کامران ٹیسوری کاغیر قانونی رہائشی منصوبہ تجوری ہائٹس سپریم کورٹ کو کھلم کھلا چیلنج

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Kamran Tessori open challenge to Supreme Court

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

کراچی :ریلوے حکام نے عدالتی احکامات مانے کے بجائے بلڈرز کے سامنے گھٹنے ٹیک دیے ، مختلف سیاسی جماعتوں میں اہم عہدوں پر کام کرنے والے سونے کے تاجر کامران ٹیسوری کے ریلوے اراضی پر جاری رہائشی فلیٹس اور دکانوں پر مشتمل تجوری ہائٹس کی بکنگ تا حال جاری ہے ۔

ایس بی سی اے اور ریلوئے حکام نے تجوری ہائٹس کے خلاف گزشتہ سال صرف اس کے گیٹ پر کارروائی کی تھی اور عدالت کو اس کاروائی سے مطمئن کرنے کی کوشش کی تھی ۔ آج بھی اس پر کام جاری ہے اور عام سادہ لوح شہریوں سے بکنگ کی مد میں کروڑوں روپے وصول کیے جا رہے ہیں ۔

بھاری نذرانے وصول کر نے والے ریلوئے افسران اپنے اعلیٰ حکام کی آنکھوں میں دھول جھونک کرکارروائی سے گریز کرتے ہیں۔

کراچی سرکلر ریلوے گلشن اقبال میں ریلوے ٹریک کے ساتھ ریلوئے اراضی پر غیر قانونی قبضے اور اس پر جاری تعمیرات کے ساتھ کمرشل فلیٹس اور تجارتی مراکز کی تعمیرات تاحال جاری ہیں۔

تجوری ہائٹس بھی اسی سلسلے کی کڑی ہے جو معروف سونے کے تاجر کامران ٹیسوری کا منصوبہ ہے اوریہ بھی سپریم کورٹ آف پاکستان کے ریلوئے اراضی وگزار کرانے کے احکامات کے زمرے میںشامل ہے تاہم تجوری ہائٹس نے حکم امتناعی حاصل کر رکھا ہے ۔

اس حوالے سے پاکستان ریلوےکے شائع کردہ اشتہار میں کہا گیا ہے کہ عوام الناس کو مطلع کیاجاتا ہے کہ تجوری ہائٹس زمین سروے نمبر 190 ضلع شرقی کراچی میں کراچی سرکلر ریلوے نزد گیلانی ریلوے اسٹیشن پر الٹرا مارڈرن لگژری فلیٹس کی بکنگ کے لئے جو مارکیٹنگ کی جارہی ہے وہ بالکل ناجائز اور غیرقانونی طور پر بنانے کی کوشش کی جارہی ہے۔

اس قطعہ زمین کا معاملہ سندھ ہائی کورٹ میں مقدمہ نمبر 44/2005 زیر سماعت ہے اور کورٹ کی طرف سے حکم امتناعی جاری کیا گیا ہے‘ اس طرح یہ عمل توہین عدالت کے مترادف ہے‘ عوام کو متنبہ کیا جاتا ہے کہ وہ اس منصوبے میں کسی قسم کی بکنگ‘ خریدو فروخت سے باز رہیں‘ بصورت دیگر وہ اس عمل کے خود ذمہ دار ہوں گے۔

گزشتہ سال اس اشتہار کے شائع ہونے کے باوجود بھی کامران ٹیسوری نے نہ تو کام بند کرایا نہ ہی بکنگ بند ہوئی ۔ اشتہارکے باوجود سادہ لوح افراد آج بھی اپنی جمع پونجی لٹانے کے لیے اس میں سرمایہ کاری کر رہے ہیں۔

مزید پڑھیں: کراچی میں غیر قانونی تعمیرات رات کے وقت شروع، سرکاری رِٹ چیلنج

بظاہر ایسا محسوس ہوتا ہے کہ ریلوے حکام اور تجوری ہائٹس انتظامیہ عدالت کو دھوکہ دینے کے لیے یہ اشتہار شائع کرا تی رہی ہے تاہم نہ تو اس منصوبے کے بکنگ آفس کو مسمار کیا گیا اور نہ ہے متعلقہ ادارے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی نے غیر قانونی طور پر فلیٹس کی بکنگ رکوانے میں کوئی کردار ادا کیا ہے ، سرکاری رٹ نام کی کوئی جیز نظر نہیں آتی ، ایسا محسوس ہوتا ہے جیسے یہ منصوبہ اسی طرح جاری رہے گا اور لوگ یہاں رہائش بھی اختیار کر لیں گے۔

Related Posts