آپ کے خیال میں بینڈز ٹوٹنے کی کیا وجہ ہوتی ہے؟ رحیم شاہ سے خصوصی گفتگو

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

آپ کے خیال میں بینڈز ٹوٹنے کی کیا وجہ ہوتی ہے؟ رحیم شاہ سے خصوصی گفتگو
آپ کے خیال میں بینڈز ٹوٹنے کی کیا وجہ ہوتی ہے؟ رحیم شاہ سے خصوصی گفتگو

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

پاکستان اپنی رنگا رنگ تہذیب اور ثقافت کے لئے پوری دنیا میں نمایاں مقام رکھتا ہے۔ اس کی ثقافت کے حسین رنگ ساری دنیا کی زینت بنے ہوئے ہیں۔ اس کرہ ارض کے انگنت رنگوں پر نظرثانی کرنا دریا کو کوزے میں بند کرنے جیسا ہے۔ یوں تو ثقافتی تہوار، فن تعمیر، رسم و رواج، مزیدار کھانے،زبان اور لباس اس کے رنگوں میں نمایاں ہیں۔ مگر اس تمام فہرست میں موسیقی سر فہرست ہے تبھی تو موسیقی یا گانے کو روح کی غذا کہا جاتا ہے اور بقول شاعر ، ‘ہر دل جو پیار کرے گا، گانا گائے گا۔

پاکستان کے نامور گلوکاروں میں رحیم شاہ کا نام ایک ایسا ہے جو کہ بہت مقبول ہے اور اُن کا گانا ‘ماں مجھ کو جھولا جھلاؤ نہ رے’ کا شمار پاکستان کے مقبول ترین گانوں میں ہوتا ہے۔

اس ہفتے ایم ایم نیوز نے نامور گلوکار رحیم شاہ کے ساتھ خصوصی نشست کا اہتمام کیا، جس کا احوال پیش خدمت ہے۔

ایم ایم نیوز: آج کل کیسی گزررہی ہے آپ کی زندگی؟

رحیم شاہ: فی الحال تو 3 سال سے زندگی سو سو کر گزررہی ہے۔

ایم ایم نیوز: آپ گلوکاری کے علاوہ کیا کیا شوق رکھتے ہیں؟

رحیم شاہ: پہلے تو سب شوق تھے جیسے کرکٹ کا، دوڑنے کا، فٹ بال کھیلنے کا مگر اب صرف جوگنگ کا شوق ہے۔

ایم ایم نیوز: آج کل کن پروجیکٹس پر آپ کام کرہے ہیں؟

رحیم شاہ: میرا ایک کلام ریلیز ہواہے جس میں میں نے کلمہ پڑھا ہے لا الہ الااللہ اوراس عید پر ایک پاکستانی فلم ریلیز ہورہی ہے ‘گبھرانا نہیں’ اس میں میرا ایک پرانا گانا شامل ہے جس پر میں نے بہترین بھنگڑا ایوارڈ بھی جیتا تھا ‘تیرے عشق نہ کی تے تو نہ کی تہ جانیا’ یہ گانا ریمکس ورژن کے ساتھ اس فلم میں شامل ہے، اس کے علاوہ ایک صوفیانہ کلام ہے جو کہ برطانیہ میں فلمایا جارہے ریلیز ہوگا، نیٹ فلکس پر میری ایک فلم جو کہ 14 پہلے ریلیز ہوچکی تھی وہ ریلیز ہونے والی ہے، جسکا میوزک میں نے پیش کیا تھا۔

ایم ایم نیوز: آپ کے خیال میں گانوں کا ریمکس بنانا بہتر ہوتا ہے، یا ریمکس بنانے سے اصل گانا خراب ہوجاتا ہے؟

رحیم شاہ: پہلے میں ایسا سمجھتا تھا کہ ریمکس بنانے سے گانوں کا اصل مزا خراب ہوجاتا ہے لیکن اب میرے خیال میں تبدیلی آئی ہے کیونکہ مجھے ایسا لگتا ہے کہ اگر گانے ریمکس کے بغیر سنیں گے تو سننے والا صحیح سے لطف اندوز نہیں ہوسکے گا جبکہ ریمکس گانوں کو سننے میں زیادہ مزا آتا ہے۔

ایم ایم نیوز: آپ جس طرح کا لباس پہن کر آئے ہیں اس کو دیکھ کر لگتا ہے کہ آپ خاصے مشرقی ہیں؟

رحیم شاہ: نہیں، ایسی بات نہیں ہے، مجھے جس لباس میں بہتر محسوس ہوتا ہے میں اسی کا انتخاب کرتا ہوں اور آج جو یہ شلوار قمیض میں نے پہنا ہوا ہے، یہ دراصل پاکستان کا لباس ہے۔

ایم ایم نیوز: آپ کے خیال میں ایک کامیاب گلوکار ہونے کے لئے کیا ضروری ہے؟

رحیم شاہ: میرے خیال میں کامیاب گلوکار وہی ہوتا ہے جو کہ ایک اچھا انسان ہوتا ہے کیونکہ بعض ایسے لوگ بھی ہیں جن کو آواز اچھی نہیں ہے لیکن پھر بھی لوگ اُن کے گانوں کو پسند کرتے ہیں، اس کا مطلب یہی ہوا کہ جو انسان اچھا ہوتا ہے اُس کو اللہ تعالیٰ خود ہی عزت دے دیتا ہے۔

ایم ایم نیوز: ایسی کیا وجہ تھی جو آپ کی گلوکاری میں آمد کی وجہ بنی؟

رحیم شاہ: میرے گھر میں بہت غربت تھی، والد صاحب مزدور تھے اور میں دیکھتا تھا کہ پاکستان سے باہر جاکر لوگوں کے گھر کے مالی حالات کافی بدل جاتے ہیں تو پھر میں نے بھی یہی سوچا کہ گانے گانا شروع کردوں کیونکہ باہر ملکوں میں فنکاروں کی بڑی عزت ہے، پھر میں نے کلام پڑھتے پڑھتے گانے گانے شروع کردیے۔

ایم ایم نیوز: کیا آپ کے خیال میں پاکستان میں فنکاروں کی قدر نہیں ہے؟

رحیم شاہ: نہیں، ایسا بالکل بھی نہیں ہے کیونکہ میں نے پہلے ہی اس بات کی وضاحت دی تھی کہ اگر آمی خود اچھا ہے تو اُس کو اللہ عزت خود ہی دے دیگا اور اگر وہ بُرا ہے تو عزت بھی نہیں ملے گی۔

ایم ایم نیوز: کیا آپ کے گھروالوں کی جانب سے آپ کو سپورٹ حاصل تھی؟

رحیم شاہ: میرے گھروالوں کی طرف سے مجھے کسی قسم کی سپورٹ نہیں تھی اور میرے والد صاحب تو سخت مخالف تھے۔

ایم ایم نیوز: آپ کا سب سے پہلا گانا کونسا تھا؟

رحیم شاہ: میرا سب سے پہلے گانا بڑا درد بھرا تھا اور درد بھرا ہونے کی وجہ غربت تھی۔

ایم ایم نیوز: رحیم آپ ایک سانگ رائٹر بھی ہیں تو آپ اپنے گانے خود لکھتے ہیں یا کسی اور سے لکھواتے ہیں؟

رحیم شاہ: نہیں صرف ایک دو لائنیں لکھ سکتا ہوں پورا گانا نہیں لکھ سکتا، جیسے ‘مامادے’ اور’ماں جھولا جھولاؤ نہ’ کی شروع کی ایک دو لا ئینیں لکھیں تھیں باقی شاعر سے ہی لکھوائی تھیں۔

ایم ایم نیوز: کیا آپ کا کوئی پشتو گانا ریلیز ہونے والا ہے؟

رحیم شاہ: میرے پشتو گانے اتنے ریلیز ہوتے ہیں کہ میں آپ کو شمار نہیں کراسکتا، ہر پشتو فلم میں میرے دو گانے تو ضرور ہوتے ہیں۔

ایم ایم نیوز: آپ کے گانے’مامادے’ کا کیا مطلب ہے؟

رحیم شاہ: ‘مامادے’ کا مطلب ہے کہ ‘جو ہے وہ ماموں ہی ہے’۔

ایم ایم نیوز: کیا آپ کا کوئی ایسا گانا ہے جو کہ آپ کی اصل زندگی سے مماثلت رکھتا ہو؟

رحیم شاہ: نہیں، میرا ہر گانا میرے دل کے قریب ہوتا ہے۔

ایم ایم نیوز: آپ اب تک کتنے گانے گاچکے ہیں، کیا آپ کو کوئی تعداد معلوم ہے؟

رحیم شاہ: اس سوال کا جواب دینا میرے لئے آسان نہیں ہے کیونکہ میں اتنے گانے گاچکا ہوں کہ گنتی کرنا میرے لئے بہت مشکل ہے۔

ایم ایم نیوز: آپ کو میوزک کا کون سا آلہ استعمال کرنا آتا ہے؟

رحیم شاہ: مجھے ہارمونیم تھوڑا بہت استعمال کرنا آتا ہے۔

ایم ایم نیوز: کیا آپ نے میوزک کبھی کسی کو سکھایا ہے؟

رحیم شاہ: نہیں سکھایا تو نہیں ہے، ہاں البتہ میں نے اپنے چند دوستوں کی رہنمائی ضرور کی ہے۔

ایم ایم نیوز: رحیم، آپ نے ابھی کچھ دیر پہلے نیٹ فلکس کا ذکر کیا تھا، آپ مجھے بتائیں کہ آپ کو نیٹ فلکس تک پہنچنے میں کتنی مشکل پیش آئی؟

رحیم شاہ: نہیں مجھے مشکل پیش کیسے آئے گی کیونکہ میری پُرانی فلم ہے جو کہ نیٹ فلکس پر آئے گی، اس کے سارے گانے میں نے گائے ہیں، فلم کا نام ممبئی فلائٹ 120 ہے اور یہ راجپال یادو کی فلم ہے۔

 ایم ایم نیوز: آپ کا رول ماڈل کون ہے، جس کو دیکھ کر آپ گلوکاری کی طرف آئے؟

رحیم شاہ: نہیں رول ماڈل تو کوئی نہیں ہے میرا کیونکہ میں نے پہلے ہی کہا ہے کہ جو اچھا انسان ہے وہ مجھے پسند ہے اور اس حوالے سے بات کروں تو سلمان علوی،سید اقبال حسین شاہ اور ساحر رضوی شاہ یہ تین لوگ میرے رول ماڈل جیسے ہیں۔

ایم ایم نیوز: کیا کبھی آپ کو شروع میں گلوکاری کرتے ہوئے مشکل ہوتی تھی، لوگوں کے ہجوم کو دیکھ کر؟

رحیم شاہ: نہیں ایسا تو کبھی نہیں ہوا ہے، ہاں البتہ ایک واقعہ ایسا ہو تھا جسے میں کبھی نہیں بھول سکتا، میرے استاد تھے صالح محمد صاحب اُن کے ساتھ ایک دفعہ میں کسی کے گھر گانا کے لئے گیا وہاں جاکر بیٹھے ہی تھے کہ اچانک سے ایک معمر سے شخص آئے داڑھی والے، انہوں نے آتے ہی ہمارے میوزک کے آلات د ور پھینکے اور ہمیں بہت سنائیں، یہ بہت عجیب واقعہ ہوا تھا جسے میں کبھی نہیں بھول سکتا۔

ایم ایم نیوز: آپ کا زندگی سب سے بہترین شو کون سا تھا؟

رحیم شاہ: سب سے بہترین شو اس وقت ہورہا ہے گپ شپ نائٹ، اس سے بہترین شو ابھی تک نہیں ہوا۔

ایم ایم نیوز: آپ کبھی کسی بینڈ کاحصہ کیوں نہیں رہے؟

رحیم شاہ: میں ہمیشہ سے بینڈ کاحصہ ہی رہا ہوں، چاند تارہ بینڈ۔

ایم ایم نیوز: رحیم صاحب یہ بتائیں کہ بینڈ کا نام چاند تارہ کیسے رکھا؟

رحیم شاہ: کچھ سوچ کہ نہیں رکھا، لوگوں نے خود ہی کہہ د یا کیونکہ جب چار لوگ ایک ساتھ اکھٹے ہوجاتے ہیں تو بینڈ خودبخود بن جاتا ہے تو ہمارابھی خودبخود بن گیا اور میں ہمیشہ بینڈ میں موجود لڑکوں کے ساتھ ہی پرفارم کرتا ہوں۔

ایم ایم نیوز: ہم دیکھتے ہیں کہ اکثر اوقات بینڈ ٹوٹ بھی جاتے ہیں، تو آپ کے خیال میں اس کی کیا وجہ ہوتی ہے؟

رحیم شاہ: پیسہ ہے اصل وجہ بینڈز ٹوٹنے کی تو جب لالچ آجاتی ہے تو بینڈز خودبخود ٹوٹ جاتے ہیں، وہ کہتے ہیں نا لالچ بُری بلا ہے یہی وجہ ہے اور کوئی وجہ نہیں ہے بینڈز ٹوٹنے کی۔

ایم ایم نیوز: آج کل کی جدید موسیقی کہ حوالے سے آپ کا کیا کہنا ہے، کس طرح سے آپ جدید موسیقی کو دیکھتے ہیں؟

رحیم شاہ: جدید موسیقی بہت اچھی ہے اورآج کل کے نئے دور کے حساب سے چل رہی ہے۔

ایم ایم نیوز: آپ کا ایک گانا بھارت نے چرایا تھا، اس حوالے سے کیا کہنا ہے؟

رحیم شاہ: ایک نہیں تین گانے چُرائے تھے اور میں نے اُس پر کچھ نہیں کیا خاموش ہوکے بیٹھ گیا تھا، کیا کرسکتا تھا کیونکہ جب وہ نصرت فتح علی خان اور مہدی حسن کے گانے چُرا سکتے ہیں تو پھر میں تو بہت بعد میں آتا ہوں۔

ایم ایم نیوز: آپ کو انڈیا کے کون سے گلوکار پسند ہیں؟

رحیم شاہ: مجھے بہت سارے گلوکار پسند ہیں جیسے سریش واڑی، سونونگم اور کمار سانو سب پسند ہیں۔

ایم ایم نیوز: رحیم آپ کا ایک گانا بہت مشہور ہے، ماں مجھ کو جھولا جھلاؤنہ، تو آپ یہ بتائیں کہ آپ اپنی والدہ کے کتنے قریب ہیں؟

رحیم شاہ: میں اپنی والدہ کے بہت قریب تھا، ہر بچہ ہوتا ہے، اس گانے کے پیچھے یہ حقیقت ہے کہ ایک دن بیٹھا ہوا تھا تو ایسی ہی یہ گانا گنگنا شروع کردیا، پھر یہ گانا آگیا اور مشہور بھی بہت ہوا، بہت لوگوں نے اس کو پسند کیا۔

ایم ایم نیوز: عمران خان کے اقتدار میں آنے کے بعد بہت سارے لوگوں کا یہ کہنا ہے کہ مہنگائی بہت بڑھ گئی ہے، آپ کیا کہتے ہیں؟

رحیم شاہ: صحیح کہتے ہیں لوگ مہنگائی واقعی میں بہت بڑھ گئی ہے۔

ایم ایم نیوز: آپ کا کوئی پسندیدہ سیاستدان جو آپ کو بہت پسند ہو؟

رحیم شاہ: ایسا کوئی بھی سیاستدان نہیں ہے جو مجھے پسند ہو۔

ایم ایم نیوز: آپ کا کوئی ایسا فین مومنٹ جسے آپ آج تک نہیں بھول پائے ہوں؟

رحیم شاہ: میرا فین مومنٹ، ہاں ایک تھا مگر میں اس کا ذکر نہیں کرسکتا۔

ایم ایم نیوز: آخر میں آپ اپنے چاہنے والوں کو کیا پیغام دینا چاہتے ہیں؟

رحیم شاہ: میں سب سے یہی کہوں گا کہ دعا کریں کہ یہ ملک صحیح لوگوں کے ہاتھوں میں چلاجائے جو کہ ملک سے وفادار ہوں اور ملک خوب ترقی کرے۔

مزید پڑھیں: میڈیا میں کس طرح سے آئیں اور سیلیبرٹی شیف کیسے بنیں؟شازیہ نور سے خصوصی گفتگو

Related Posts