عدالت کا میڈیا کی آزادی کے لیے درخواست سے نیب کو خارج کرنے کا حکم

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

عدالت کا میڈیا کی آزادی کے لیے درخواست سے نیب کو خارج کرنے کا حکم
عدالت کا میڈیا کی آزادی کے لیے درخواست سے نیب کو خارج کرنے کا حکم

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

عدالت نے میڈیا کی آزادی کے لیے دائر کی گئی درخواست سے قومی احتساب بیورو (نیب) کو خارج کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ معاملہ اِس عدالت کا نہیں ہے۔

اسلام آباد ہائی کورٹ میں میڈیا کی آزادی کے لیے دی گئی درخواست پر سماعت ہوئی۔ سماعت ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کی۔ درخواست میں وفاق کے ساتھ ساتھ پیمرا اور نیب سربراہان کو فریق بنایا گیا ہے۔

درخواست اپوزیشن کی طرف سے آئینِ پاکستان کے آرٹیکل 199 کے تحت مفادِ عامہ میں دائر کی گئی جس پر دلائل دیتے ہوئے جہانگیر جدون ایڈووکیٹ نے کہا کہ آزادئ اظہارِ رائے اور اطلاعات تک رسائی آئین کا حصہ ہے۔

دلائل دیتے ہوئے جہانگیر جدون ایڈووکیٹ نے کہا کہ آئین کا آڑٹیکل 17 میڈیا کو یہ آزادی دیتا ہے، جبکہ میڈیا ریاست کا چوتھا ستون ہے اور آزاد عوام کی حکومت کی بنیاد ہی اظہارِ رائے کی آزادی ہے۔

چیف جسٹس اطہر من اللہ نے استفسار کیا کہ آپ نے نیب کے چیئرمین کو کیوں فریق بنایا؟ عدالت نے استغاثہ کو فریق نمبر 5 حذف کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ جو معاملہ اِس عدالت کا نہیں اُسے الگ کردیں۔

بعد ازاں اسلام آباد ہائی کورٹ نے درخواست میں ترمیم کی ہدایت کرتے ہوئے رجسٹرار آفس کو حکم دیا کہ ترمیم کردہ درخواست اگلے روز سماعت کے لیے مقرر کی جائے۔ 

Related Posts