حنید لاکھانی نے حسین لاکھانی اسپتال کوکورونا متاثرہ مریضوں کیلئے وقف کردیا

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Hussain Lakhani Hospital dedicated to corona patients

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

کراچی :پاکستان تحریک انصاف کے رہنماء و سربراہ بیت المال سندھ حنید لاکھانی نے کہا ہے کہ کورونا وائرس کا دن بدن پھیلنا تشویشنا ک ہے اور نہ جانے کتنے لوگوں کو اپنی لپیٹ میں لے گا، کورونا وائرس کب جائے گا اس بارے میں بھی کچھ نہیں کہا جا سکتا۔

یہ ایک قدرتی آفت ہے اور اس سے بچائو کے لیئے ہر کسی کو اپنا اپنا کردار ادا کرنا ہوگا، میں نے اپنی معاشرتی ذمہ داری کو نبھاتے ہوئے حسین لاکھانی اسپتال کورونا وائرس سے متاثر ہونے والے مریضوں کے لیئے وقف کردیا ہے۔

ان خیالات کا اظہارا نہوں نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا، حنید لاکھانی کا کہنا تھا کہ یہ وقت سیاسی پوائنٹ اسکورنگ کا نہیں ہے حسین لاکھانی اسپتال بنانے کا مقصد صرف و صرف قوم کی مدد کرنا ہے ہمارے اس کام میں کوئی سیاسی ایجنڈا نہیں ہے ۔

اس وقت میرے ساتھ نیکی کے اس کا م میں ڈاکٹر عاصم ، جے ڈی سی کے ظفر عباس، ڈاکٹر جنید علی شاہ، ڈاکٹر عمران شاہ، ڈاکٹر صغیر صدیقی، رضاہارون سمیت اور لوگ ہیں جو کام کر رہے ہیں ، انہوں نے کہا حسین لاکھانی اسپتال میں انفیکشن کنٹرول سسٹم، ایئرکنڈیشنز، بیس بیڈ پر مشتمل آئی سی یو، بیس بیڈ کا ایچ ڈی او ،دس بیڈ کا ای آر سمیت دیگر سہولیات دستیاب ہیں۔

کراچی میں اس وقت نہ جانے کتنے اسپتال ہیں جو کورونا وائرس کے مریضوں کو علاج معالجے کی سہولیات فراہم کر رہے ہیں اور کتنے پیسے لے رہے ہیں لیکن حسین لاکھانی اسپتال کی تمام سروسز مکمل فری ہونگی۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ صورتحال ہمیں اس بات کی اجازت نہیں دیتی کہ ہم لاک ڈاؤن لگائیں نہ لگائیں جیسے تماشوں میں وقت ضائع کریں ، لوگوں کو عجیب مشکل میں ڈال دیا گیا کہ یہاں جائیں یہاں نہ جائیں اب ہم صرف سند ھ حکومت کی جانب سے ایک لیٹر کا انتظار کررہے ہیں جیسے ہی وہ لیٹر ہمیں ملے گا ہمارا اسپتال اپنا کام شروع کردیگا۔

انہوں نے کہا کہ یہ وقت صرف خدمت خلق کا ہے استغفار کرنے کا اور اللہ سے اپنے گناہوں کی معافی مانگنے کا لیکن افسوس کی بات ہے کچھ لوگ ان حالات میں بھی پیسے کمانے اور لوٹ مار کے چکر میں لگے ہوئے ہیں شاید ان لوگوں نے اپنی قبروں میں بھی پیسہ ہی لیکر جانا ہوگا۔

مزید پڑھیں: پیٹرول مافیا کا مقابلہ کرنے والے عمران خان نے اپنا غصہ عوام پر نکال دیا، اب غریب کا کیا ہوگا؟

انہوں نے مزید کہا کہ ہم اپنے لوگوں کی زندگی بچانے کے لیئے اپنی پوری کوشش کریں گے کیونکہ کوئی بھی انسانیت سے اور انسانی جان سے بڑھ کر نہیں ہے جن علاقوں میں اسمارٹ لاک ڈاؤن کی ضرورت ہے وہاں کی جائے لیکن ہمیں اپنے اسپتالوں ، فیکٹریوں اور یونیورسٹیوں کے حوالے سے کوئی جامع اقدامات کرنا ہونگے کیونکہ احتیاطی تدابیر اپناتے ہوئے ہمیں نظام زندگی کو بھی چلانا ہے جب تک کورونا وائرس مکمل طور پر ختم نہیں ہوتا ہمیں اس کے ساتھ ہی جینا سیکھنا ہوگا۔

Related Posts