آزادی مارچ کو ڈی چوک تک پہنچنے سے کوئی نہیں روک سکتا، عمران خان

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

آزادی مارچ کو ڈی چوک تک پہنچنے سے کوئی نہیں روک سکتا، عمران خان
آزادی مارچ کو ڈی چوک تک پہنچنے سے کوئی نہیں روک سکتا، عمران خان

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

اسلام آباد: چیئرمین تحریکِ انصاف نے آزادی مارچ کی قیادت کیلئے کمر کس لی، سابق وزیر اعظم عمران خان نے صوابی میں پی ٹی آئی کارکنان سے مختصر خطاب کا فیصلہ کیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق سابق وزیر اعظم اور چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان آج دوپہر 12 بجے پشاور سے صوابی کیلئے روانہ ہوں گے۔ آزادی مارچ کیلئے کارکنان اسلام آباد کے ڈی چوک پہنچ گئے۔

یہ بھی پڑھیں:

عمران خان کیخلاف کیس، سیکریٹری کابینہ ڈویژن کی تنخواہ کاٹنے کا حکم

چیئرمین تحریکِ انصاف عمران خان ہیلی کاپٹر کے ذریعے پشاور سے صوابی تک کا سفر کریں گے۔ ہیلی پیڈ تیار کرلیا گیا۔ عمران خان صوابی انٹرچینج کے قریب کارکنان سے خطاب کیلئے اتریں گے۔

آزادی مارچ کے متعلق سابق وزیرِ داخلہ اور سربراہ عوامی لیگ شیخ رشید احمد کا کہنا ہے کہ قوم عمران خان کی قیادت میں گھروں سے نکل آئی ہے۔ آج پاکستان کی سیاست کا اہم دن ہے۔

چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان آج خیبر پختونخوا سے اسلام آباد کی جانب تحریکِ انصاف کے آزادی مارچ کی قیادت کریں گے۔ صوابی میں سابق وزیر اعظم کا کارکنان اور عوام سے خطاب مختصر ہوگا۔

آزادی مارچ کے مقاصد

پاکستان تحریکِ انصاف کا کہنا ہے کہ موجودہ وزیر اعظم اور سابق اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی شہباز شریف نے عمران خان کے خلاف جو تحریکِ عدم اعتماد پیش کی، وہ بیرونی سازش کا نتیجہ تھی۔

پی ٹی آئی کا یہ بھی کہنا ہے کہ موجودہ حکومت کے قیام سے قبل سابق وزیر اعظم عمران خان کی حکومت کو مبینہ طور پر امریکا کی جانب سے دھمکی آمیز خط موصول ہوا جس کے بعد عدم اعتماد کی تحریک کامیاب ہوئی۔

حکومت مخالف آزادی مارچ کا مقصد موجودہ شہباز شریف حکومت سے عام انتخابات کیلئے حتمی تاریخ کا اعلان کروانا ہے۔ پی ٹی آئی کا کہنا ہے کہ عام انتخابات جتنی جلدی منعقد ہوں، حکومت کیلئے اتنا ہی بہتر ہے۔

پولیس سے تصادم، شیلنگ اور پتھراؤ

سابق وزیر اعظم عمران خان کی زیر قیادت آزادی مارچ سے قبل پولیس اور پی ٹی آئی کارکنان کے مابین تصادم شروع ہوگیا، پولیس نے شیلنگ جبکہ پی ٹی آئی کارکنان نے پولیس پر پتھراؤ کیا۔

لاہور میں پی ٹی آئی کارکنان اور عوام کو روکنے کیلئے پولیس نے مختلف مقامات پر کنٹینرز اور رکاوٹیں لگا دیں جنہیں پی ٹی آئی کارکنان نے بتی چوک پہنچ کر ہٹانا شروع کردیا۔

پنجاب کے صوبائی دارالحکومت میں پی ٹی آئی رہنما یاسمین راشد، سابق وزیرِتعلیم شفقت محمود اور سابق وزیرِ توانائی حماد اظہر کی قیادت میں کارکنان کنٹینرز پر چڑھ گئے۔

پی ٹی آئی کارکنان نے پولیس کی شیلنگ کے جواب میں قانون نافذ کرنے والوں پر پتھراؤ کیا جس کے باعث سارا علاقہ میدانِ جنگ کا منظر پیش کرنے لگا۔ آنسو گیس کی شیلنگ سے متعدد کارکنان کی حالت بگڑ گئی۔

تعلیم متاثر، کیمبرج امتحانات منسوخ

ملک بھر میں تحریکِ انصاف کے آزادی مارچ سمیت مجموعی سیاسی صورتحال سے طلبہ و طالبات کی تعلیم متاثر ہورہی ہے۔ جامعہ پنجاب کے پرچے ملتوی جبکہ کیمبرج کے او اور اے لیول کے آج ہونے والے امتحانات منسوخ کردئیے گئے۔

پی ٹی آئی آزادی مارچ کے باعث جڑواں شہروں راولپنڈی اسلام آباد میں برٹش کونسل نے آج ہونے والے اے اور او لیول کے امتحانات منسوخ جبکہ لاہور میں پنجاب یونیورسٹی کے پرچے ملتوی کردئیے گئے۔

سپریم کورٹ میں سماعت 

سپریم کورٹ کے سینئر جج جسٹس اعجاز الاحسن کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے چھاپوں، گرفتاریوں اور راستے بند کرنے کے خلاف درخواست کی سماعت کی۔ جسٹس منیب اختر اور جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی بھی سپریم کورٹ بینچ میں شامل ہیں۔

شاہراہیں بند، شہری پریشان

جڑواں شہروں راولپنڈی اسلام آباد اور لاہور سمیت ملک کے مختلف شہروں کی شاہراہیں بند کردی گئیں، پی ٹی آئی کا آزادی مارچ روکنے کیلئے کنٹینرز لگا دئیے گئے، سیلنگ اور ڈائیورژن پلان ترتیب دے دئیے گئے۔

حکومت نے پی ٹی آئی کا آزادی مارچ روکنے کیلئے تیاریاں مکمل کر لیں۔فیض آباد انٹر چینج سمیت اسلام آباد آنے والے راستے بند کردئیے گئے۔ موٹر وے ایم ٹو، تھری اور فور پر بھی کنٹینرز لگ گئے۔

اسلام آباد ٹریفک پولیس نے ڈائیورژن اور سیلنگ پلان ترتیب دے دیا۔ ریڈ زون، ایوب ایکسپریس، نادرا اور سرینا چوک سے داخلی و خارجی راستے بند کردئیے گئے۔ شہریوں کو داخلے کیلئے مارگلہ روڈ استعمال کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

فہرستیں تیار، گرفتاریاں جاری 

پنجاب کے صوبائی دارالحکومت لاہور اور پاکستان کے صدر مقام  اسلام آباد میں تحریکِ انصاف کے آزادی مارچ کے خلاف کریک ڈاؤن جاری ہے، سینیٹر اعجاز چوہدری کو گرفتار کر لیا گیا۔

 ن لیگ حکومت نے لاہور اور اسلام آباد میں پی ٹی آئی رہنماؤں اور کارکنان کے خلاف کریک ڈاؤن جاری رکھا ہوا ہے۔ شہرِ اقتدار کی پولیس نے آزادی مارچ کو کھانا پہنچانے والے افراد کی فہرستیں تیار کر لیں۔

پولیس نے  اسلام آباد میں 100 سے زائد افراد کو گرفتار کر لیا جنہیں 3 ایم پی او کے تحت جیل بھیجا گیا۔ پولیس کی مزید ٹیموں اور رینجرز کی نفری کو بھی کریک ڈاؤن کیلئے تیار کیا گیا۔ لاہور میں کم وبیش 247 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ 

 پی ٹی آئی کارکنان کی رہائی کا حکم

آج اسلام آباد ہائیکورٹ نے تحریکِ انصاف کے چیئرمین عمران  خان کے آزادی مارچ میں شرکت سے قبل گرفتار کیے گئے 70 افراد کی رہائی کا حکم جاری کیا ہے۔

ہائیکورٹ میں تحریکِ انصاف کی طرف سے کارکنان کی ہراسگی کے متعلق درخواست کی سماعت ہوئی۔ معزز عدالت نے استفسار کیا کہ کارکنان کو غیر ضروری طور پر ہراساں کیوں کیا گیا؟

ڈی سی اسلام آباد نے عدالت کو آگاہ کیا کہ تحریکِ انصاف کو احتجاج کی اجازت نہیں ملی، نیکٹا نے خبردار کیا ہے کہ یہ سیاسی جماعت غیر ملکی ادارے کے حملے کا نشانہ بن سکتی ہے۔ ایم آئی، آئی ایس آئی اور دیگر ایجنسیز کی رپورٹ پر اجازت نہ دینے کا فیصلہ ہوا۔

چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی کارکنان سے بانڈ لے کر ان کو چھوڑ دیں۔ بعد ازاں اسلام آباد ہائیکورٹ نے تحریکِ انصاف کے 70 کارکنان کو بانڈ لے کر چھوڑنے کا حکم دیتے ہوئے ہدایت کی کہ اگر کسی کے خلاف مقدمہ درج ہو تو کل تک بتا دیں۔

Related Posts