نیو یارک: حزب اللہ کے سربراہ حسن نصر اللہ کی شہادت کے بعد ایران نے اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس بلانے کا مطالبہ کردیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق اقوامِ متحدہ میں ایرانی مندوب عامر سعید اراوانی نے حسن نصر اللہ کی شہادت کے بعد سلامتی کونسل کے 15اراکین کو خط لکھ کر اپنے تحفظات کا اظہار کیا۔ خط میں خبردار کیا گیا ہے کہ ایران کی سفارتی حدود اور نمائندوں پر حملے برداشت نہیں کیے جائیں گے۔
ایرانی مندوب کا کہنا ہے کہ ہم بین الاقوامی قوانین کے تحت اپنے قومی اور سلامتی مفادات کے تحفظ کیلئے اپنے حق کے استعمال سے دریغ نہیں کریں گے۔ واضح رہے کہ حسن نصر اللہ کی شہادت سے قبل حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کو ایران میں شہید کیا گیا تھا۔
جنگ کے خدشات
اسرائیل نے غزہ پر جو حملے کیے اور چند کلومیٹر پر محیط علاقے میں موجود فلسطینی آبادی کے ہزاروں مسلمان شہریوں کو شہید کردیا جن میں خواتین اور بچوں کی بہت بڑی تعداد شامل ہے، اس پر دنیا بھر کے مسلمان غم و غصے کا شکار ہیں۔
دوسری جانب اگر خطے کی صورتحال دیکھی جائے تو اسرائیل کے غزہ جنگ کا دائرہ لبنان تک پھیلانے اور سیکڑوں افراد کو لبنان میں شہید کرنے سے لے کر گزشتہ روز سامنے آنے والی حسن نصر اللہ کی شہادت کی خبر تک مشرقِ وسطیٰ میں کشیدگی سے انکار نہیں کیاجاسکتا۔
ایسے میں سب سے بڑا سوال یہ ہے کہ کیا یہ جنگ پاکستان کا رخ کرے گی؟ اس کے متعلق صرف یہ سمجھنا کافی ہوگا کہ اسرائیل اکیلا نہیں ہے جس کے پیچھے امریکا اور اتحادی ممالک موجود ہیں تاہم مشرقِ وسطیٰ کے ممالک خوب سمجھتے ہیں کہ یہ سلسلہ لبنان پر نہیں رکے گا۔
بین الاقوامی امور کے متعدد تجزیہ کاروں کی یہ رائے ہے کہ غزہ کے ساتھ اسرائیل کا مسئلہ دہائیوں پر محیط ہے اور لبنان کی حزب اللہ سے بھی صیہونی مملکت کی طویل مخاصمت ہے تاہم اس کا اصل نشانہ ایران ہے جس کے ہمسایہ ملک پاکستان کی جوہری طاقت بھی ان کی آنکھوں میں کھٹک رہی ہے۔