بیروت: اسرائیلی فوج نے بیروت میں حزب اللہ کے ہیڈ آفس سمیت مختلف مقامات پر بد ترین بمباری کے دوران حزب اللہ رہنما حسن نصر اللہ کو نشانہ بنانے کا دعویٰ کیا ہے جس کی تردید سامنے آگئی۔
عالمی میڈیا کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے بیروت کے جنوبی مضافات میں حزب اللہ کے عسکری ہیڈ کوارٹر پر متعدد فضائی حملے کیے، اسرائیلی میڈیا کے دعوے کے مطابق حسن نصر اللہ جب مرکزی دفتر میں موجود تھے، اسی وقت حملے کیے گئے اور ان کو نشانہ بنایا گیا۔
دوسری جانب ایرانی میڈیا کا کہنا ہے کہ حزب اللہ کے سیکریٹری جنرل سیّد حسن نصر اللہ اسرائیلی حملے کے بعد زندہ سلامت اور محفوظ ہیں، انہیں اسرائیل کے حملوں سے کوئی نقصان نہیں پہنچا۔ ایرانی خبر رساں ایجنسی تسنیم نیوز نے رپورٹ جاری کردی۔
خبر رساں ایجنسی کا کہنا ہے کہ حسن نصر اللہ اور حزب اللہ کے ایگزیکٹو کونسل سربراہ سیّد ہاشم صفی الدین اسرائیلی حملوں میں مکمل طور پر صحت مند اور محفوظ ہیں جنہیں اسرائیلی حملوں سے کوئی نقصان نہیں پہنچا جبکہ اسرائیلی آپریشن ناکام رہا۔
ایرانی میڈیا کا کہنا ہے کہ جمعہ کی شام کو اسرائیل نے جو حملے کیے، وہ آپریشن ناکامی پر ختم ہو گیا تاہم اسرائیلی فوج کے ریڈیو کے مطابق ایف 35 طیاروں نے بنکر بسٹر بموں کا استعمال کیا۔ بعض رپورٹس کے مطابق امریکا کو حملوں کے متعلق پہلے ہی بتا دیا گیا تھا۔