اسلام آباد: اسلامی جمعیت طلبہ کے ناظم اعلیٰ حمزہ محمد صدیقی نے کہا ہے کہ تعلیم سے تعمیر مہم کے عنوان سے ملک بھر میں اجتجاجی تحریک اور اسلام آباد سمیت کراچی، ملتان اور کوئٹہ کی جانب بھی حقوق طلبہ مارچ منعقد کیے جائیں گے۔
ناظم اعلیٰ حمزہ محمد صدیقی نے اسلام آباد میں ملک بھر کے طلبہ نمائندوں کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اسلامی جمعیت طلبہ پاکستان کی تعلیم سے تعمیر مہم کا اعلان کیا۔ حمزہ محمد صدیقی نے کہا کہ رواں مہینے سے سال کے اختتام تک یہ مہم چلائے جائے گی۔ جس میں ہر شہر کے لیول پر تعلیمی ایڈمشن مہم ، کتاب میلے، اسٹوڈنٹ ایکسپوز، سپورٹ فیسٹیول، مشاعرے، مباحثے اور مختلف مقابلہ کرائے جائیں گے۔ جس کا بنیادی مقصد تعلیم کی اہمیت کو اجاگر کرنا ہے۔ نوجوانوں کو تعلیمی میدان سپورٹ اور انکی راہنمائی کرنا ہے.
حمزہ محمد صدیقی نے مزید کہا کہ ایک دائرے میں اسلامی جمعیت طلبہ نوجوان کی راہنمائی اور بھلائی کے لئے مختلف سرگرمیاں کرتی رہے گی لیکن دوسرے دائرے میں حکومت وقت کو اپنی ذمہ داریوں سے نہیں بھاگنے دے گی۔ گزشتہ تین سالوں میں موجود حکومت نے 100 فیصد سے زائد فیسوں میں اضافہ کیا ہے۔ ہر تعلیمی ادارے میں ہاسٹل کی کمی کا سامنا ہے۔ کوالٹی آف ایجوکیشن کا مسلہ ہے۔ بجٹ میں ہر سال تمام اسٹیک ہولڈز اضافے کا مطالبہ کرتے ہیں لیکن حکومت کوئی خاطر خواہ اضافہ نہیں کرتی۔
حمزہ محمد صدیقی نے کہا کہ میڈیکل اسٹوڈنٹ کا ایشو کئی سالوں سے چل رہا ہے۔ حکومت ان کے مسائل سننے کے بجائے ان پر کیمیکل اسپرے کرتی ہے. بیرون ملک پڑھنے والوں کے الگ مسائل ہے۔ حکومت خود اپنے طلبہ کو باہر اسکالرشپ پر بھیجتی ہے لیکن انجینئرنگ کرنے والوں کو انجینئرنگ کونسل رجسٹر نہیں کرتی۔ جو حکومتی نااہلی کا ثبوت ہے.
حمزہ محمد صدیقی نے حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ عمران خان صاحب نے یوتھ کا نعرہ لگایا. یوتھ کو نمائندگی، بہتر مستقبل اور جاب کی بات کی تھی لیکن حکومت ملنے کے بعد انہوں نے عام آدمی کو تعلیم سے دور کر دیا. ملک میں نوکریاں دینے کے بجائے ملازمتوں سے فارغ کیا جارہا ہے، اور نمائندگی کا وعدہ بھی وعدہ رہا. تاحال یونین بحالی کا کوئی اقدام نہیں اٹھایا ہم ان سے مطالبہ کرتے ہیں کہ جلد از جلد اسٹوڈنٹ یونین بحال کریں تاکہ یوتھ کو empower کرنا کا وعدہ شرمندہ تعبیر ہو۔
ہم نے ان تمام مطالبات کو مدنظر رکھتے ہوئے ملک بھر کے تعلیمی اداروں میں اجتجاجی تحریک چلانے کا فیصلہ کیا جو کہ 16 نومبر تک چلائی جائے گی اور 17 نومبر کو ہزاروں طلبہ کے ہمراہ اسلام آباد کا رُخ کریں گے اس کے ساتھ ساتھ کراچی ، ملتان اور کوئٹہ میں بھی حقوق طلبہ مارچ منعقد ہونگے۔
یہ بھی پڑھیں : قومی کرکٹ ٹیم پانچ سال بعد بنگلہ دیش کا دورہ کرے گی