وفاقی حکومت نے توقعات کے برعکس اگلے 15 دنوں کے لیے پیٹرول کی قیمت میں کوئی تبدیلی نہیں کی حالانکہ بین الاقوامی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں میں نمایاں کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔
وزارت خزانہ کی جانب سے جاری کردہ تفصیلات کے مطابق 16 مئی سے 31 مئی تک پیٹرول کی فی لیٹر قیمت 252اعشاریہ 63 روپے برقرار رکھی گئی ہے تاہم ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 2 روپے فی لیٹر کمی کی گئی ہے جس کے بعد نئی قیمت 254اعشاریہ 64 روپے فی لیٹر مقرر کی گئی ہے۔
اسی طرح مٹی کے تیل کی قیمت میں 5اعشاریہ 04 روپے فی لیٹر کمی ہوئی ہے اور اب یہ 164اعشاریہ 65 روپے فی لیٹر میں دستیاب ہوگا۔ لائٹ اسپیڈ ڈیزل کی قیمت 4اعشاریہ 68 روپے کم ہو کر 150اعشاریہ 65 روپے فی لیٹر کر دی گئی ہے۔
یہ دو ماہ کے دوران تیسری مرتبہ ہے کہ حکومت نے بین الاقوامی سطح پر تیل کی قیمتوں میں کمی کا پورا فائدہ پاکستانی عوام تک منتقل نہیں کیا اور پیٹرول کی قیمت کو جوں کا توں برقرار رکھا ہے۔
ذرائع کے مطابق حکومت نے فنانس بل 2024-25 میں ٹیکس کی خامیوں کی وجہ سے تیل کی صنعت کو ہونے والے 34 ارب روپے کے نقصان کی تلافی کے لیے پیٹرول اور ڈیزل دونوں پر ان لینڈ فریٹ ایکوئلائزیشن مارجن میں اضافہ کر دیا ہے۔
اس سے قبل مختلف رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ مئی 2025 کے دوسرے پندرہ روزہ جائزے میں پاکستان میں پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں معمولی کمی کی جائے گی۔
ذرائع نے بتایا تھا کہ پیٹرول کی قیمت میں تقریباً 3اعشاریہ 5 روپے فی لیٹر کمی کی جا سکتی ہے جس کے بعد نئی متوقع قیمت 249اعشاریہ 30 روپے فی لیٹر ہو سکتی ہے۔
اسی طرح ڈیزل کی قیمت میں تقریباً 7 روپے کمی متوقع تھی، جس سے نئی قیمت 250 روپے فی لیٹر ہونے کی امید کی جا رہی تھی۔