سماجی کارکنوں کا قتل عام لمحہ فکریہ ہے

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

پاکستان ایک ترقی پذیر ملک ہونے کی حیثیت سے معاشرے کے تمام مسائل پربیک وقت توجہ دینے سے قاصر ہے ایسے میں غیر سرکاری ادارے اور مختلف تنظیمیں سماجی مسائل اجاگر کرتی ہیں بلکہ اپنی بساط کے مطابق ان مسائل کے حل کیلئے بھی بساط بھر کوششوں میں مصروف رہتی ہیں تاہم پاکستان میں سماجی کارکنوں کیلئے خطرات میں اضافہ ہورہا ہے، گزشتہ روز شمالی وزیرستان میں 4 خواتین سماجی ورکرز کا قتل امن وامان کے قیام کے دعوؤں کی نفی کرتا ہے اور ملک میں سماجی کارکنوں کے ساتھ ہونیوالا نارواسلوک پاکستان کیلئے اقوام عالم میں مزید مسائل پیدا کر رہا ہے۔

شمالی وزیرستان میں دہشت گردوں کی فائرنگ سے جاں بحق ہونیوالی ناہید بی بی،ارشاد بی بی،عائشہ بی بی اور جویریہ سباوّن تنظیم کے ساتھ دستکاری کی ٹرینر تھیں جنہیں دہشت گردوں نے حملہ کر کے قتل کیا، ایک ساتھِی مریم بی بی نے ایک قریبی گھر میں جا کر پناہ لی اور اپنی جان بچائی۔شمالی وزیرستان کسی وقت میں دہشت گردوں کا گڑھ رہا ہے لیکن پاک فوج اور عوام کی کاوشوں سے کسی حد تک دہشت گردوں کا خاتمہ ہوچکا ہے لیکن ملک میں سماجی ورکرز پر عرصہ حیات ابھی بھی تنگ ہے۔

سبین محمود، پروین رحمان، شاہینہ بلوچ اور فرشتہ کوہستانی سمیت لاتعداد نام ہیں جو انسانیت کی خدمت کے دوران انسانیت دشمنوں کے ظلم کا شکار ہوکر دنیا فانی سے کوچ کرچکی ہیں ، سماجی کارکنوں کے قتل پر تحقیقات بھی ہوتی ہے اور کمیٹیاں بھی بنتی ہیں لیکن قتل عام کا یہ سلسلہ کسی صورت تھمنے میں نہیں آرہا۔

پاکستان اس وقت ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ سے نکلنے کیلئے جان توڑ کوششوں میں مصروف ہے ایسے میں ملک میں اقلیتوں اور سماجی کارکنوں کے ساتھ ہونیوالے قتل و غارت گری کے واقعات ملک کو نقصان پہنچانے کے مترادف ہیں کیونکہ ایف اے ٹی ایف کی شرائط میں دہشت گردوں کی مالی اعانت روکنا اہم شرط ہے۔

دہشت گردوں کا مقصد پاکستان کو ہمیشہ عدم استحکام سے دوچار رکھا ہے ، اس لئے ملک میں گاہے بگاہے دہشت گردی کی وارداتیں کرکے پاکستان کا تشخص خراب کرنے کی کوشش کی جاتی ہے۔پاکستان نے دہشت گردی کیخلاف ہزاروں جانوں کا نذرانہ پیش کیا اور آج بھی کررہا ہے لیکن تمام تر کاوشوں اور قربانیوں کے باوجود سیکورٹی فورسز پر حملوں اور سماجی کارکنوں کا قتل عام پورے معاشرے کیلئے ایک المیہ ہے۔

اس وقت ضرورت اس امر کی ہے کہ پوری قوم یکسو ہوکر سماج دشمن عناصر کے مکمل خاتمے کیلئے سیکورٹی فورسز کے ساتھ کھڑی ہو اور ریاست دہشت گردی کے ناسور کو جڑ سے اکھاڑنے کیلئے بلاتفریق کارروائی کرکے دہشت گردی کا خاتمہ یقینی بناکر محفوظ پاکستان کا خواب پائندہ تعبیر بنائیں۔

Related Posts