تصویری تجزیہ: میانمار کے شہری فوجی بغاوت کی مخالفت میں احتجاج کررہے ہیں

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

تصویری تجزیہ: میانمار کے شہری فوجی بغاوت کی مخالفت میں احتجاج کررہے ہیں
تصویری تجزیہ: میانمار کے شہری فوجی بغاوت کی مخالفت میں احتجاج کررہے ہیں

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

ہزاروں مظاہرین کی جانب سے میانمار کے سب سے بڑے شہر کی سڑکوں پر شہریوں کی جانب سے مظاہرہ کیا گیا، شہریوں نے اس موقع پر یکجہتی کا مظاہرہ کرتے ہوئے فوجی بغاوت روکنے کی پوری کوشش کی۔

میانمار کی فوج نے یکم فروری کو ایک فوجی بغاوت کے ذریعے اقتدار پر قبضہ کیا، جس کے باعث سویلین رہنما آنگ سان سوچی اور دیگر اعلیٰ سرکاری عہدیداروں کو حراست میں لیا گیا۔ ایک ہفتہ سے بھی کم عرصے بعد، ملک کے سب سے بڑے شہر ینگون میں جمہوریت نواز مظاہرے شروع ہوئے۔

مظاہرین فوجی حکومت کی اس یقین دہانی پر یقین نہیں کررہے کہ مستقبل میں کسی بھی وقت منصفانہ انتخابات ہوں گے اور وہ اقتدار حوالے کردے گی، یہاں تک کہ پولیس نے معزول حکومتی رہنما آنگ سان سوچی کے خلاف اضافی چارج مقدمہ کرلیا ہے۔


میانمار میں مظاہرین اب تک کی اپنی سب سے بڑی تعداد میں جمع ہیں۔


ینگون میں مظاہرین اپنی کاروں کے ساتھ ایک پل جمع ہیں۔

ینگون میں بغاوت مخالف مظاہرے کے دوران بدھ راہبوں کی جانب سے مارچ کیا جارہا ہے۔

ینگون میں مظاہروں کے دوران سویلین رہنما آنگ سان سوچی کی حمایت میں بینر آویزاں کیا گیا ہے۔

ینگون میں فوجی دستے مظاہرین کو روکنے کے لئے تیار ہیں۔

اسکول کے اساتذہ کے ایک گروپ نے فوجی بغاوت کے خلاف مظاہرے کے دوران مختلف بینرز اٹھا رکھے ہیں۔

ینگون میں مظاہرین فوجی بغاوت کے خلاف مظاہرہ کررہے ہیں۔

پلے کارڈز کے ساتھ مظاہرین ٹرین سروس میں خلل ڈالنے کی کوشش میں ریلوے پٹریوں پر بیٹھے ہیں۔

مظاہرین احتجاج کے دوران سڑک پر لکھنے کے بعد ایک سائیڈ پر کھڑے احتجاج کررہے ہیں۔

مظاہرین ایک پل پر کھڑے ہوکر اپنا احتجاج ریکارڈ کرا رہے ہیں۔

Related Posts