پاکستان کورونا سے بچاؤکرنیوالے ممالک میں ٹاپ لسٹ پر کیسے پہنچا ؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

بین الاقوامی جریدے اکنامسٹ نے پاکستان کو کورونا پر قابو پانے والے ممالک اور خطوں کی فہرست میں ہانگ کانگ اور نیوزی لینڈ کے بعد تیسرا سب سے اہم مقام دیا ہے جس کی بنیاد وائرس کے خلاف اسکورنگ پر رکھی گئی۔

اکنامسٹ کی شائع کردہ رپورٹ کے مطابق پاکستان کا اسکور 84اعشاریہ 4 رہا جسے فہرست میں تیسرے مقام پر رکھا گیا ہے۔ امریکا 72اعشاریہ 8کے اسکور کے ساتھ فہرست میں 20ویں مقام پر ہے۔ پاکستان کے بعد اگلا اہم ترین ملک نائیجیریا ہے۔

پاکستان میں مارچ 2019ء میں کورونا وائرس کا پہلا کیس کراچی میں سامنے آنے کے بعد سندھ حکومت نے فوری اقدامات اٹھاتے ہوئے صوبے بھر میں سخت پابندیاں عائد کیں جس کے بعد وفاق اور دیگر صوبوں نے بھی لاک ڈاؤن کی حکمت عملی اپناتے ہوئے ملک میں سخت اقدامات کئے اور یہی وجہ ہے کہ پاکستان تمام ترمشکلات و مسائل کے باوجود کورونا سے زیادہ متاثرنہیں ہوا اور دوسال میں پاکستان میں مجموعی طور پر 9 لاکھ 66 ہزار 7 افراد متاثر جبکہ وائرس کے باعث 22 ہزار 469 شہری جان کی بازی ہار چکے ہیں۔

اکنامسٹ کی رپورٹ پر ایک نظر:
1۔ ہانگ کانگ 96اعشاریہ 3 کے اسکور کے ساتھ پہلے نمبر پر ہے۔
2۔ 87اعشاریہ8 کے اسکور کیساتھ نیوزی لینڈ دوسرے نمبر پر ہے۔
3۔پاکستان کو 84اعشاریہ4 کے اسکور کیساتھ فہرست میں تیسرا نمبر ملا ہے۔
4۔84اعشاریہ ایک کے اسکور سے نائیجریا چوتھے نمبر پر آیا ہے۔
5۔یوکرین 83اعشاریہ 6کے اسکور کیساتھ پانچویں پوزیشن پر ہے۔
6۔ رومانیہ نے 82اعشاریہ ایک کے اسکور سے چھٹی پوزیشن حاصل کی۔
7۔ڈنمارک 81اعشاریہ 3 کے اسکور کیساتھ ساتویں نمبر پر آیا ہے۔
8۔مصر 81 اعشاریہ 2 کے اسکور کی وجہ سے آٹھویں پوزیشن پر آیا۔
9۔اسرائیل نے 80اعشاریہ 4 کے اسکور سے نویں پوزیشن حاصل کی۔
10۔میکسکو 80 اعشاریہ 2 کے مجموعی اسکورکیساتھ دسویں نمبر پر موجود ہے۔

پاکستان کے برعکس ایران اوربھارت یا دیگر پڑوسی ممالک پر نظر ڈالیں تو پاکستان کی نسبت وہ زیادہ متاثر ہوئے ، پاکستان نے کیسے کورونا کیسز کو کنٹرول کیا اور حالات پر بھی گرفت رکھی آیئے چند اقدامات کا جائزہ لیتے ہیں۔
1۔ بچوں میں قوت مدافعت کم ہوتی ہے، اس لئے پاکستان میں کورونا کا پہلا کیس سامنے آنے کے بعد تعلیمی ادارے بند کردیئے گئے ۔
2۔ ملک میں کاروباری مراکز بند کرکے کورونا کے کیسز کو بڑھنے سے روکا گیا کیونکہ کاروباری مراکز میں بھیڑ کی وجہ سے لوگوں میں وباء پھیلنے کا خدشہ ہوتا ہے۔
3۔ حکومت نے کورونا کے پھیلاؤ کو روکنے کیلئے مساجد، گرجا گھر اوردیگر عبادت گاہوں کے ساتھ ساتھ مزارات کو بند کیا کیونکہ یہاں بھی لوگوں کا ہجوم ہوتا ہے جس سے کورونا پھیل سکتا تھا۔
4۔ کورونا کی وباء کو پھیلنے سے روکنے کیلئے صوبوں نے بین الاضلاع ٹرانسپورٹ پر پابندی لگائی اور ٹرینوں اورپروازوں کو بھی بند کیا تاکہ یہ وباء دیگر شہروں میں لوگوں کو متاثر نہ کرسکے۔
5۔ اسپتالوں میں بھی صرف ایمرجنسی وارڈ میں علاج معالجے کی سہولت فراہم کی گئی اور بیرونی مریضوں کے شعبہ جات بند کردیئے گئے تاکہ لوگ کورونا سے محفوظ رہ سکیں۔
6۔ سینماء، پارکس اور دیگر تفریحی مقامات پر چونکہ لوگوں کا رش ہوتا ہے اور ان جگہوں پر لوگوں میں فاصلہ بھی کم ہوتا ہے تو ان مقامات پر بھی پابندی لگاکر کورونا کے پھیلاؤکو روکا گیا۔
7۔حکومت نے عوام کی ناراضگی کے باوجود ملک میں عیدین  اور دیگر مذہبی تہواروں کے دوران کڑی پابندیاں عائد کرکے کورونا وائرس کو کنٹرول کیا۔
8۔ ملک میں کورونا کوکو روکنے کیلئے ہوٹلوں اور ریسٹورنٹس میں بیٹھ کر کھانا کھانے پر پابندی عائد کی گئی تاکہ یہ وباء ایک دوسرے کو متاثر نہ کرسکے۔
9۔سرکاری و نجی دفاتر میں کورونا کے پھیلاؤ کو روکنے کیلئے حاضری کو کم کیا گیا اور غیر ضروری امور کی انجام دہی پرپابندی عائد کی گئی۔
10۔ملک میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کیلئے ماسک، سماجی فاصلے اور دیگر پابندیوں پرعملدرآمد یقینی بنانے کیلئے سیکورٹی فورسز کی خدمات حاصل کی گئیں۔