مفتی اعظم عُمان نے اسرائیلیوں پر فلسطینیوں کے مسلح حملوں کی حمایت کردی

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

سلطنت عُمان کے مفتی اعظم احمد بن حمد الخلیلی نے مقبوضہ بیت المقدس میں نوجوان خیری علقم کی جانب سے کیے گئے کمانڈو آپریشن کی تعریف کی جس کے دوران سات اسرائیلی اس کی موت سے پہلے ہی مارے گئے۔

الخلیلی نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ کیا “ہم مقبوضہ فلسطین کی سرزمین کے اندر اور قابل فخر غزہ میں بہادرانہ مزاحمت کو دل کی گہرائیوں سے سلام پیش کرتے ہیں۔”

یہ بھی پڑھیں:

افغان طالبان نے مساجد پر خودکش حملوں کو اسلام کے منافی قرار دیدیا، پشاور دھماکے کی مذمت

انہوں نے مزید کہا کہ “ہم اللہ تعالی سے دعا گو ہیں کہ وہ جلد از جلد فلسطینی قوم کو فتح عطا فرمائے اور اور قابض دشمن کو نیست و نابود کرے تاکہ قابض ریاست کی فلسطین کی سرزمین پر حکمرانی کا خاتمہ اور ایک آزاد اور خود مختار فلسطینی ریاست کا قیام ممکن ہوسکے۔

الخلیلی کا موقف ان کے ملک کی حکومت کے برعکس ہے، جس نے اس کارروائی کی مذمت کی تھی۔ یہ پہلی بار نہیں ہے کہ سلطنت کے مفتی اعظم نے اپنے ملک میں سرکاری موقف کے برعکس کوئی موقف اختیار کیا ہو۔

نوجوان خیری علقم کو مقبوضہ بیت المقدس میں برسوں کی سب سے طاقتور کارروائی میں سات اسرائیلیوں کو ہلاک کرنے کے بعد شہید کیا گیا۔

علقم آپریشن کی وجہ سے اسرائیل میں سکیورٹی ہائی الرٹ ہے ہوا۔ قابض وزیر اعظم بن یامین نیتن یاہو نے کشیدگی میں اضافے کی دھمکیاں بھیجنا شروع کر دی ہیں۔

یہ بات قابل ذکر ہے کہ یہ کارروائی جنین میں قابض فوج کے ہاتھوں نو شہریوں کی ہلاکت کے ایک دن 

Related Posts