پہلگام واقعے کے بعد بوکھلاہٹ کا شکار بھارت نے پہلے سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے کا اعلان کیا اور اب بچگانہ ضد میں آکر مقبوضہ کشمیر سے دریائے جہلم میں بغیر اطلاع دیے اضافی پانی چھوڑ دیا، جس سے پاکستانی جانب سیلابی صورتحال پیدا ہوگئی۔
بھارت کی جانب سے پاکستان کیخلاف “واٹر اسٹرائیک” کے نتیجے میں پاکستان سائیڈ پر دریا میں طغیانی کی سے کیفیت ہے، دومیل مظفر آباد کے مقام پر 22 ہزار کیوسک ریلا گزرا۔ ضلعی انتظامیہ کی جانب سے شہریوں کو دریائے جہلم سے دور رہنے کی ہدایت کردی گئی ہے۔
خیال رہےکہ گزشتہ دنوں مقبوضہ کشمیر کے ضلع پہلگام کے سیاحتی مقام پر فائرنگ کے واقعے میں 26 افراد ہلاک اور ایک درجن زخمی ہوگئے تھے۔
بھارت کی ہندو انتہا پسند حکومت نے پہلگام واقعے کی تحقیقات کے بغیر روایتی ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے پاکستان کو مورد الزام ٹھہرایا اور 1960 میں عالمی بینک کی ثالثی میں طے پانے والے دریاؤں کے پانی کی تقسیم کے سندھ طاس معاہدے کو معطل کرنے اعلان کیا تھا۔
سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے کے اعلان کے بعد اب بچگانہ ضد میں بغیر اطلاع کے دریائے جہلم میں پانی چھوڑ کر اپنا غصہ ٹھنڈا کرنے کی کوشش کی ہے۔