کراچی کے علاقے ناظم آباد میں ایک نجی اسکول کی انتظامیہ کی جانب سے طالب علم کے والد اور دادا کو شدید تشدد کا نشانہ بنایا گیا، جس پر پولیس اور متعلقہ حکام نے نوٹس لیا۔
واقعہ سحر اسکولنگ سسٹم میں پیش آیا جہاں ایک طالب علم محمد واحدجو کلاس 8 کا طالب علم ہے، اسکول میں ایک منٹ دیر سے پہنچا۔ اسکول انتظامیہ نے بچے کو اندر جانے کی اجازت نہیں دی۔ والد شہریار کے مطابق دروازے پر موجود اسکول کے عملے کے رکن سر دانش کے ساتھ بحث ہوئی جس نے بعد ازاں ان پر تشدد کیا۔
شہریار نے بتایا کہ بحث کے دوران عملے نے انہیں تھپڑ مارے اور ان کے والد، جو بچے کے دادا ہیں، کو بھی زد و کوب کیا گیا۔ دادا پر تشدد اتنا شدید تھا کہ ان کے دانت توڑ دیے گئے۔ واقعے کی اطلاع ملنے پر رضویہ تھانے کی پولیس موقع پر پہنچ گئی اور معاملہ تھانے منتقل ہوا۔
اب کوئی بچوں کو پریشان کرکے تو دکھائے، سردی کے حوالے سے پرائیویٹ اسکولز کو سخت ہدایات جاری
واقعے کے بعد ڈائریکٹوریٹ آف پرائیویٹ انسٹی ٹیوشنز نے فوری طور پر نوٹس لیتے ہوئے ایک انکوائری کمیٹی اسکول بھیج دی۔ کمیٹی واقعے کی مکمل تحقیقات کرے گی اور ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔
نجی اسکولوں میں بچوں اور والدین کے ساتھ اس قسم کے رویے کے واقعات ماضی میں بھی سامنے آتے رہے ہیں، جن پر اکثر عوامی سطح پر شدید ردعمل ہوتا ہے۔
یہ واقعہ والدین اور اسکول انتظامیہ کے درمیان بہتر تعلقات کی اہمیت اور طلبہ کے ساتھ مناسب برتاؤ کی ضرورت کو اجاگر کرتا ہے۔یہ کیس اب متعلقہ حکام کی زیر تفتیش ہے، اور متاثرہ خاندان کو انصاف کی فراہمی کے لیے کارروائی جاری ہے۔