کراچی کے طلباء کا کارنامہ، سستی بجلی تیار کرنے والی مشین براق تیار

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

کراچی کے طلباء نے بہتے ہوئے پانی سے سستی بجلی پیدا کرنے کی مشین تیار کی ہے جسے پراجیکٹ براق کا نام دیا گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق عثمان انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی کے طلباء نے مہینوں کی محنت سے براق نامی پراجیکٹ تیار کیا جس کی مدد سے 1 کلو واٹ تک بجلی پیدا کی جاسکتی ہے۔ بجلی پیدا کرنے کیلئے دریا، ندی یا نالوں کا پانی استعمال میں لایا جاسکتا ہے۔

عثمان انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی کے طالبِ علم سعد سرمد ستار نے ایم ایم نیوز ٹی وی سے پراجیکٹ براق کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے پراجیکٹ براق کو پانی کے کم سے کم بہاؤ سے بجلی پیدا کرنے کیلئے ڈیزائن کیا ہے۔

طالبِ علم سعد سرمد ستار نے کہا کہ پاکستان میں پانی سے بجلی صرف ڈیمز کی حد تک پیدا کی جاتی ہے۔ ڈیمز بہت مہنگے ہوتے ہیں جنہیں تعمیر کرنے کیلئے سالہا سال لگ جاتے ہیں۔ ہمارے پراجیکٹ میں استعمال ہونے والا ٹربائن کسی بھی ندی نالے کے پانی کو استعمال کرکے گھومنا شروع کردیتا ہے جس سے بجلی پیدا ہوتی ہے۔

سعد سرمد ستار نے کہا کہ دریاؤں کے ساتھ ساتھ ہمارے بجلی پیدا کرنے کے ٹربائن کو دیہاتوں میں آبپاشی کے نظام کے ساتھ استعمال کیا جاسکتا ہے۔ پراجیکٹ پر کام کرنے والے دوسرے طالبِ علم ملک محمد علی نے کہا کہ پراجیکٹ براق کی ٹیسٹنگ کیلئے ہم اسے حب ریور کی طرف لے گئے تھے۔ ہم لیاری کے ندی نالے میں بھی اسے ٹیسٹ کرچکے ہیں۔

ملک محمد علی نے کہا کہ دونوں جگہ ہمارا تجربہ کامیاب رہا اور پراجیکٹ نے بجلی پیدا کی۔ تیسرے طالبِ علم سفیر احمد خان نے کہا کہ پراجیکٹ براق کو بنانے کا مقصد لوگوں کو آزادانہ بجلی پیدا کرنے میں خود کفیل بنانا ہے۔ پراجیکٹ کی دیکھ بھال پر خرچ صفر ہوگا۔ کسی قسم کا کچرا اسے متاثر نہیں کرسکتا۔

محمد علی نے کہا کہ پراجیکٹ کی تیاری میں ہمیں 6 ماہ لگ گئے۔ سعد سرمد ستار نے کہا کہ پراجیکٹ پر ہمارے اخراجات 1 لاکھ 50 ہزار روپے تک ہوئے۔ سفیر احمد خان نے کہا کہ 17 سے 18 ماہ میں براق پر لگائے گئے تمام اخراجات پورے ہوجائیں گے جس کے بعد پیدا ہونے والی بجلی مفت ہوگی۔ اگر اسے صنعتی بنیادوں پر تیار کیا جائے تو اخراجات کم ہوسکتے ہیں۔

پراجیکٹ کے سپر وائزرپروفیسر ڈاکٹر عبدالقدیر نے کہا کہ براق کا سب سے اہم حصہ اس کا ٹربائن ہے۔ ہمارے طلباء نے یہ پراجیکٹ ڈیزائن کیا ہے جس کی تیاری کے وقت ہمارے ذہن میں 1 کلو واٹ کا ہدف تھا۔ اسے کسی بھی بہتے ہوئے پانی میں رکھ دیا جائے تو یہ بجلی پیدا کرے گا۔ بجلی کے صارفین ہر طرح سے خودمختار ہوں گے۔ بجلی کی فراہمی کیلئے کسی پر انحصار نہیں کرنا پڑے گا۔ 

یہ بھی پڑھیں: پاکستان کا خوبصورت ٹرک آرٹ اب فضاؤں میں بھی نظر آئے گا

Related Posts