اسرائیل کی ناجائز ریاست کو کسی صورت تسلیم نہیں کیا جاسکتا،حافظ نعیم الرحمن

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

اسرائیل کی ناجائز ریاست کو کسی صورت تسلیم نہیں کیا جاسکتا ٗحافظ نعیم الرحمن
اسرائیل کی ناجائز ریاست کو کسی صورت تسلیم نہیں کیا جاسکتا ٗحافظ نعیم الرحمن

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

کراچی: امیرجماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان کو اپنے دورے سعودی عرب کے دوران مقبوضہ بیت المقدس اور مسجد اقصیٰ میں حالیہ اسرائیلی درندگی اوردہشت گردی کے خلاف مشترکہ اعلامیہ پیش کرنا چاہیے تھا۔

دوریاستی حل کا مطلب غاصب اسرائیل کو تسلیم کرنا ہے،اسرائیل کی ناجائز ریاست کو کسی صورت تسلیم نہیں کیا جاسکتا،ملک کے اندر اسرائیل کو تسلیم کرنے کی راہ ہموار کرنا آئین سے غداری ہے۔

حماس کی تحریک،مزاحمت اور جدوجہد کی علامت ہے ان کے جذبات اورحوصلے بلند ہیں،عالم اسلام کے عوام کو سامراجی قوتوں اور سامراج کے ایجنٹوں و اآلہ کاروں سے نجات کے لیے جدوجہد کرنی ہوگی جو طبقہ اشرافیہ اور حکمران ٹولے کی صورت میں ہم پر مسلط ہیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جامع مسجد بیت المکرم یونیورسٹی روڈ پر فلسطینی مسلمانوں پر اسرائیلی غاصب افواج کی نماز جمعہ اور تراویح کے دوران مسجد اقصیٰ میں فائرنگ اور تشدد کے نتیجے میں 9بچوں سمیت 20سے زائد فلسطینیوں کی شہادت اور600سے زائد کے شدید زخمی ہونے کے خلاف اورفلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کے لیے احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

مظاہرے سے جماعت اسلامی کراچی کے نائب امیر ڈاکٹر اسامہ رضی، پاکستان میں موجود فلسطین فاؤنڈیشن کے رہنما و سرپرست مسلم پرویز نے بھی خطاب کیا۔

حافظ نعیم الرحمن نے خیبر خیبریا یہود جیش محمد ؐ سوف یعود کے نعرے لگواتے ہوئے مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے مزید کہاکہ فلسطینی بچے،نوجوان، خواتین، اسرائیل کے خلاف جہاد کرکے فرض کفایہ اداکررہے ہیں اور پوری امت کو جدوجہد اور مزاحمت کا پیغام دے رہے ہیں۔

نہتے فلسطینی اسرائیلی بندوقوں اور گولہ باری کے جواب میں پتھر سے مقابلہ کررہے ہیں،حماس کے پاس کوئی فوجی سازو سامان اور بڑی ٹیکنالوجی موجود نہیں، ان کے راکٹ ہی اسرائیلی افواج پر ابابیل بن کر گررہے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ فلسطینی مسلمان شہادتیں، قربانیاں اور گرفتاریاں دے کر قبلہٌ اول کی آزادی کی جدوجہد کررہے ہیں،ہمارا فرض ہے کہ ان کی ہر ممکن حمایت اور پشتیبانی کی جائے اور جو کام و ذمہ داری حکمرانوں کی ہے انہیں اپنی ذمہ داری پوری کرنی چاہیے۔

ہمارے حکمرانوں کو اسرائیل کے خلاف بات کرنے اور توہین رسالت ؐ کے حوالے سے فرانس کے سفیر کو بے دخل کرنے پر ملک کی بدحال معیشت یاد آجاتی ہے،جبکہ اصل حقیقت یہ ہے کہ ہماری معیشت کی یہ بدحالی انہی حکمران ٹولے کی وجہ سے ہے جو مسلسل ہم پر مسلط ہیں۔

Related Posts