عمران خان کا 25 مئی کو اسلام آباد کی جانب لانگ مارچ کا اعلان

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

میری جدوجہد سیاست نہیں بلکہ جہاد ہے، عمران خان
میری جدوجہد سیاست نہیں بلکہ جہاد ہے، عمران خان

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

پشاور:پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے 25مئی کو اسلام آباد کی جانب لانگ مارچ کا اعلان کردیا۔پشاور میں آج کور کمیٹی کا اجلاس ہوا، جس میں لانگ مارچ کی تاریخ کا فیصلہ کیا گیا۔

عمران خان نے پشاور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا پاکستان کیخلاف بیرونی سازش امریکا سے ہوئی، رجیم چینج کیلئے انہوں نے کرپٹ لوگوں کو اپنے ساتھ ملایا، گزشتہ 8 ماہ سے یہ سازش شروع ہوئی، امریکا نے ملک کیکرپٹ ترین لوگوں کو ساتھ ملایا۔

انہوں نے کہا کہ اس سازش کا علم گزشتہ جون سے ہی تھا، کوشش کرتے رہے کہ یہ سازش کامیاب نہ ہو، بدقسمتی سے ہم اس سازش کو نہیں روک سکے، 7مارچ کو امریکی انڈر سیکریٹری نے ہمارے سفیر کو دھمکی دی، ڈونلڈ لو نے کہا اگر عمران خان کو نہیں ہٹاؤ گے تو پاکستان کیلئے مسئلے ہوں گے، یہ سازش میریخلاف نہیں پاکستان کے خلاف ہوئی تھی۔

رہنماء تحریک انصاف نے کہا کہ جب حکومت میں آئے تو پاکستان کا 20 ارب ڈالر کا بیرونی خسارہ تھا، ہم ملک کو مشکل حالات سے نکال رہے تھے کہ کورونا آگیا، ہم نے اپنے لوگوں اور معیشت کو کورونا سے بچایا، ہماری حکمت عملی کی دنیا مثال دیتی تھی۔

انہوں نے کہا کہ ہمارا جی ڈی پی گروتھ 6 فیصد پر تھا، ملک آگے بڑھ رہا تھا، 1960کی دہائی کے بعد پہلی بار ملک آگے بڑھ رہا تھا، ملک میں ریکارڈ فصلیں ہوئیں، کسانوں کو پیسہ ملا، آئی ٹی کی ایکسپورٹس پہلی دفعہ 75 فیصد تک بڑھیں۔

سابق وزیر اعظم نے کہا کہ اس ملک کے 22 کروڑ عوام کو ٹشو پیپر کی طرح استعمال کیا گیا، کہا گیا یہ وزیراعظم روس چلا گیا تھا، یہ ہمارا حکم نہیں مانتا تھا اسے نکالو، روس سے 30 فیصد کم قیمت پر تیل خریدنے کیلئے بات چیت کر رہے تھے۔

عمران خان نے کہا کہ ایک بیرونی سازش سے ہمیں ہٹایا گیا، سازش میں یہاں کے میر صادق اور میر جعفر نے ساتھ دیا، کہا گیا کہ عمران خان کو ہٹا دیا تو معاف کردیا جائے گا، اقتدار میں آں ے والوں پر کیسز ہیں، باہر سے سازش کرکے ہمارے ملک کی توہین کی گئی۔

مزید پڑھیں:لانگ مارچ کی اجازت دینی ہے یا نہیں، فیصلہ اتحادی کریں گے، وزیر داخلہ

انہوں نے کہا کہ اب پتہ چلا ان کاتجربہ صرف کرپشن کیسز ختم کرنے میں ہے، مہنگائی کی صورتحال تشویشناک ہے، بیرون ملک پاکستانیوں نے ریکارڈ پیسہ ملک میں بھیجا، ان کے پاس کوئی پلان یا روڈ میپ نہیں، اقتدار میں آنے والوں پر کیسز ہیں، مفرور باہر سے بیٹھ کر فیصلے کر رہا ہے۔

Related Posts