کراچی میں پولیس اہلکارقتل!کیا پولیس اہلکاروں کی غفلت سے واقعہ رونما ہوا؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

کراچی:پولیس اہلکار قتل!کیا پولیس اہلکاروں کی غفلت سے واقع رونما ہوا؟
کراچی:پولیس اہلکار قتل!کیا پولیس اہلکاروں کی غفلت سے واقع رونما ہوا؟

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

کراچی: شہر قائد کے علاقے ڈیفنس میں پولیس اہلکار کے قتل کیس کی تحقیقات شروع کر دی گئیں۔کیا پولیس اہلکاروں کی مبینہ غفلت کے باعث افسوسناک واقعہ رونماء ہوا؟ سوال اُٹھ گئے۔

واضح رہے کہ اب سے کچھ روز قبل ایڈیشنل آئی جی کراچی کی جانب سے بنائی گئی شاہین فورس کے اہلکاروں نے سینئر صحافی کی گاڑی روک کر بد کلامی کی تھی، جس پر اُن اہلکاروں کو معطل کردیا گیا تھا، اس واقعے کے بارے میں ایس ایس ساؤتھ اسد رضا کا کہنا تھا کہ شاہین فورس کے اہلکاروں کا کام گاڑیوں کی چیکنگ نہیں بلکہ صرف اسٹریٹ کرائم کی روک تھام ہے۔

پولیس اہلکار کے قتل کے واقعے سے قبل موبائل سے بنی فوٹیج میں مقتول اہلکار اور قاتل آپس میں بحث کرتے دکھائی دے رہے ہیں، جس میں قاتل بار بار پولیس اہلکاروں سے یہ کہہ رہا ہے کہ آپ کا تعلق کس تھانے سے ہے؟ جس پر پولیس اہلکار اُس کو نظر انداز کررہے ہیں۔ اگر اُس وقت مقتول پولیس اہلکار اپنی شناخت اور تھانے کا نام بتادیتے تو شاید یہ واقعہ رونما نہ ہوتا؟ قاتل نے پولیس اہلکاروں کو پیشکش بھی کی آپ مجھے تھانے کا نام بتائیں، اللہ کی قسم میں خود آپ کے ساتھ وہاں چلتا ہوں۔

دوسری جانب مقتول پولیس اہلکار بضد تھا کہ آپ نے مجھ پر اسلحہ کیوں تانا؟ جس پر ملزم کہہ رہا ہے کہ یہ میرا لائسنس والا اسلحہ ہے، میں اپنی شناخت آپ کو کروا رہا ہوں مگر آپ کیوں اپنی شناخت نہیں کروا رہے۔ یہ تکرار کافی دیر تک چلتی رہی، جس کے بعد ملزم نے پولیس اہلکار پرگولی چلائی۔

اس کے علاوہ جب پولیس اہلکاروں نے دیکھ لیا شہری کے پاس اسلحہ ہے تو 15 پر کال کیوں نہیں کی گئی؟ اہلکاروں نے مسلح شخص کو دیکھنے کے بعد موبائل فون سے ویڈیوز بنانا شروع کردیں، پولیس اہلکاروں نے ملزم کو ہتھکڑیاں کیوں نہیں پہنائیں؟

اس کے علاوہ ایک سوال یہ بھی پیدا ہوتا ہے جب ملزم نے مقتول پولیس اہلکار پرپستول تان لیا تھا تو دوسرا اہلکار ویڈیو بنانے میں کیوں مصروف رہا؟ ملزم کو گرفتار کیوں نہیں کیا گیا؟ اور واردات کے بعد ملزم آسانی سے فرار کیسے ہوگیا؟

پولیس اہلکاروں نے بیان دیا ہے کہ گاڑی سے لڑکی اتر کے فرار ہو گئی ہے،اہلکاروں کوخاتون کے اغواکی اطلاع ملی تو15پرکال کرکے اضافی نفری کیوں طلب نہیں کی گئی؟

مزید پڑھیں:کراچی، ڈیفنس فیز 5 میں اغوا کار کی فائرنگ سے پولیس اہلکار شہید

سوال یہ ہے کہ مبینہ فرار ہونے والی لڑکی کہاں ہے؟ کسی کو معلوم نہیں آیا یہ لڑکی گاڑی میں موجود تھی بھی یا یہ صرف پولیس اہلکاروں کی جانب سے الزام ہے؟ کیونکہ وقوعہ سے حاصل شدہ سی سی ٹی وی میں بھی کوئی لڑکی نظرنہیں آرہی ہے
واضح رہے کہ پولیس کے مطابق ملزم خرم نے پولیس اہلکار کو شہید کرنے کے بعد اپنا موبائل فون بند کر دیا ملزم کے گھر سے جو اسلحہ ملا ہے اس کو فرانزک کیلئے بھیج دیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ ڈیفنس میں شاہین فورس کے اہلکار کو شہید کرنے کا والا ملزم خرم نثار بیرون ملک فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا ہے۔

پولیس حکام کے مطابق ملزم خرم غیر ملکی پرواز سے بذریعہ استنبول سویڈن روانہ ہوا ہے، ملزم نے روانگی کے لئے سویڈش پاسپورٹ استعمال کیا۔

خیال رہے کہ آج کراچی کے علاقے ڈیفنس فیز 5 میں خرم نامی شخص کی فائرنگ سے پولیس اہلکار جاں بحق ہوگیا تھا۔

Related Posts