یوسف رضا گیلانی اور چیئرمین سینیٹ کا عہدہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ نے سید یوسف رضا گیلانی کو چیئرمین سینیٹ کیلئے اپنا امیدوار نامزد کردیاہے اس سے قبل چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے ان کو سینیٹ کیلئے امیدوار نامزد کرتے وقت کامیابی کی صورت میں چیئرمین سینیٹ بنانے کا عندیہ دیا تھا جبکہ گزشتہ روز پی ڈی ایم کے اجلاس میں ان کو ناقاعدہ چیئرمین سینیٹ کیلئے امیدوار نامزد کردیا ہے۔

حالیہ سینیٹ الیکشن میں 48نشستوں پر انتخاب ہوا جس میں 13 تحریک انصاف نے 18 سیٹیں حاصل کیں اور پرانی8 نشستوں کے ساتھ تحریک انصاف 26 نشستوں کے ساتھ ایوان بالا کی سب سے بڑی پارٹی بن گئی ہے۔بلوچستان عوامی پارٹی نے 6 نشستیں جیتیں اور 6 پرانی نشستوں کے ساتھ اس کی 12 نشستیں ہوگئی ہیں۔ایم کیو ایم نے 2 نشستیں جیتیں اور یہ دونوں نشستیں سندھ سے حاصل کی ہیں جب کہ پرانے ایک سینیٹرکے ساتھ اس کے3 ممبر ہوگئے ہیں۔مسلم لیگ ق کو سینیٹ کی ایک نشست ملی ہے اور اس کا ایک سینیٹر ہے، اس کے علاوہ جی ڈی اے کا ایک اور 4 آزاد ارکان شامل ہیں،اس طرح حکومتی اتحادکے ارکان کی تعداد 47 ہوگئی ہے۔

اپوزیشن اتحادمیں پیپلزپارٹی نے حالیہ سینیٹ الیکشن میں 8 سیٹوں پر کامیابی حاصل کی اورپرانی 12 نشستوں کو ملا کے 20 سیٹوں کے ساتھ پیپلز پارٹی ایوان کی دوسری بڑی پارٹی ہے،مسلم لیگ ن نے پنجاب سے 5 نئی نشستیں حاصل کی ہیں جس کے بعد 13 پرانی نشستوں کے بعد ن لیگ کی ایوان میں 18 نشستیں ہیں اور وہ سینیٹ میں تیسرے نمبر پر چلی گئی ہے۔ جمعیت علمائے اسلام نے 3 نشستیں حاصل کیں اور 2 پرانی نشستوں کے ساتھ جے یو آئی کی 5 نشستیں ہوگئی ہیں۔

عوامی نیشنل پارٹی نے 2 نشستیں حاصل کیں اور اس کی ایوان میں 2 نشستیں ہی ہیں،بلوچستان نیشنل پارٹی( مینگل) نے 2 نشست جیتیں اور اسکی بھی ایوان میں 2 نشستیں ہیں،پشتونخوا میپ کے 2، نیشنل پارٹی کے 2 اور 2 آزاد ارکان اپوزیشن کے ساتھ ہیں۔

سینیٹ انتخاب 2021 کے بعد اپوزیشن اتحادکے ارکان کی تعداد 53 ہے اورحکومتی اتحاد 47 سیٹوں پر براجمان ہے اس لئے اپوزیشن کوحکومتی اتحاد پر 6 ارکان کی برتری حاصل ہے۔اپوزیشن رہنماء اس وقت ایوان بالا میں اپنی بالادستی قائم کرنے کیلئے چیئرمین سینیٹ کے انتخاب میں ہر صورت کامیابی حاصل کرنا چاہتے ہیں اور اس مقصد کیلئے سیاسی قائدین سے ملاقاتوں کا سلسلہ بھی شروع کردیا گیا ہے۔

حکومت نے بلوچستان عوامی پارٹی کے صادق سنجرانی کو دوبارہ چیئرمین سینیٹ نامزد کیا ہے اور اگر عددی اعتبار سے دیکھا جائے تو حکومت کے پاس 100 رکنی ایوان میں 47 جبکہ اپوزیشن اتحاد کے 53 نشستیں ہیں تاہم اس کے باوجود حکومت صادق سنجرانی کی کامیابی کیلئے پرامید ہے۔

یوسف رضا گیلانی ہوں یا صادق سنجرانی دونوں ہی قابل اور منجھے ہوئے سیاستدان ہیں تاہم ضرورت اس امر کی ہے کہ اہم ترین عہدے کیلئے شفاف انتخاب یقینی بنایا جائے تاکہ ملک میں جمہوری عمل مزید مستحکم ہو۔

Related Posts