چاند کی سطح پر دھاتی عناصر متوقع مقدار سے زیادہ ہوسکتے ہیں۔ناسا کا انکشاف

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

امریکی خلائی تحقیقاتی ادارے (ناسا) نے انکشاف کیا ہے کہ زمین کے گرد کم و بیش 28 روز میں چکر مکمل کرنے والے چاند کی سطح پر دھاتی عناصر متوقع مقدار سے زیادہ ہوسکتے ہیں۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں امریکی خلائی تحقیقاتی ادارے (ناسا) نے کہا کہ ہمارے  چاند پر تحقیقات میں مصروف سروے روبوٹ کی طرف سے بھیجے گئے حقائق  کے مطابق چاند کی سطح دھاتوں کے اعتبار سے گزشتہ اندازوں سے زیادہ زرخیز ہوسکتی ہے۔

خلائی تحقیقاتی ادارے (ناسا) نے کہا کہ چاند پر لوہے اور ٹائٹانیم سمیت دیگر دھاتوں کی مقدار اس سے کہیں زیادہ ہونے کی توقع ہے جتنی کہ گزشتہ تحقیق سے ثابت ہوئی یا فلکیات دان سوچا کرتے تھے جبکہ یہ تحقیق فلکیاتی سائنس کیلئے اہم ہے۔

ناسا نے کہا کہ چاند کی سطح کے حوالے سے سروے روبوٹ کی تحقیق ہمیں چاند کی سطح اور تاریخ کو سمجھنے میں مدد دے گی۔ ہمیں یہ علم ہوسکے گا کہ زمین کے گرد چکر لگانے والے چاند کی تشکیل کن کن مراحل سے گزر کر عمل میں لائی گئی۔ 

یاد رہے کہ اس سے قبل ماہرینِ فلکیات نے کہا کہ ہمارے نظامِ شمسی کے اہم سیارے زحل کے چاند ٹائٹن پر دکھائی دینے والے داغ کسی قدیم جھیل یا آبی ذخائر کا پتہ دیتے ہیں جس سے یہ اندازہ ہوتا ہے کہ کسی نہ کسی دور میں ٹائٹن پر پانی ضرور موجود تھا۔

اہرینِ فلکیات کا گزشتہ ماہ کہنا تھا کہ ٹائٹن نامی زحل کے چاند پر موجود داغ دراصل وہ خشک تہیں دکھائ دیتی ہیں جو عموماً کسی جھیل یا سمندر کے خشک ہوجانے کے بعد دکھائی دیتی ہیں، جس سے ماہرین کو ایک 20 سالہ مسئلہ حل ہوتا نظر آیا۔ 

مزید پڑھیں:  ٹائٹن پرنظر آنے والے داغ آبی ذخائر ہوسکتے ہیں۔ماہرینِ فلکیات