مدت پوری ہونے سے قبل کوئٹہ کی بہتری کے منصوبے مکمل کرینگے،وزیراعلیٰ بلوچستان

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

کوئٹہ: وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے کہا ہے کہ بلوچستان پاکستان کی ترقی کا اہم جز ہے وفاق میں بلوچستان کی بہتر اور صوبے کو توجہ دینے سے ملک میں بہتری اور ترقی آئیگی وزیراعظم عمران خان سے مطالبہ ہے کہ وفاقی کابینہ میں صوبے کے پانچ سے چھ وزیرشامل کئے جائیں۔

اپوزیشن جماعتوں نے پی ایس ڈی پی کو عدالت میں چیلنج کر کے ہزاروں لوگوں کے روزگار اور صوبے کی ترقی کو روکنے کی کوشش کی، اسمبلی میں تقرریں کرنے والوں کے عمل در اصل ترقی مخالف ہیں،حکومتی مدت پوری ہونے سے قبل کوئٹہ شہر کی بہتری کے منصوبے مکمل کریں گے۔

یہ بات انہوں نے منگل کو سریاب روڈ توسیع منصوبے کے کام کا جائزہ لینے کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی اس موقع پر صوبائی وزراء میر سلیم کھوسہ، عبدالرحمن کھیتران سمیت دیگر اعلیٰ حکام بھی موجود تھے۔

وزیراعلی جام کمال خان نے کہا کہ اتحادی جماعتوں کی کاوشوں سے کوئٹہ میں بڑے تر قیاتی منصوبے تکمیل کی جانب گامزن ہیں ہماری کوشش ہے کہ اپنے دور میں ہی کوئٹہ کو بہتر کریں،کوئٹہ شہر میں 3ارب روپے مالیت کے ترقیاتی منصوبوں کا جال بچھایا ہے۔

ترقیاتی منصوبے آئندہ تین سے پانچ سال میں مکمل ہوں گے،مغربی بائی پاس پر روڈبن رہا ہے،ہنہ اور نواں کلی کی سڑک بن چکی ہے،پرنس روڈ اور پٹیل روڈ بھِی کوئٹہ پیکیج منصوبے میں شامل ہیں۔

انہوں نے کہا کہ صوبے میں کینسر اور کارڈیک ہسپتال، سریاب روڈ، مغربی بائی پاس، وندر ڈیم، ڈیرہ مراد جمالی بائی پاس کے منصوبے حکومتی مدت مکمل ہونے سے پہلے مکمل کریں گے ان منصوبوں کی تکمیل سے صوبے میں آب نوشی تعلیم اور صحت سمیت دیگر شعبوں میں بہتری آئے گی۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے پورے پی ایس ڈی پی پر اسٹے لینے سے چھ مہینے ضائع ہوئے،ایک منصوبے کے شروع ہونے سے سینکڑوں لوگوں کو روزگار مہیا ہوتاہے۔

پی ایس ڈی پی سے ہزاروں افراد کو روزگار ملتا ہے اپوزیشن کی کچھ جماعتیں جو اپنے سینے میں بلوچستان کا درد رکھنے کی دعویدار ہیں او ر اسمبلی میں ایسی تقاریر کرتی ہیں کہ جس سے لگتا ہے صرف انہیں بلوچستان کی فکر ہے لیکن عملی طور پر وہ اسکا الٹ کرتی ہیں۔

انہوں نے حکومت کو کریڈیٹ نہ دینے کی خاطر پی ایس ڈی پی کے کام بند کروائے اگر وہ ایک سال تک حکومت کا کام بھی بند کروا دیں تو آئندہ برس حکومت کام کر لیگی مگر انہیں اس بات کا احساس نہیں ہے کہ ترقیاتی کام بند ہونے کی وجہ سے ہزاروں لوگوں کا روزگار متاثر ہوتاہے۔

حکومت کو سپر یم کورٹ سے ریلیف ملا ہے ہمارا جو وقت ضائع ہوا ہے چیزوں کو تیزی سے بہتر کریں گے۔انہوں نے کہاکہ وزیراعظم کی خصوصی دلچسپی سے بلوچستان میں میگاپروجیکٹس شروع کئے گئے ہیں وفاق میں بلوچستان کا بہت بڑا پیکج ہے بلوچستان کے لئے مختص فنڈ کسی اور طرف خرچ نہیں کئے جائیں گے۔

وفاقی حکومت کے پیکج پر فوری طور پر کام شروع کریں گے، انہوں نے مزید کہا کہ میرا عمران خان سے مطالبہ ہے کہ بلوچستان سے وفاقی کابینہ میں نمائندگی زیادہ بڑھائی جائے، ہم صرف دو کی بات نہیں کرتے،ہماری اور اتحادی جماعتوں سے وفاقی کابینہ میں بلوچستان سے کم ازکم پانچ سے چھ وزیر ہونے چاہئیں۔