جرمن سفیر کا ایف پی سی سی آئی کیپٹل آفس کا دورہ، تجارتی وفود کے تبادلوں پر اتفاق

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

German Ambassador Visits FPCCI Capital Office

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

کراچی :ایف پی سی سی آئی اور جرمنی کا دونوں ممالک کے مابین تجارتی، معاشی تعلقات مضبوط بنانے، سرمایہ کاری کے فروغ اور تجارتی وفود کے تبادلوں پر اتفاق۔ جرمن تاجروں کا بڑا وفد جلد پاکستان کا دورہ کرے گا، جرمن سفیر نے پاکستانی تاجروں کیلئے ویزا شرائط آسان بنانے، پاکستانی مصنوعات کیلئے یورپی یونین تک رسائی کیلئے نمائشوں کے انعقاد، بزنس کمیونٹی کو درپیش مسائل حل کرنیکی یقین دہانی کرادی۔

جرمنی کے سفیر برنارڈ شلاگیگ نے فیڈریشن آف پاکستان چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری سے کیپٹل ہاؤس اسلام آباد کا دورہ کیا جہاں انہوں نے میاں ناصر حیات مگوں صدر ایف پی سی سی آئی، میاں انجم نثار سابق صدر، خواجہ شاہ زیب اکرم سینئر نائب صدر، محمد زاہد شاہ، اطہر سلطان چاؤلہ، محمد حنیف لاکھانی نائب صدور، قربان علی چیئرمین، مرزا عبدالرحمن کوآرڈینیٹر کیپٹل آفس سے ملاقات کی۔

ملاقات میں دو طرفہ تجارتی تعلقات، سرمایہ کاری کے فروغ، کاروباری روابط، پاکستانی مصنوعات کی یورپی یونین سمیت عالمی منڈیوں تک آسان رسائی کو یقین بنانے سمیت ویزا شرائط سمیت مختلف امورپر تبادلہ خیال کیا گیا۔

ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے صدر ایف پی سی سی آئی میاں ناصر حیات مگوں نے کہا کہ جرمنی پاکستان کا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار اور یوروپی یونین کی مضبوط ترین معیشت ہے۔ پاکستانی لوگ جرمنی کی مصنوعات کو پسند کرتے کیونکہ میڈ ان جرمنی کا مطلب معیار اور بھروسہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ جرمنی کے ساتھ باہمی تجارتی توازن پاکستان کے حق میں ہے جو دونوں ممالک کے مابین اچھے معاشی تعلقات کی عکاسی کرتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ دو طرفہ تجارتی حجم تقریبا3بلین امریکی ڈالر ہے۔ جرمنی کو پاکستان کی برآمدات میں 2بلین امریکی جبکہ جرمنی سے پاکستانی درآمدات 1.2ارب امریکی ڈالر ہیں تاہم تجارت کے اعداد و شمار دونوں ممالک کے مابین موجود کاروباری اور سرمایہ کاری کے مواقع سے مطابقت نہیں رکھتے۔

میاں ناصر حیات مگو ں نے مزید کہا کہ بہت سی جرمن کمپنیاں پہلے ہی سے پاکستان میں کام کر رہی ہیں لیکن مختلف شعبوں میں مزید سرمایہ کاری کی گنجائش موجود ہے جس کیلئے دونوں ممالک کو مشترکہ طور پر جدوجہد کرنا چاہیے۔

اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے میاں انجم نثار سابق صدر ایف پی سی سی آئی نے کہا کہ پاکستان اور جرمنی کے مابین ترقیاتی تعاون، سرمایہ کاری اور دو طرفہ تجارتی تعلقات دہائیوں پرانے اور مضبوط ہیں۔

اب وقت آگیا ہے کہ پاکستان میں قائم کیے گئے خصوصی اقتصادی زونز میں مشترکہ منصوبوں کے ذریعے معاشی شراکت کو بڑھانے کیلئے نئی راہیں تلاش کی جائیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کی سرمایہ کاری و دوستانہ پالیسی کیساتھ سرمایہ کاروں کیلئے پاکستان میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع میسر آئے ہیں جس میں کم لاگت مزدوری اور ساز گارماحول موجود ہے۔ جرمن سرمایہ کار زراعت کے شعبے میں بھی سرمایہ لگا کر بہتر منافع کما سکتے ہیں۔

جرمنی کے سفیر برنارڈ شلاگیگ نے ایف پی سی سی آئی صدر اور ان کی ٹیم کی جانب سے پرتپاک استقبال پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ وہ پاکستانی بزنس کمیونٹی کے حوالے سے سرگرمیوں سے بے حد متاثر ہوئے ہیں۔

چیمبرز اور خاص کر ایف پی سی سی آئی کاروبار کو آسان بنانے، پاکستانی مصنوعات کی عالمی مارکیٹوں تک رسائی اور ملکی معیشت و تجارتی سرگرمیوں کے فروغ کیلئے بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کررہے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ پہلے دو طرفہ تجارت3ارب امریکی ڈالر سے بھی زیادہ تھی جو پاکستان کے حق میں سرپلس کے ساتھ تھی تاہم اقتصادی شراکت داری کو بڑھانے کیلئے مزید گنجائش موجود ہے۔

انہوں نے کہا کہ پچھلے سال جرمنی کے ایک تجارتی وفد نے پاکستان کا دورہ کیا تھا اور ٹیکسٹائل سے متعلق پاکستانی تاجروں سے کاروباری ملاقاتیں بھی کیں۔

انہوں نے کہا کہ وہ پاکستان کیلئے ایک اور تجارتی وفد کے دورۂ پاکستان کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں جو دونوں ممالک میں تجارتی تعلقات اور سرمایہ کاری کے فروغ میں معاون ثابت ہوگا۔

جرمنی کے سفیرنے کہا کہ جرمنی پاکستان کیساتھ کاروباری تعلقات سمیت مختلف شعبوں میں دلچسپی رکھتا ہے۔ جرمنی کے پاس ایسی عمارتوں کا کافی تجربہ ہے جو سردیوں میں گرم اور گرمیوں میں ٹھنڈا رہتا ہے۔

یہ توانائی کے نقطہ نظر سے موثر ہے اور اس سے طویل عرصے میں خاصی بچت ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ فوڈ پروسیسنگ اور پیکیجنگ کے حوالے سے جرمنی کے پاس اچھی مشینری اور ٹیکنالوجی موجود ہے جو پاکستان کیلئے مدد گار ثابت ہو سکتی ہے۔

معاشرے کی بڑی توجہ زراعت پر ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ بات حوصلہ افزا ہے کہ دونوں ممالک تجارتی تعلقات کو مزید بہتر بنانے کیلئے پر عزم ہیں اور ہم امید کرتے ہیں کہ مستقبل میں دونوں ممالک کے مابین دو طرفہ تجارت میں کافی حد تک ترقی ہوگی۔

انہوں نے بزنس کمیونٹی کو درپیش مسائل کے حل اورپاکستان کی بزنس کمیونٹی کیلئے ویزا شرائط آسان بنانے کی بھی یقین دہانی کرائی۔ آخر میں صدر ایف پی سی سی آئی میاں ناصر حیات مگوں نے جرمن سفیر کو ایف پی سی سی آئی کی شیلڈ بھی پیش کی۔

Related Posts