بلوچستان میں بلوچ یکجہتی کمیٹی کے اجتماع سے قبل چاغی کے صدر مقام دالبندین میں موبائل فون سروس مکمل طور پر معطل کر دی گئی جبکہ موبائل انٹرنیٹ سروس بھی بند کر دی گئی۔
دالبندین کے صحافیوں کے مطابق جمعرات کو دوپہر بارہ بجے کے بعد ضلع چاغی بھر میں موبائل انٹرنیٹ سروس بند ہے ۔
دالبندین اور دیگر علاقوں میں موبائل فون سروس کی معطلی کے حوالے سے کوئی سرکاری وضاحت سامنے نہیں آئی۔ بلوچ یکجہتی کمیٹی کی رہنما ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ نے دعویٰ کیا کہ اس اقدام کا مقصد کمیٹی کے اجتماع کو ناکام بنانا ہے۔
دالبندین اور چاغی کے دیگر علاقوں میں گزشتہ رات سے موبائل فون سروس معطل ہے اور دالبندین میں موبائل فون کے ذریعے کسی قسم کا رابطہ ممکن نہیں۔
اسی طرح دالبندین میں پی ٹی سی ایل لینڈ لائنز بھی بند ہیں جن میں سرکاری دفاتر کی لائنز بھی شامل ہیں۔
ڈپٹی کمشنر چاغی کے دفتر اور رہائش گاہ کے لینڈ لائن نمبرز کے ساتھ ساتھ لیویز فورس کنٹرول روم کے نمبر پر کالز کرنے پر کوئی جواب موصول نہیں ہوا۔
بی بی سی سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ نے بتایا کہ گوادر میں بلوچ یکجہتی کمیٹی کے اجتماع کے دوران بھی اسی طرح کی حکمت عملی اختیار کی گئی تھی، جب موبائل اور لینڈ لائن دونوں سروسز بند کر دی گئی تھیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ 25 جنوری 2014 کو ضلع خضدار کے علاقے توتک میں پہلی بار اجتماعی قبریں دریافت ہوئیں۔ اس دن کی یاد میں دالبندین میں بلوچ یکجہتی کمیٹی کے زیر اہتمام “بلوچ نسل کشی یادگار” کے عنوان سے ایک اجتماع منعقد کیا جا رہا تھا۔