اچھا کسٹمر کامیابی کی پہچان

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

 کاروبار تو ہر کوئی کرنا چاہتا ہے مگر کامیابی صرف کچھ لوگوں کا مقدر بنتی ہے۔ کاروبار شروع کرتے وقت ہر انسان دوسرے کامیاب انسان کو دیکھ کر یہ سمجھتا ہے کہ شائد وہ بھی کامیاب ہوجائے گا اور اسی انداز سے وہ اپنا کاروبار شروع کرنے کی کوشش کرتا ہے۔

ایک قدیم مثال ہے کہ اونٹ کو سمندر میں نہاتے ہوئے دیکھ کر جب گھوڑا اونٹ کے قریب جاتا ہے تو وہ ڈوب جاتا ہے کیونکہ اونٹ کی گردن لمبی ہوتی اور اس کو اپنی گردن کا اندازہ ہوتا ہے کہ وہ کس حد تک پانی کے باہر رہ سکتی ہے۔

اسی لئے ہر انسان کو چاہئے کہ کاروبار کرتے وقت اپنی پلاننگ اور اپنے وسائل کے مطابق کاروبار کا منصوبہ بنائے اور کاروبار کی کامیابی اور اس کی مشکلات کو مدنظر رکھتے ہوئے کاروبار کا آغاز کرے۔

کاروبار میں اتار چڑھاؤ ضرور آتا ہے مگر بیشتر لوگ برا وقت آنے پر کاروبار بند کرنے کو ترجیح دیتے ہیں اور اپنی ناکامی کا ذمہ کسی نہ کسی دوسرے پر تھوپ دیتے ہیں۔

کسی بھی کاروبار میں ناکامی کی اصل وجہ آغاز میں عروج وزوال کو مدنظر نہ رکھنا ہوتا ہے۔ جو زوال کو مد نظر رکھتے ہوئے کاروبار کرتے ہیں وہ مستقل مزاجی کے ساتھ ہمیشہ کام کرتے دکھائی دیتے ہیں اور مارکیٹ کے اتار چڑھاؤ کا سامنا کرتے ہوئے اپنی کامیابی کی منزل تک پہنچ جاتے ہیں۔

کاروبار کی سب سے اہم وجہ کامیابی ہوتی ہے اس کاروبار کے صارف۔ ظاہر ہے آپ اگر اپنے نظریئے سے سوچیں گے تو آپ کامیاب نہیں ہونگے کیونکہ آپ کے خریدار آپ جیسے نہیں ہیں۔ خریدار کو مدنظر رکھتے ہوئے آپ نے اپنے کاروبار کو ایمانداری اور معیار کو برقرار رکھتے ہوئے آگے بڑھانا ہوتا ہے۔

خریدار 3 طرح کے ہوتے ہیں۔ ایک وہ جو قیمت کو سامنے رکھ کر اپنی خریداری کا فیصلہ کرتے ہیں، ان کا مقصد کم سے کم قیمت پر بہتر سے بہتر اشیاء خریدنا ہوتا ہے۔ ایسے لوگ بہت مشکل سے کسی بھی چیز کو ہمیشہ کیلئے لیتے ہیں۔ ان کی خریداری ہمیشہ بدلتی رہتی ہے۔اسی لئے کاروباری حضرات کو چاہیے کہ ایسے صارفین کو مدنظر رکھ کر کام نہ کریں۔

دوسری جانب ایسے خریدار ہوتے ہیں جو بہت مشکل ترین صارفین میں شمار ہوتے ہیں۔قیمت سب سے کم چاہتے ہیں اور معیار ان کو سب سے بہتر درکار ہوتا ہے اور نکتہ چینی سے بھی باز نہیں آتے اور ایسی نکتہ چینی کے دوران آپ کی اشیاء میں برائیاں تلاش کرتے اور کوئی بھی اشیاء خریدتے وقت اس کی برائی کی تشہیر کرتے ہیں۔ایسے صارفین بھی آپ کیلئے خطرناک ہوتے ہیں کیونکہ وہ آپ کو کاروبار کم اور بدنامی زیادہ دیتے ہیں جس کی وجہ سے آپ کا کاروبار منجمد ہوجاتا ہے۔

تیسرے بہت مخصوص قسم کے لوگ ہوتے ہیں ، ان کی تعداد بھی بہت کم ہوتی ہے اور بیشتر کاروباری حضرات ان پر توجہ نہیں دیتے کیونکہ ان کی تعداد بہت کم ہوتی ہے ۔کاروباری حضرات کو کوئی بھی کاروبار شروع کرتے وقت عموماً یہ دیکھا جاتا ہے کہ وہ پہلی قسم کے لوگوں پر زیادہ توجہ دیتے ہیں کیونکہ ان کی تعداد بہت زیادہ ہوتی ہے۔

یہاں سوچنے کی بات یہ ہے کہ ان کی تعداد زیادہ ہونے کے باوجود وہ کمپنیوں کو فائدہ کیوں نہیں  پہنچاتے۔ 

اس کی وجہ یہ ہے کہ جب کمپنی قیمت کم کرتی ہے تو معیار پر توجہ نہیں جاتی جس کی وجہ سے ان کمپنیوں کی کامیابی عارضی ثابت ہوتی ہے اور پیداواری لاگت کی وجہ سے کامیابی برقرار نہیں رہتی اور بالآخر اس کمپنی کی چیزوں کی طلب کم ہوجاتی اور وہ کمپنی نقصان میں چلی جاتی ہے۔

عام کاروباری شخص یہ سوچتا ہے کہ کچھ مخصوص قسم کے صارفین کاروبار کو کس طرح سے بڑھانے میں مدد دے سکتے ہیں ۔درحقیقت یہی وہ لوگ ہوتے ہیں جو کاروبار میں اضافہ کرتے ہیں کیونکہ یہ وہ خریدار ہوتے ہیں جو اشیاء کے معیار اور قیمت دونوں کو مد نظر رکھتے ہوئے خریداری کررہے ہوتے ہیں۔

یہ وہ خریدار ہیں جو اشیاء کی خریداری سے مطمئن ہوتے ہیں اور آسانی سے اپنا انتخاب تبدیل نہیں کرتے بلکہ دیر تک انہی اشیاء پر انحصار کرتے ہیں اور اپنے حلقوں میں ان اشیاء کی تشہیربھی کررہے ہوتے ہیں۔

انہی لوگوں کی مارکیٹنگ کی وجہ سے دوسرے کسٹمرز کے اوپر اثر پڑتا ہے اور دیکھتے ہی دیکھتے وہ اشیاء لوگوں کی نظروں میں برانڈ بن جاتی ہیں اور برانڈ بننے کی صورت میں ہر شخص کی آرزو ہوتی ہے کہ وہ اس برانڈڈ چیز کو خریدے یعنی چیزوں کی طلب میں اضافہ ہوجاتا ہے جس سے سپلائی بھی بڑھ جاتی ہے اور اسی ڈیمانڈ کو برقرار رکھنے کیلئے اکثر برانڈڈ پراڈکٹس میں سال میں ایک یا دو بار قیمتوں کو کم کیا جاتا ہے جس سے اداروں کو 100 گنا زیادہ کسٹمرز ملتے ہیں اور ان کی سیلز میں بھی والیوم کی وجہ سے پرافٹ آف مارجن بھی برقرار رہتا ہے یعنی سیلز کے باوجود دکاندار کو نقصان نہیں بلکہ فائدہ ہی ہوتا ہے اور ہرسال اس کے خریداروں میں بھی اضافہ ہوتا ہے۔

اگر آپ کاروبار کرنا چاہتے ہیں تو شارٹ کٹ اپناے کے چکر میں جلد بازی نہ کریں کیونکہ ہر کاروبار کو بڑھنے کیلئے آپ کو خصوصی کسٹمرز تک پہنچنا ہوتا ہے جن کی تعداد بہت کم ہوتی ہے مگر وہ بتدریج اس عرو ج تک لے جاتے ہیں جس کا شائد آپ نے کبھی تصور بھی نہ کیا ہو۔