شرحِ سود میں اضافہ تشویشناک فیصلہ، صنعتیں بند ہوجائیں گی۔محمود مولوی

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

این اے 245، کراچی میں ضمنی انتخاب آج، محمود مولوی اور ایم کیو ایم میں کڑا مقابلہ
این اے 245، کراچی میں ضمنی انتخاب آج، محمود مولوی اور ایم کیو ایم میں کڑا مقابلہ

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

کراچی: معروف صنعتکار و رکنِ قومی اسمبلی محمود مولوی نے کہا ہے کہ اسٹیٹ بینک کی جانب سے شرحِ سود میں اضافہ تشویشناک فیصلہ ہے جس کے نتیجے میں صنعتیں بند ہوجائیں گی۔

تفصیلات کے مطابق رکنِ قومی اسمبلی محمود مولوی نے تاجروں کے ایک وفد سے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نئی مانیٹری پالیسی کے تحت شرحِ سود میں 1 فیصد اضافہ کیا گیا۔ نئی شرحِ سود 17 فیصد ہے جو سرمایہ کاری کیلئے ضرررساں ہے۔

  یہ بھی پڑھیں:

آئی ایم ایف کو تمام شرائط پوری کرنے کی یقین دہانی

گفتگو کے دوران رکنِ قومی اسمبلی محمود مولوی نے کہا کہ شرحِ سود میں اضافے سے معاشی سرگرمیوں پر بھی منفی اثرات مرتب ہوں گے۔ پالیسی ریٹ میں 100 بیسز پوائنٹس اضافہ قابلِ فکر ہے۔ شرحِ سود میں اضافہ ملک میں کاروبار کرنے والوں کی حوصلہ شکنی کرے گا۔

رکنِ اسمبلی محمود مولوی نے کہا کہ ملک بھر میں کاروباری حالات پہلے ہی ابتر ہیں۔ وفاقی حکومت کی معاشی پالیسیوں سے عوام کا جینا اجیرن ہوچکا ہے جبکہ سرمایہ کاروں کیلئے بھی عرصۂ حیات تنگ کیا جارہا ہے۔ جو شرحِ سود رکھی گئی ہے، اسے بینک مزید بڑھا دیں گے۔

معروف صنعتکار محمود مولوی نے کہا کہ زیادہ شرحِ سود کاروبار کیلئے تباہ کن ثابت ہوسکتی ہے۔ عوام کی بڑی تعداد روزگار سے محروم ہوجائے گی۔ پہلے ہی حکومت نے خام مال کی درآمد کیلئے ایل سیز کھولنے پر پابندیاں عائد کرکے درآمدات سے متعلقہ صنعتوں کو لال جھنڈی دکھا دی ہے۔

پھنسے ہوئے کنٹینرز کی ریلیز کی بجائے شرحِ سود بڑھانے پر توجہ مرکوز کی گئی۔ محمود مولوی نے کہا کہ ملکی صنعتوں کی بندش حکومتی کارکردگی کیلئے سوالیہ نشان ہے۔ اسٹیٹ بینک کو شرحِ سود میں اضافے سے متعلق اپنی پالیسیوں پر نظرِ ثانی کرنا ہوگی۔

 

Related Posts