ٹوکیو: ڈورنز بنانے والی جاپانی کمپنی (اے ایل آئی ٹیکنالوجیز) نے اڑنے والی بائیک کا کامیاب تجربہ کیا ہے جو 60 میل یا 100 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے اڑان بھر سکتی ہے۔
تفصیلات کے مطابق جاپانی کمپنی نے آئندہ برس فلائنگ بائیک کو فروخت کیلئے پیش کرنے کا فیصلہ کرلیا جو 40 منٹ تک پرواز کی صلاحیت رکھتی ہے۔ اڑنے والی موٹر سائیکل کی قیمت ابتدائی طور پر 6 لاکھ 82 ہزار ڈالر مقرر کی گئی ہے جو ایک وقت میں صرف ایک ہی شخص کو ساتھ لے کر اڑان بھر سکے گی۔
امریکی حکام نے چین کی ٹیلی کام کمپنی کا لائسنس منسوخ کردیا
فضا میں اُڑنے والی کار 2023ء تک مارکیٹ میں دستیاب ہوگی۔جاپانی کمپنی کا دعویٰ
ابتدائی طور پر 300 کلوگرام وزنی 200 موٹر سائیکلز تیار کرکے جون تک فروخت کی جائیں گی۔ آزمائشی پرواز میں پہیوں کی جگہ ہیلی کاپٹر کی طرح اسٹینڈز کی حامل موٹر سائیکل نے زمین سے کئی فٹ اوپر کم و بیش ڈیرھ منٹ تک پرواز کی۔کمپنی کا کہنا ہے کہ ڈرون ٹیکنالوجی کے استعمال سے اڑان میں توازن پیدا کرنے کا کام لیا گیا۔
آزمائشی پرواز کے دوران موٹر سائیکل سے بہت زیادہ شور پیدا ہونے کے باعث تجربہ دیکھنے والوں کو ائیر پلگ فراہم کیے گئے۔فلائنگ بائیک بنانے والی کمپنی کا کہنا ہے کہ ہم عوام کا معیارِ زندگی بلند کرنے کیلئے کوشاں ہیں۔ بائیک سیروتفریح کے علاوہ سمندر میں حادثات کی روک تھام کیلئے بھی استعمال کی جاسکتی ہے۔
خیال رہے کہ اس سے قبل عوام کو چھوٹے پیمانے پر فضائی سفر کی سہولیات دینے کیلئے پر عزم ملک جاپان میں فضا میں اڑنے والی کار کا کامیاب تجربہ کر لیا گیا جس کے بعد جاپانی کمپنی نے دعویٰ کیا کہ فلائنگ کار 2023ء تک مارکیٹ میں دستیاب ہوگی۔
جاپانی کمپنی اسکائے ڈرائیو نے گزشتہ برس اگست کے دوران ٹویوٹا نامی معروف کمپنی کی معاونت سے کار تیار کی جو زمین پر عام کار کی طرح دوڑتی اور ہیلی کاپٹر کی طرح محدود اڑان بھرتی نظر آئی۔ کار کو زمین سے فضا میں بلند کرنے کی ویڈیو بھی وائرل ہوگئی۔