میئر کراچی وسیم اختر کی زیر صدارت محکمہ فائر بریگیڈ کے حوالے سے اجلاس

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

 کراچی : میئر کراچی وسیم اختر نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت کی جانب سے کراچی کے لئے فائر ٹینڈر خریدنے کی غرض سے رقم آئے ایک سال کا عرصہ ہوچکا ابھی تک اس پر حتمی کارروائی نہیں ہوئی۔

گورنر سندھ سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ ذاتی دلچسپی لیں اور اس مسئلے کو حل کریں،جو بھی رکاوٹیں ہیں اس کو دور کریں،یہ عوام کا نقصان ہورہا ہے، فائربریگیڈ کے ملازمین کو رسک الاؤنس تنخواہ کے ساتھ ادا کرنے کی کوشش کی جارہی ہے مگر فائر بریگیڈ کے افسران و ملازمین کو سرکاری ملازم کی طرح ذمہ داری سے کام کرنا چاہئے ۔

آئندہ کسی بھی افسر یا دیگر ملازم کا کسی بھی سیاسی جماعت یا گروپ کے حوالے سے کوئی خبر یا ویڈیو کلپ سامنے آیا تو اس کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو فائر بریگیڈ کے اسٹیشن افسران کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، اجلاس میں ڈپٹی میئر سید ارشد حسن، میٹروپولیٹن کمشنر ڈاکٹر سید سیف الرحمن، سٹی کونسل میں پارلیمانی لیڈر اسلم شاہ آفریدی اور چیف فائر آفیسر بھی موجود تھے۔

میئر کراچی وسیم اختر نے کہا کہ فائر بریگیڈ کے ملازمین کی فلاح و بہبود کے لئے جتنا کام ہم کررہے ہیں کوئی دوسرا نہیں کرسکتا،ہم پہلے دن سے کوشش کررہے ہیں کہ فائر بریگیڈ بہتر سے بہتر ہو کیونکہ یہ اہم محکمہ ہے مگر فائربریگیڈ کے بعض افسران و ملازمین محکمے کو خراب کررہے ہیں۔

سیاسی نظریات ہر فرد کا حق ہے تاہم سرکاری ملازم کو پہلے سرکاری کام کرنا ہوتا ہے مگر دیکھا گیا ہے کہ فائر بریگیڈ کے ملازمین کام سے زیادہ سیاست کر رہے ہیں جس سے سرکاری کام متاثر ہوتا ہے خصوصاً لازمی سروسز کے ملازمین کو سیاست سے زیادہ کام پر توجہ دینا چاہئے۔

انہوں نے کہا کہ اب جس ملازم یا افسر کا سیاسی بیان یا کلپ پکڑا گیا اس کو معطل بھی کیا جائے گا اور دیگر قانونی کارروائی بھی ہوگی، انہوں نے کہا کہ کوئی ملازم احتجاج کے لئے فائر بریگیڈ کی گاڑی نہیں لے جاسکتا، غیرحاضر عملے کی تنخواہ ادا نہیں کی جائے گی جو ملازم جس جگہ کام کر رہاہے وہ تنخواہ بھی اسی فائر اسٹیشن سے لے گا۔

انہوں نے کہا کہ جو کوئی بھی کسی پارٹی میں ہے یہ اس کا حق ہے مگر محکمے کو خراب کرنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی، انتظامیہ کے جو احکامات ہیں وہ ماننے پڑیں گے، ہر دو سال بعد اسٹیشن آفیسر تبدیل ہوگا اور خراب کارکردگی پر اس سے پہلے بھی تبادلہ ہوسکتا ہے، تبادلے اور تقرریاں انتظامیہ کی ذمہ داری ہے اور احکامات ماننا ملازم کے فرائض میں شامل ہے۔

مزید پڑھیں :کے ایم سی کو باقاعدہ ٹیکس دیا جائے تو ہی مسائل حل ہوں گے، میئر کراچی وسیم اختر

میئر کراچی نے کہاکہ کوشش کی جارہی ہے کہ فائر مینوں کا فائر رسک الاؤنس ان کی تنخواہ کے ساتھ ہی ادا ہو یہ مسئلہ مستقل حل ہوجائے گا ۔

فائر بریگیڈ کی گاڑیوں کی مرمت، پیٹرول اور ڈیزل کی فراہمی ترجیحات میں ہے، میٹروپولیٹن کمشنر نے کہا کہ فائر بریگیڈ بہت اہم محکمہ ہے اس کے ملازمین، گاڑیاں اور فائر اسٹیشن ایسے ہونے چاہئیں جیسے فورسز کے ہوتے ہیں کیونکہ یہ لازمی سروسز میں شامل ہے اور اس کے مخصوص قواعد و ضوابط پر پورا پورا عمل ہونا چاہئے اس اہم ادارے میں غفلت اور لاپرواہی کی کوئی گنجائش نہیں۔

چیف فائر آفیسر نے بریفنگ میں بتایا کہ بعض افراد سیاسی گروپوں میں شامل ہو کر کام سے زیادہ سیاست پر توجہ دے رہے ہیں اور اپنی ڈیوٹیاں چھوڑ کر دوسرے فائر اسٹیشن پر گھوم رہے ہوتے ہیں، یہ لوگ محکمے کا ماحول خراب کررہے ہیں لہٰذا ان کے خلاف کارروائی ہونی چاہئے بصورت دیگر مسائل پیدا ہوں گے۔ 

Related Posts