دنیا افغانستان میں آنے والی تبدیلی کو قبول کرے،میاں زاہد حسین

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

نوے ارب ڈالرکی درآمدات کرنے والی معیشت کبھی مستحکم نہیں ہوسکتی،میاں زاہد حسین
نوے ارب ڈالرکی درآمدات کرنے والی معیشت کبھی مستحکم نہیں ہوسکتی،میاں زاہد حسین

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

کراچی: نیشنل بزنس گروپ پاکستان کے چیئرمین، پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچولز فورم وآل کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدر اور سابق صوبائی وزیر میاں زاہد حسین نے کہا ہے کہ دنیا افغانستان میں آنے والی تبدیلی کو قبول کرتے ہوئے اس سے مکمل تعاون کرے۔

تمام ممالک افغانستان سے سفارتی اور اقتصادی تعلقات قائم کریں۔ اہم ممالک کی جانب سے افغانستان سے سیاسی اور اقتصادی عدم تعاون کے آپشن کا استعمال بھیانک غلطی ہو گی جس کے اثرات سے خطہ عدم استحکام کا شکار ہو جائے گا جبکہ دنیا کے ہر ملک میں اسکے اثرات محسوس کئے جائیں گے۔

میاں زاہد حسین نے کاروباری برادری سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان کے مرکزی بینک نے حفاظت کی غرض سے تقریباً دس ارب ڈالر کے اثاثے مغربی ممالک میں رکھوائے ہوئے ہیں جن کو منجمد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

جبکہ عالمی مالیاتی اداروں نے بھی افغانستان کے بارے میں سخت فیصلے کئے ہیں جن سے فائدے کے بجائے نقصان ہو گا کیونکہ اس سے افغانستان میں معاشی عدم استحکام اورمایوسی پھیلے گی۔

افغانستان میں نئے سیٹ اپ کو نوادرات، سونے اور فارن کرنسی وغیرہ پر مشتمل ان اثاثوں تک رسائی نہ دینے سے تنخواہوں اور بلوں کی ادائیگی مشکل ہو جائے گی جبکہ موجودہ انفراسٹرکچر دیکھ بھال نہ ہونے کی وجہ سے مذید کمزور ہو جائے گا جس کا سارا ملبہ عوام پر ہی گرے گا۔

طالبان پر عائد عالمی پابندیاں فوری طور پر اٹھائی جائیں تاکہ انھیں عالمی مین سٹریم میں شامل کیا جا سکے اور افغانستان کے اثاثے اسکے حوالے کئے جا سکیں جو انکی پندرہ ماہ کی درآمدات کے لئے کافی ہونگے جس کے بغیر انھیں مسائل کا سامنا کرنا پڑے گا۔

میاں زاہد حسین نے کہا کہ عالمی برادری کی جانب سے عدم تعاون کی صورت میں افغانستان میں کرنسی کی قدر میں کمی آئے گی اور مہنگائی بڑھ جائے گی جوعوام کے لئے ناقابل برداشت ہو گی۔

طالبان ماضی کے مقابلے میں اپنا انداز تبدیل کر چکے ہیں اور ان کے رویے میں وہ سختی نہیں رہی جو پہلے تھی اس لئے عالمی برادری اس تبدیلی کو قبول کرتے ہوئے ان سے بھرپور تعاون کرے اور ان کو دیوار سے لگانے کی سوچ پر دوبارہ غور کریں۔

مزید پڑھیں: کورونا سیف ڈے، سندھ میں کاروبار زندگی معطل، مارکیٹس ویران

میاں زاہد حسین نے مذید کہا کہ حکومت پاکستان کی طرف سے افغانستان میں پھنسے ہوئے صحافیوں، تاجروں اور عام لوگوں کو عارضی ویزا کی سہولت دینا، سفری سہولتیں اور لاجسٹک سپورٹ فراہم کرنا قابل تحسین ہے۔

Related Posts