عمران خان نے نیب ترمیمی آرڈیننس کے ذریعے دوستوں کو این آر او دیدیا ہے، پرویز رشید

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

لاہور: پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنماسینیٹر پرویز رشید نے کہا ہے کہ نیب اوراے این ایف کی طرح ایف اے آئی بھی سیاسی مخالفین کو انتقام کا نشانہ بنانے میں ناکام ہو جائے گی ۔

کیا حکومت کا یہ کام ہے کہ وہ اپنے محکموں کو ناکامی کے سرٹیفکیٹس دلواتی رہے ، ہم سیاست کر رہے ہیں پی ٹی آئی ہمارامقابلہ کرے لیکن انہیں سیاست کا پتہ ہی نہیں اوریہ ہمارامقابلہ نہیں کر سکتے ۔

انہیں عوام کے مسائل کا ہی علم نہیں ، یہ کھلواڑ کرتے آئے ہیں اور آج پاکستان سے کھلواڑ کر رہے ہیں،عمران خان نے نیب ترمیمی آرڈیننس کے ذریعے اپنے دوستوںکو این آر او دیا ہے ۔

ان خیالات کا اظہارا نہوں نے جج ویڈیو سکینڈل میں ایف آئی اے میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔پرویز رشید نے کہا کہ ایف آئی اے نے ایک میل کی حدودمیں ایسے پولیس تعینات کی جس طرح کوئی دہشتگردخود کش جیکٹ پہن کر حملہ آورہونے آرہاہے ۔

کیا حکومت کسی جمہوری سیاسی کارکن کو ایسے بلاتی ہے ۔ ایف آئی اے کا جو کام ہے اس سے وہ نہیں لیاجارہا اور جو کام اس کانہیں ہے وہ اس سے لینے کی کوشش کی جارہی ہے ۔نیب سیاسی مخالفین کو جیلوں میں بند رکھنے میں ناکام ہوچکی ہے اورانہیں عدالتوں سے انصاف مل رہا ہے ۔

اسی طرح اینٹی نار کوٹکس فورس بھی ناکام ہوئی ، اے این ایف کو حنیف عباسی اور رانا ثنا اللہ کے کیس میں ناکامی کا سامناکرناپڑا۔ پہلے نیب اور اے این ایف سے سیاسی انتقام کا کام لیا گیا لیکن و ہ ناکام ہوئے اب ایف آئی اے بھی ناکام ہو جائے گی ۔کیا حکومت کا یہ کام ہے کہ وہ محکموں کو ناکامی کے سرٹیفکیٹس دلاتی پھرے۔

مزید پڑھیں:2020ملکی ترقی، خوشحالی اور مشکلات سے نجات کا سال ہوگا، وزیراعظم عمران خان

پی ٹی آئی کی قیادت کو عوام کے مسائل کا علم ہی نہیں ،ہم سیاست کرتے ہیں لیکن یہ اس میدان میں ہمارامقابلہ نہیں کر سکتے ، یہ کھلواڑ کرتے آئے ہیں اور آج پاکستان سے کھلواڑ کر رہے ہیں۔ انہیں اداروں کی عزت و ناموس اور وقار کا کوئی خیال نہیں ۔

نیب ، اے این ایف اورایف آئی اے آپ کی حکومت کومحفوظ نہیں کر سکتی ۔ ہمیں بلانے سے ملک میں مہنگائی کم نہیں ہو سکتی، قومی سلامتی کے جو مسائل ہیں وہ حل نہیں ہوں گے ۔

آپ کس منہ سے کہہ رہے ہیں کہ سری نگر میں لوگ محصور ہیں کیا ٹمپل روڈ کو بند کر کے پرویز رشید کی آزادی کو سلب نہیں کیا گیا ۔

جو آج جیلوں میں بیٹھے ہیں کیا ان کی آزادی سلب نہیں کی گئی ۔آپ ایسے کام نہ کریں جس سے دنیا میں منہ دکھانے کے قابل نہ رہیں ،آپ پاکستان کے ساتھ جو کر رہے ہیں پاکستان اس کامستحق نہیں تھا۔ پاکستان دفاعی طو رپر خود کفیل تھا لیکن آپ نے ملک کا مذاق بنوا دیا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ مجھ سے جو سوالا ت کئے گئے ہیں ان کا کوئی سر اور پائوں نہیں تھا، مجھ سے سوال پوچھا گیا کہ پریس کانفرنس میں کون کون موجود تھا جس پر میں نے انہیں کہا آپ نے مجھے یہ پوچھنے کیلئے بلایاہے ، پریس کانفرنس تو لائیو نشر ہوئی اور سب کو معلوم ہے اس پریس کانفرنس میں کون کون تھا ۔مجھے پوچھا گیا کہ کیسٹ کہاں سے ملی جس پر میں نے جواب دیا کہ ناصر بٹ ڈیڑھ درجن بار کہہ چکا ہے کہ اس نے کیسٹ تیار کی ۔

سپریم کورٹ نے جس شخص کے بارے میں کہا کہ وہ ہمارے ماتھے پر کالا داغ ہے اس کے بارے میں کوئی کارروائی نہیں کی جارہی ۔ انہوں نے بتایا کہ مریم نواز جب جیل میں تھیں تو انہیں ایف آئی اے نے سوالنامہ بھجوایا تھا جس کا جواب دیدیا گیا ہے ۔

انہوں نے نوازشریف کی صحت کے حوالے سے کہاکہ انہیں پاکستان کے لوگوں کی شدید دعائوں کی ضرورت ہے ۔وہ جب بھی صحتیاب ہونگے پاکستان آنے میں ایک منٹ کی تاخیر نہیں کریں گے اوروہ اس سے پہلے بھی اس کی مثالیں قائم کر چکے ہیں۔

انہوں نے ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ ایف آئی اے نے کہا ہے کہ آپ کو دوبارہ بلایا جا سکتاہے جس پر میں نے جواب دیا کہ آپ جب کہیں گے میں حاضر ہو جائوں گا لیکن جو کام آپ سے لیاجارہا ہے یہ آپ کے ساتھ نا انصافی ہے لیکن یہ نا انصافی کرنے والے جانیں اور آپ جانیں ۔

انہوں نے نیب کے ترمیمی آرڈیننس کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہاکہ عمران خان نے اپنی تقریر میں کہا کہ میر ے جودوست سامنے بیٹھے ہیں میں آپ کو خوشخبری دیتاہوں میں آپ کو نیب سے نکال رہا ہوں ، انہوں نے اصل میں اپنے دوستوں کو این آر او دیا ہے حالانکہ وہ کہتے تھے کہ میرے منہ سے تین الفاظ این آراو نہیں سنو گے ۔

انہوں نے کہا کہ نوازشریف مسلم لیگ(ن)کے قائد ہیں اور سارے رہنما انہیں رہنما مانتے ہیں اوروہی سیاست کا محورہیں۔ایک نجی ٹی وی کے مطابق سینیٹر پرویز رشید نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سنگین غداری کیس میں اصول کو تسلیم کرتے ہوئے پرویز مشرف کو سزا دی گئی جس پر ہمیں اطمینان ہے۔

مسلم لیگ (ن)کا اپنا کلچر ہے، کسی کو بھی سزا پر مٹھائیاں نہیں بانٹی جانتیں، بابا بھلے شاہ نے کہا تھا کہ دشمن مرے تے خوشی نہ کریئے۔قبل ازیں پرویز رشید کی ایف آئی اے میں پیشی کے موقع پر پولیس اور اینٹی رائیڈ فورس کے اہلکاروں نے صبح سویرے ہی ڈیوٹیاں سنبھال لی تھیں۔

پولیس کی جانب سے ایف آئی اے کی عمارت کی طرف جانے والے راستوں کو بیرئیر اور رکاوٹیں کھڑی کرکے عام ٹریفک کیلئے بند کر دیا گیا جس کی وجہ سے شہریوں کوشدیدمشکلات درپیش رہیں۔ پولیس کی جانب سے کسی بھی نا خوشگوار واقعہ سے نمٹنے کیلئے واٹرکینن بھی بلوائی گئی ۔