سوات میں اسکول وین پر فائرنگ دہشت گردی نہیں، غیرت کے نام پر قتل تھا، آئی جی پی

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

سوات میں اسکول وین پر فائرنگ دہشت گردی نہیں، غیرت کے نام پر قتل تھا، آئی جی پی
سوات میں اسکول وین پر فائرنگ دہشت گردی نہیں، غیرت کے نام پر قتل تھا، آئی جی پی

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

مینگورہ: انسپکٹر جنرل آف پولیس (آئی جی پی) خیبر پختون خواہ معظم جاہ انصاری نے کہا ہے کہ گلی باغ کا واقعہ خاندانی جھگڑا تھا نہ کہ دہشت گردی کی کارروائی۔

آئی جی پی نے کمشنر ملاکنڈ شوکت یوسفزئی اور ریجنل پولیس آفیسر کے ہمراہ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سوات اور لوئر دیر کے اضلاع میں اسکول کے بچوں پر فائرنگ کے حالیہ واقعات دہشت گردی کی کارروائیاں نہیں ہیں، بلکہ یہ ذاتی دشمنی کے باعث ہوئے ہیں۔

واضح رہے کہ 10 اکتوبر کو ضلع سوات کے گلی باغ میں اسکول وین پر حملے میں ڈرائیور جاں بحق اور دو طالب علم زخمی ہوئے۔ انہوں نے بتایا کہ ایک ملزم کو گرفتار کر لیا گیا ہے اور کیس میں دیگر دو ملزمان کی گرفتاری کے لیے کوششیں جاری ہیں۔

لوئر دیر میں اسی طرح کے ایک واقعے کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ لوئر دیر میں فائرنگ کا ایک اور واقعہ جس میں بظاہر بچوں کو نشانہ بنایا گیا، وہ بھی دو حریف گروپوں کے درمیان مسلح تصادم تھا۔

ان رپورٹس کو مسترد کرتے ہوئے کہ دونوں واقعات دہشت گردی کی کارروائیاں ہیں، انہوں نے کہا کہ پولیس پوری طرح چوکس ہے اور کسی کو قانون اپنے ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دے گی۔

مزید پڑھیں:ہزاروں سواتی دہشت گردی کیخلاف پھر میدان میں آگئے

یہ بات قابل ذکر ہے کہ دونوں واقعات نے وادی سوات میں بڑے پیمانے پر احتجاج کو جنم دیا تھا۔

Related Posts