مظفرآباد: آزاد جموں وکشمیر کے صدر سردار مسعود خان نے کہا ہے کہ بھارت مقبوضہ جموں وکشمیر میں کی جانے والی انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں سے توجہ ہٹانے کے لئے آزادکشمیر کو چھیننے اور پاکستان کے خلاف جوہری ہتھیار استعمال کرنے کی دھمکیاں دے رہا ہے۔
انٹرنیشنل کشمیر سیمینار کے افتتاحی سیشن سے خطاب کرتے ہوئےصدر آزادجموں وکشمیر سردار مسعود خان نے کہا کہ مقبوضہ جموں وکشمیر میں انسانی حقوق کا بحران انتہائی سنگین اور مایوس کن شکل اختیار کر چکا ہے ۔انہوں نے کہا کہ 05اگست کو ایک بار پھر بھارت نے ایک طرح سے جموں وکشمیر پر دوبارہ حملہ کیا اور اس پر قبضہ کر کے اسے دو حصوں میں تقسیم کیا اور اب اسے کالونی بنائے جانے کے اقدامات کر رہا ہے ۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایک منظم طریقے سے جموں وکشمیر کے مسلمانوں کی اکثریت کو اقلیت میں بدلا جا رہا ہے اور پورے ہندوستان سے غیر مسلم کو لا کر جموں وکشمیر میں آباد کیا جا رہا ہے۔ 31اکتوبر2019 کے بعد بھارت نے جموں وکشمیر کا جو جعلی نقشہ جاری کیا ہے اس میں جموں وکشمیر اور لداخ کو بھارت کی یونین ٹیرٹریز کے طور پر دکھایا گیا اور اس اس میں آزادکشمیر اور گلگت بلتستان کو بھی شامل کیا گیا ہے۔
صدر سردار مسعود خان نے کہا کہ 5اگست کے اقدام کے بعد ہندوستان اس بیانے پر کارآمد ہے کہ مقبوضہ جموں وکشمیر میں اب زندگی نارمل ہو رہی ہے اور وہ جدوجہد آزادی کشمیر کو دہشت گردی سے تشبہیہ دے رہا ہے اور دنیا کو یہ بتا رہا ہے کہ وہ دہشت گردوں سے نبردآزما ہے نیز یہ راگ بھی آلاپ رہا ہے کہ اس کے حالیہ اقدامات سے مقبوضہ جموں وکشمیر میں خوشحالی اور ترقی کا دور دورہ ہو گا۔
یہ بھی پڑھیں: مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کا 116واں روز، مظلوم کشمیریوں پر عرصۂ حیات تنگ