حکومت کا ن لیگ کی جانب سے صحافیوں اور چینلز کو نوازنے کی تحقیقات کا فیصلہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

حکومت کا ن لیگ کی جانب سے صحافیوں اور چینلز کو نوازنے کی تحقیقات کا فیصلہ
حکومت کا ن لیگ کی جانب سے صحافیوں اور چینلز کو نوازنے کی تحقیقات کا فیصلہ

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

اسلام آباد: وفاقی وزراء کی جانب سے پاکستان مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز کو اس وقت تنقید کا نشانہ بنایا جب انہوں نے اعتراف کیا کہ ان کی جانب سے بعض ٹی وی چینلز کو اشتہارات دینے سے انکار کرنے کی ہدایات جاری کرنے کا ایک آڈیو کلپ حقیقی تھا۔

وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے وفاقی وزیر توانائی حماد اظہر کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مریم نوازمسلم لیگ(ن) کا میڈیاسیل چلارہی تھیں، وزیراعظم ہاؤس میں مریم نوازکااسپیشل میڈیا سیل بنایا گیاتھا، آج مریم نواز نے اپنے میڈیا سیل کا اعتراف کیا۔ منظم طریقے سے صحافیوں کو خریدا گیا۔ مخالف صحافیوں کے گروپ کو سزائیں دی گئیں۔

فواد چوہدری نے کہا کہ مریم نواز نے جن چینلز کو سزادی ان کے نام لیے، مریم نے جن کو سزانہیں دی ان کے نام نہیں لیے، مریم نے میڈیا سیل کی سربراہی کا اعتراف کرلیا، لیگی نائب صدر نے 10ارب روپے من پسند چینلز کو دیئے۔ جن صحافیوں کو فلیٹ اور پیسے دیئے گئے ان کی تحقیقات ہوں گی۔ ساراکام مریم نوازخودکررہی تھیں، جبکہ پرویزرشیدکٹھ پتلی تھے۔

فواد چوہدری نے کہا کہ مریم نواز نے مسلم لیگ (ن) کے سابقہ دور حکومت میں وزیراعظم ہاؤس میں میڈیا سیل کے سربراہ کی حیثیت سے یہ عوامی فنڈز دیے۔

وزیر توانائی حماد اظہر کے ہمراہ، وفاقی وزیر نے بریفنگ کے بعد ریکارڈ میڈیا سے شیئر کرنے کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے اشتہارات کا انتظام مسلم لیگ (ن) کی جانب سے قائم کردہ ‘بدنام میڈیا سیل’ کے ذریعے کیا جاتا ہے تاکہ مخصوص صحافیوں کو ان کے حق میں قصیدے پڑھنے پر انعام دیا جا سکے۔

فواد چوہدری نے کہا کہ 2015 میں وزیر اعظم ہاؤس میں مریم نواز کی براہ راست نگرانی میں ایک خصوصی میڈیا سیل کام کر رہا تھا، ابتدائی طور پر 15 ممبران کو سیل کا حصہ بنایا گیا اور بعد میں ٹارگٹڈ میڈیا مہم چلانے کے لیے اضافی بھرتی کے لیے 20 ملین روپے مختص کیے گئے۔

انہوں نے کہا کہ مریم نواز نے تصدیق کی کہ وہ مسلم لیگ ن کے دور میں سیل کی نگرانی کر رہی تھیں۔ فواد نے کہا کہ مریم کا مخصوص ٹیلی ویژن چینلز کے اشتہارات میں کمی یا بلاک کرنے کا اعتراف یقیناً ایک غیر اخلاقی اور غیر قانونی فعل ہے۔ انہوں نے کہا، پرائیویٹ شخص کی طرف سے پبلک فنڈ کو ہینڈل کرنا ایف آئی اے کے دائرہ اختیار میں ایک جرم ہے۔

انہوں نے کہا کہ مریم کے اعتراف نے ثابت کر دیا ہے کہ مسلم لیگ (ن) نے اپنے آخری دور میں میڈیا کے ساتھ کس طرح ’منظم ہیرا پھیری‘ کی۔ انہوں نے کہا کہ یہ صحافی برادری اور میڈیا تنظیموں کے لیے چشم کشا انکشاف ہے۔

اس سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ جب پاکستان تحریک انصاف کے پاس اتنے وسائل نہیں تھے تو اسے کتنی مشکلات کا سامنا تھا۔ ہمارے پاس وسائل نہیں تھے کہ 15 سے 18 ارب روپے کی خطیر رقم کسی کو دے سکیں۔ ہم نے معاملے کی تحقیقات کے لیے سنجیدگی سے تحقیقات کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

مزید پڑھیں: مسلم لیگ ن کا مریم نواز کی آڈیو کے درست ہونے کااعتراف

انہوں نے کہا کہ اس بات کی مکمل تحقیقات کی جائیں گی کہ مریم نے کوئی سرکاری عہدہ نہ ہونے کے باوجود صحافیوں اور میڈیا ہاؤسز کو نوازنے اور سزا دینے کے اعتراف کے بعد یہ شو کیسے چلایا۔ انہوں نے مزید کہا کہ واضح رہے کہ عوامی پیسے کا غلط استعمال ایک الگ فوجداری مقدمہ تھا۔

Related Posts