ہراسگی کیس، گلوکارہ میشا شفیع کی علی ظفر سے مصالحت کی تردید

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

ہراسگی کیس، میشا شفیع کی علی ظفر کے ساتھ معاملات طے پا جانے کی تردید
ہراسگی کیس، میشا شفیع کی علی ظفر کے ساتھ معاملات طے پا جانے کی تردید

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

کراچی: مشہورومعروف گلوکارہ میشا شفیع نے ہراسگی کیس کے ملزم اور اداکار علی ظفر کے ساتھ اندرونِ خانہ مصالحت کے متعلق سوشل میڈیا پر زیر گردش افواہوں کی تردید کردی ہے۔

تفصیلات کے مطابق میشا شفیع نے علی ظفر سے معاملات طے پاجانے کی افواہ کو بے بنیاد قرار دے دیا۔ سیشن کورٹ میں علی ظفر کے دائر کردہ ہتکِ عزت کیس کی سماعت کے دوران میشا شفیع نے کہا کہ کیس سے متعلق معاملات اندرونِ خانہ حل نہیں کیے گئے۔

یہ بھی پڑھیں:

سجل علی اور احد رضا میر کے مابین اختلافات کی حقیقت کیا ہے؟

ایما واٹسن کا مظلوم فلسطینیوں سے اظہارِ یکجہتی، اسرائیل خاموش نہ رہ سکا

کیس کی سماعت کے دوران میشا شفیع نے تمام تر دعووں کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ اگر میرے اور علی ظفر کے درمیان ہراسگی کیس کے معاملات درست ہوچکے ہوتے تو مجھے بیرونِ ملک سے یہاں تفتیش کیلئے آنے کی ضرورت نہیں تھی۔

لاہور سیشن کورٹ میں کیس کی سماعت کیلئے میشا شفیع جج کے روبرو پیش ہوئیں۔ علی ظفر کے وکلاء نے 5 گھنٹوں تک مختلف سوالات کیے۔ گلوکارہ نے معروف اداکار پر الزام عائد کیا کہ علی ظفر کو سوشل میڈیا بیان سے فائدہ ہوا ہے۔

گلوکارہ میشا شفیع نے کہا کہ علی ظفر کو بہت سے ایوارڈز اور فوائد ملے جس سے یہ ظاہر نہیں ہوتا کہ ہراسگی کیس سے ان کی کوئی بدنامی ہوئی یا کوئی مالی نقصان پہنچا ہے۔ انہوں نے عدالت کے باہر میڈیا سے بھی گفتگو کی۔

میڈیا سے بات چیت کے دوران میشا شفیع نے کہا کہ علی ظفر سے مصالحت کی تمام تر خبریں بے بنیاد ہیں اور میں اس کیس میں خواتین کے حقوق کی جنگ لڑ رہی ہوں۔ انہوں نے تسلیم کیا کہ کنسرٹ سے ایک روز قبل 19 اپریل 2018 کو انہوں نے ٹویٹ کیا تھا۔ 

Related Posts