ایف پی سی سی آئی کو فعال کرنے سے معیشت میں بہتری لائی جا سکتی ہے ،میاں زاہد حسین

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

پٹرولیم مصنوعات پر عائد ٹیکس کم کیا جائے تاکہ مہنگائی کم ہو،میاں زاہدحسین
پٹرولیم مصنوعات پر عائد ٹیکس کم کیا جائے تاکہ مہنگائی کم ہو،میاں زاہدحسین

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

کراچی :پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچولز فور م وآل کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدر ،بزنس مین پینل کے سینئر وائس چیئر مین اور سابق صوبائی وزیر میاں زاہد حسین نے کہا ہے کہ حکومت کی پالیسیوں کے نتیجہ میں غیر ملکی سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال ہو رہا ہے ۔

جسکی وجہ سے سرمایہ کاری کی صورتحال بہتر ہو رہی ہے مگر اس میں مزید بہتری لانے کی ضرورت ہے جس کے لئے معیشت کے بعض شعبوں اور نظام کی بنیادی کمزوریاں دور کرنا ہونگی۔

ا سٹیٹ بینک کے اعداد و شمار کے مطابق سال رواں کے ابتدائی پانچ ماہ میں گزشتہ سال کے مقابلہ میں غیر ملکی سرمایہ کاری میں 78 فیصد اضافہ ہوا ہے جو خوش آئند ہے مگر اطمینان بخش نہیں۔

میاں زاہد حسین نے بز نس کمیونٹی سے گفتگو میں کہا کہ پانچ ماہ میں 1.156 ارب ڈالر کی غیر ملکی سرمایہ کاری ہوئی ہے جبکہ 326 ملین ڈالر ملک سے باہر گئے ہیں۔ سب سے زیادہ سرمایہ چین اور ناروے سے آیا ہے جو تمام سرمایہ کاری کا56 فیصد ہے۔

ٹیلی کمیونیکیشن سیکٹر میںمجموعی طور پر 280 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری ہوئی ہے جبکہ فنانشل بزنس میں 131 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری ہوئی ہے۔

مزید پڑھیں:نئے سال کا تحفہ، حکومت کی پیٹرولیم قیمتوں بڑھانے کی تیاریاں

پاور سیکٹر میں 54 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری ہوئی ہے جبکہ تعمیراتی شعبہ میں سرمایہ کاری جو گزشتہ سال کے ابتدائی پانچ ماہ میں 243 ملین ڈالر تھی گر کر 7.5 ملین ڈالر رہ گئی ہے تاہم وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے اس شعبے کی مسائل حل کرنے کے فیصلہ کے بعد اسکی صورتحال بہتر ہو جائے گی۔

انھوں نے کہا کہ اعتماد کی بحالی کے لئے معیشت میں اصلاحات کی ضرورت ہے تاکہ غیر ملکی سرمایہ کاری میں اضافہ ہو سکے جس سے پیداوار، روزگار، ٹیکنالوجی،مجموعی شرح نمو اور زرمبادلہ کی صورتحال بہتر ہو جائے گی۔

سرمایہ کاری میں اضافہ خوش آئند ہے مگر اتنا نہیں کہ اس سے خاطر خواہ تبدیلی آ سکے جبکہ یہ خطے کے دیگر ممالک سے بدستورکافی کم ہے۔

انھوں نے کہا کہ ملکی و غیر ملکی سرمایہ کاروں کے لئے اکثر مراعات کا اعلان کیا جاتا ہے مگر انکی ہچکچا ہٹ سے پتہ چلتا ہے کہ حکومت کے پیکیجز انکی توقعات کے مطابق نہیں ہوتے اس لئے سارے معاملہ کا دوبارہ بغور جائزہ لیا جائے۔

ایف پی سی سی آئی کے نکمے پن کی وجہ سے جو بہتری متوقع تھی وہ نہیں ہو پارہی ہے ۔ ایف پی سی سی آئی کو فعال کرنے سے معیشت میں بہتری لائی جا سکتی ہے ۔

Related Posts