کے ایم سی میں وسیم گروپ کی اجارہ داری برقرار، غیر قانونی تعیناتیاں جاری

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

illegal appointments continue in KMC

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

کراچی: بلدیہ عظمیٰ کراچی پر سابق میئر کے گروپ کی اجارہ داری برقرار، وسیم اختر کی ایما پر سینئر ڈائریکٹر ہیومن ریسورسز مینجمنٹ جمیل فاروقی کی جانب سے اہم محکموں میں منظور نظر افسران کی تعیناتی جاری۔

نئے ایڈمنسٹریٹر لئیق احمد کو بھی دھوکے میں رکھ کرمنظوری لی جانے لگی، ایڈمنسٹریٹر لئیق احمد سے ایسی تعیناتیوں کی منظوری لی جا رہی ہے جن پر ایڈمنسٹریٹر کا اختیار ہی نہیں۔

سندھ حکومت ایس سی یو جی سروس کے افسر نایاب سعید کی محکمہ بلدیات سندھ سے منظوری لئے بغیر محکمہ انجینئرنگ میں ڈائریکٹر اکائونٹس کے عہدے پر تعیناتی بھی سندھ حکومت کے سیکریٹری لوکل گورنمنٹ بورڈ کا اختیار ہے تاہم ہر حکم نامہ غیر قانونی اور اختیارات کا ناجائز استعمال روز کا معمول بن چکا ہے۔

جمیل فاروقی نے سندھ سرکار کی رٹ چیلنج اور عدالتی احکامات کی پرواہ کیے بغیر کے ایم سی میں موجود دیگر ادارون کے ملازمین کو واپس بھیجنے کے بجائے انہیں اعلیٰ عہدوں پر تعینات کیا جارہا ہے۔

کے ایم سی خصوصاََ محکمہ میونسپل سروسز ، نالوں کی صفائی ، اور محکمہ فائربریگیڈ کو برباد کرنے والےبد نام زمانہ افسر مسعود عالم کو واپس ان کے اصل ادارے محکمہ جنگلات سندھ میں بھیجنے کے بجائےانہیں سینئر ڈائریکٹر میونسپل سروسز تعینات کر دیا گیا ۔

عدالتی احکامات پرسیکریٹری محکمہ بلدیات ہاؤسنگ و ٹاؤن پلانگ نے 4 دسمبر 2020 کو ایک حکم نامہ نمبرNo,SOV(LG)/9-46/2015جاری کیا تھا جس میںکے ایم سی میں موجود 10 افسران کو ان کے بھرتی ہونے والے اداروں میں واپس بھیجا گیا تھا اور اس میںسپریم کورٹ آف پاکستان کے ایک آئینی پٹیشن میں دیے گئے فیصلے کا بھی ذکر کیا گیا تھا ۔

نایاب سعید کی ڈائریکٹر اکائونٹس کے ایم سی کے عہدے پر کی جانے والی تعیناتی کو سندھ حکومت نے غیر قانونی اور اختیارات سے تجاوز قرار دیدیاہے۔محکمہ لوکل گورنمنٹ بورڈ نے 6 نومبر 2020ء کو نایاب سعید کا کے ایم سی سے تبادلہ کرکے لوکل گورنمنٹ بورڈ میں رپورٹ کرنے کا آرڈر جاری کیا تھا۔

سندھ حکومت کے محکمہ بلدیات کے ذرائع کا کہنا ہے کہ سندھ حکومت نے نایاب سعید کو کے ایم سی میں تعینات ہی نہیں کیا تو پھر ایڈمنسٹریٹر لئیق احمد نے کس طرح نایاب سعید کو ڈائریکٹر اکائونٹس کے عہدے پر تعینات کردیا۔

واضح رہے کہ ایڈمنسٹریٹر کے ایم سی کے پاس گریڈ 18 کے افسر نایاب سعید کی تعیناتی کا کوئی اختیار نہیں۔نایاب سعید کی تعیناتی کو اے ڈی پی فنڈز ٹھکانے لگانے کا منصوبہ قرار دیا جارہا ہے۔

واضح رہے کہ نایاب سعید کو وسیم گروپ جو پہلے لندن گروپ کے نام سے جانا جاتا تھا اس نے نایاب سعید کو ہمیشہ محکمہ ٹیکنیکل ( انجینئرنگ) میں تعینات رکھوا کر کے ایم سی اور شہر قائد کو بھاری نقصان پہنچایا ہے۔

مزید پڑھیں:بلدیہ وسطی کی خاتون افسر شمعونہ صدف کرپشن پر انکوائری کی بجائے نئے عہدے پر تعینات

اربوں روپے کے ترقیاتی فنڈز میں خرد برد بھی اسی اکونٹ افسر نایاب سعید کے ذریعہ کی جاتی رہی ہے۔

حکومت سندھ نے ایڈمنسٹریٹر لئیق احمد اور سینئر ڈائریکٹر ایچ آر ایم جمیل فاروقی کی مسلسل غیر قانونی اقدامات اور احکامات کے اجراء سمیت سندھ حکومت اور عدالتی احکامات نظر انداز کرنے پر ان کے خلاف سخت ایکشن کا عندیہ دے دیا ہے۔

Related Posts