سائنس و ٹیکنالوجی کی وزارت سیکرٹری نے دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان سالانہ بھنگ کو درآمد کرکے کافی آمدنی کرسکتا ہے۔
وزارتِ سیکریٹری کے مطابق پاکستان بھنگ سے متعلق پالیسی پر عمل درآمد کرکے چار سالوں میں 8 ارب ڈالر کی آمدنی حاصل کرسکتا ہے۔
سینیٹر شفیق ترین کی زیرِصدارت قائمہ کمیٹی برائے سائنس و ٹیکنالوجی کا اجلاس ہوا، جس میں اس بات پر غور کیا گیا کہ حکومت بھنگ کے استعمال سے متعلق پالیسی بنا کر چند ماہ میں 2 ارب ڈالر کا ریونیو کماسکتی ہے۔
سائنس و ٹیکنالوجی کے وزیر شبلی فراز نے کہا کہ پاکستان نے کبھی بھنگ کی پالیسی پر عمل نہیں کیا لیکن موجودہ معاشی حالات کی روشنی میں پاکستان کے لیے منشیات کی قانونی فروخت کے ذریعے آمدنی حاصل کرنے کا وقت آگیا ہے۔
کیا صنعتوں پر 10 فیصد ’سپر ٹیکس‘ لگانے سے مہنگائی کم ہوگی؟