مہرین شاہ بھارتی پروڈیوسر کے ہاتھوں جنسی ہراسگی کا شکار،اصل معاملہ کیا ہے؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

پاکستانی ماڈل و اداکارہ سیدہ مہرین شاہ نے بھارتی پروڈیوسر احسان زیدی اور ان کی ٹیم کے کچھ ارکان پر جنسی طور پر ہراساں کرنے کے الزامات لگائے ہیں۔

مہرین شاہ نے ایک ویڈیو کلپ میں اپنے ساتھ ہونے والی آپ بیتی بیان کرتے ہوئے کہا کہ انہیں آذربائیجان کے شہر باکو میں ایک شوٹنگ کے دوران جنسی ہراسگی کا نشانہ بنایا گیا۔

ہندوستانی ڈائریکٹر اور ان کی ٹیم کے ساتھ کام کرنے کے اپنے خوفناک تجربے کا انکشاف کرتے ہوئے انہوں نے ویڈیو پیغام جاری کیا، جس میں مہرین شاہ کا کہنا تھا کہ وہ دیگر اداکاراؤں کو خبردار کرنا چاہتی ہیں۔

مہرین شاہ کا مزید کہنا تھا کہ انڈین پروڈیوسر کی نازیبا حرکتوں پر پاکستانی ڈائریکٹر احسان زیدی مکمل خاموش رہے اور انہوں نے اسے روکنے کی کوشش نہیں کی۔

انہوں نے کہا کہ میرے دوٹوک انکار پر میرے ساتھ امتیازی سلوک برتا گیا، جب میں بیمار ہوگئی تو کوئی مجھے اسپتال نہیں لے کرگیا اور آخری دن کے شوٹ پر مجھے کھانا تک نہیں دیا گیا۔

مہرین شاہ کا انکشاف کرتے ہوئے مزید کہنا تھا کہ رات کو ہمارے ہوٹل میں طوائفوں کو لایا جاتا تھا اوراس کام میں انڈین پروڈیوسر ملوث تھے۔

اداکار نے مزید کہا کہ ان پر عملے کے ایک رکن کے ساتھ تعلقات کا الزام لگایا گیا تھا جس نے بیماری کے دوران ان کی مدد کی تھی، کیونکہ میں نے ان کے ناجائز مطالبات ماننے سے انکار کردیا تھا۔

مزید پڑھیں:طلاق کو عجیب نہ بنائیں، سائرہ اور شہروز کا طلاق کے بعد ایک ساتھ پہلا انٹرویو

مہرین شاہ نے بتایا کہ سیکس ورکرز کو بھی ان کے ہوٹل کی پارٹی میں مدعو کیا گیا تھا جس میں عملے کے ارکان نے شرکت کی تھی۔

Related Posts