٹوڈے کی رپورٹ کے مطابق پہلگام واقعے کے بعد بھارت کی مرکزی حکومت نے پاکستان کی شہریت رکھنے والے تمام افراد کو اپریل کے اختتام سے قبل ملک چھوڑنے کے احکامات جاری کردیے ہیں۔
سیما حیدر کے وکیل اے پی سنگھ بھارت میں پائے جانے والے جارحانہ رویے کے باوجود پرامید ہیں کہ ان کی مؤکلہ کو بھارت میں رہنے کی اجازت مل جائے گی اور انہوں نے مؤقف اپنایا کہ سیما حیدراب پاکستان کی شہری نہیں ہیں۔
اے پی سنگھ نے بتایا کہ سیما پاکستان کی شہری نہیں ہیں، انہوں نے سچن مینا سے شادی کی ہے اور گریٹر نوئیڈا میں رہائش پذیر ہیں اور حال ہی میں ان کے ہاں بیٹی بھی پیدا ہوئی ہے، جس کا نام بھارتی مینا رکھا گیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ خاتون کی شہریت اب ان کے بھارتی شوہر سے منسلک ہے اور اسی لیے مرکزی حکومت کے احکامات ان پر لاگو نہیں ہونے چاہئیں۔
وکیل نے کہا کہ مرکز کے احکامات صرف ان لوگوں کے لیے ہیں جن کے پاس اس وقت بھی پاکستان کی شہریت ہے۔
انہوں نے کہا کہ سیما بھارت میں ہیں اور وہ بھارت کی شہری ہیں، ایک خاتون کی شہریت شادی کے بعد ان کے شوہر کی شہریت کے مطابق ہوتی ہے اور ان کا کیس دوسروں سے مختلف ہے کیونکہ یہ اینٹی ٹیرارزم اسکواڈ (اے ٹی ایس) میں پہلے ہی زیر تفتیش ہے۔
وکیل نے کہا کہ اترپردیش کی حکومت کی جانب سے جاری کردہ بچی کے پیدائشی سرٹیفکیٹ میں ان کا نام سیما مینا بطور ماں اور سچن مینا باپ کا نام درج کیا گیا ہے، جس سے یہ مزید واضح ہوتا ہے کہ وہ بھارت کے معاشرے کا حصہ ہیں۔